• Wed, 23 October, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

اسرائیل کے خلاف نسل کشی کے کیس میں مالدیپ بھی شامل

Updated: October 03, 2024, 10:21 PM IST | Male

مالدیپ نے منگل کو عالمی عدالت میں جنوبی افریقہ کے اسرائیل کےخلاف نسل کشی کے مقدمے میں شمولیت کا اعلان کیا ہے۔ خیال رہے کہ اب تک فلسطین، اسپین، ترکی ، چیلی اور دیگر ممالک اس کیس میں شامل ہوئے ہیں۔

ICJ. Photo: X
عالمی عدالت۔ تصویر: ایکس

مالدیپ نے منگل کو عالمی عدالت میں اسرائیل کے خلاف جنوبی افریقہ کے نسل کشی کے کیس میں مداخلت کا اعلان کیا ہے۔ خیال رہے کہ جنوبی افریقہ نے غزہ میں اسرائیل کی نسل کشی اور قتل عام کے خلاف یہ کیس درج کیا تھا۔فی الحال جنوبی افریقہ کے اس کیس میں نگارگوا، کولمبیا، لیبیا، میکسیکو، فلسطین، اسپین، ترکی اور چیلی نے مداخلت کی ہے۔ اس ضمن میں مالدیپ کے صدر محمد معزو نے اپنے ایکس پوسٹ پر کہا ہے کہ ’’عالمی عدالت میں جنوبی افریقہ کے اسرائیل کے خلاف نسل کشی کے مقدمے میںمالدیپ بھی شرکت کرے گا۔‘‘ انہوں نے مزید لکھا ہے کہ ’’اسرائیل کو غزہ میں اس کی غیر قانونی کارروائیوں کیلئے جوابدہ ہونا پڑے گا۔ قانون کی حکمرانی کو برقرار رکھنا ضروری ہے اور اسرائیل کو فلسطینیوں کے خلاف نسل کشی کی کارروائیاں ختم کرنی چاہئیں۔‘‘

محمد معزو نے کہا کہ ’’مالدیپ ہمیشہ امن ، انصاف اور انسانیت کی حمایت کرے گا جو وہ اب بھی کر رہاہے۔ ہم فلسطینی شہریوں کے ساتھ ہمیشہ کھڑے رہیں گے۔‘‘ خیال رہے کہ جنوبی افریقہ نے اسرائیل کے خلاف یہ کیس ۲۹؍ دسمبر ۲۰۲۳ء کو درج کیا تھا۔
عالمی عدالت نے اسرائیل کو غزہ میں نسل کشی کے جرائم کا مرتکب ٹھہرایا تھا اور اسےغزہ میں اپنی نسل کشی کی کارروائیاں روکنے کا حکم بھی دیا تھا۔

یہ بھی پڑھئے: بدلاپور جنسی زیادتی معاملہ: اسکول کے دو ٹرسٹی گرفتار

اسرائیل نے عالمی برداری کی اپیلوں اور عدالت کے فیصلے کو بالائے طاق رکھتے ہوئے فلسطینیوں پر اپنی جارحیت برقرار رکھی ہے۔ اب تک صہیونی جارحیت کے سبب ۴۱؍ ہزارسے زائد فلسطینی اپنی جانیں گنوا چکے ہیں جبکہ ۹۶؍ ہزار سے زائد زخمی ہوچکے ہیں۔ فلسطینی خطے میں ۲۰؍ ہزار شہری لاپتہ ہیں۔ اسرائیل نے ۱۶؍ ہزار سے زائد بچوں کو موت کے گھاٹ اتاراہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK