Updated: September 21, 2024, 9:03 PM IST
| Washington
یو این ویمن نے غزہ میں کئے گئے سروے اور ریسرچ کی بنیاد پر اپنی حالیہ رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ فلسطینی خطے میں ایک لاکھ ۵۵؍ ہزار حاملہ اور دودھ پلانےوالی خواتین ماقبل ولادت اور بعد از ولادت دقتوں کا سامنا کررہی ہیں۔ فلسطینی خطے میں مختلف بیماریوں سے متاثرہ خواتین اور لڑکیوں کی تعداد مردوں کے مقابلے میں زیادہ ہے۔
غزہ میں بے گھر خواتین اس طرح زندگی بسر کر رہی ہیں۔ تصویر: ایکس
غزہ میں کئے گئے سروے کی بنیاد پر یو این ویمن نے اپنی جینڈر الرٹ رپورٹ میں کہا ہے کہ ’’غزہ میں تقریباً ایک لاکھ ۵۵؍ ہزار حاملہ اور دودھ پلانے والی خواتین ماقبل ولادت اور بعداز ولادت میں دقتوں کا سامنا کررہی ہیں۔ خواتین کو حمل کے دوران، پیدائش اور اس کے بعد نوزائیدہ کیلئے طبی ادویات کی کمی کے سبب مشکلات پیش آرہی ہیں۔
یہ بھی پڑھئے: ۸۰؍ فیصد ہندی امریکی مسلمان ہندو قوم پرستوں کے ہاتھوں اسلامو فوبیا کا شکار: سروے
یو این نے جن حاملہ خواتین کے انٹرویو لئے ہیں، ان میں سے ۹۲؍ فیصد خواتین یورینری ٹریکٹ انفیکشن (پیشاب کی نالی میں انفیکشن)، ۷۶؍ فیصد انیمیا (خون کی کمی)، ۴۴؍ فیصد خواتین بلڈپریشر کے زیادہ ہونے کی وجہ سے ہونے والی بیماریوں کا سامنا کررہی ہیں۔ ۱۶؍ فیصد خواتین ہیموریج (اخراج خون) کا شکار ہیں جبکہ ۱۲؍ فیصد خواتین کے بچے مردہ پیدا ہورہے ہیں۔
غزہ میں بے گھر خواتین۔ تصویر: ایکس
یو این ویمن نے اپنی رپورٹ میں دباؤ ڈالا ہے کہ کینسر سے متاثرہ ۵؍ ہزار سے زائد خواتین کو فوری علاج کی ضرورت ہے لیکن تمام خدمات معطل ہوگئی ہیں۔ غزہ کی وزارت صحت کے مطابق ۷۰؍ فیصد ادویات اور ۸۳؍ فیصد طبی سپلائی کا ذخیرہ ختم ہو چکا ہےجس کی وجہ سے فلسطینی خطے میں اسپتالوں اور طبی مراکز کو اپنی طبی خدمات معطل کرنی پڑی ہیں جن میں دل کا آپریشن، دل کی مختلف بیماریوں کا علاج قابل ذکر ہیں۔ او سی ایچ اے کی جانب سے جاری کی گئی اطلاعات کے مطابق غزہ میں کینسر کے علاج کیلئے موجود واحد طبی مرکز اب فعال نہیں ہے اور ریڈیو تھیراپی اور منظم طریقے سے کی جانےو الی تھیراپی کی کمی ہے۔ علاوہ ازیں، خواتین اور لڑکیاں مختلف انفیکشن سے متاثر ہیں۔
فلسطینی خطے میں ایک خیمے کے باہر ماں اپنے بچے کے ساتھ۔ تصویر: ایکس
یو این ویمن کے سروے کے مطابق ۲۵؍ فیصد خواتین جلد کے انفیکشن سے متاثر ہیں جو مردوں میں اس مرض کے مقابلے میں دگنا ہے۔ معدے کی بیماریوں اور ہیپاٹیٹیس اے سے متاثرہ خواتین کی تعداد دو تہائی ہے۔مردوں کے مقابلے میں ذیابیطس اور بلڈپریشر سے متاثرہ خواتین کی تعداد زیادہ ہےجبکہ شہریوں کیلئے طبی خدمات تک رسائی ناممکن ہوگئی ہے۔ اسرائیل جارحیت کی وجہ سے ۷؍ اکتوبر ۲۰۲۳ء سے ۱۸؍ ستمبر ۲۰۲۴ء تک ۴۲؍ ہزار ۲۷۲؍ سے زائد فلسطینیوں نے اپنی جانیں گنوائی ہیں جبکہ ۹۵؍ ہزار ۵۵۱؍ زخمی ہیں۔