Updated: September 21, 2024, 1:05 PM IST
| Washington
امریکہ میں کرائے گئے ایک سروے کے مطابق گزشتہ دس سالوں میں جب سے نریندر مودی اقتدار میں آئے ہیں امریکی ہندوستانی ہندوؤ ں میں ہندو قوم پرستی کا اضافہ ہوا، تقریباً ۸۰؍ ہندوستانی امریکی مسلمانوں نے ہندوقوم پرستوں کے ہاتھوں اسلامو فوبیا کا سامنا کیا ہے۔
امریکہ میں ہندوستانی امریکی مسلمان کاؤنسل کی جانب سے ’’ ہندو قوم پرستی کےہندوستانی امریکی مسلمانوںپر برے اثرات‘‘ کے عنوان سے ایک سروے کرایا گیا ، جس کے مطابق نریندر مودی کے اقتدار میں آنے کے بعد سے گزشتہ دس سالوں میں امریکہ میں موجود ہندوستانی امریکی ہندوؤں میں ہندو قوم پرستی میں اضافہ ہوا ہے۔جبکہ اس سروے میں حصہ لینے والے ۸۰؍ فیصد مسلمانوں نے بتایا کہ وہ اپنے ہندو دوستوں کے ذریعے یا سماج کے دیگر افراد کے ذریعے اسلام مخالف ایذارسانی، تعصب، بھید بھاؤ اور زیادتی کا شکار ہوئے ہیں۔ یہ سروے۹۵۰؍ افراد کی آراء پر محیط ہے جو ۱۸؍ ستمبر کو شائع ہوا۔ اس میں جاننے کی کوشش کی گئی کہ مودی اور بھارتیہ جنتا پارٹی کے عروج کا سماج، پیشہ، اور ڈیجٹل رابط کو کس طرح متاثر کیا ہے، جس کے سبب اسلام مخالف بھید بھاؤ، اور جذباتی استحصال میں اضافہ ہوا ہے۔
یہ بھی پڑھئے: ’ایک ملک، ایک انتخاب‘ نافذ ہوا تو۱۷؍ ریاستوں میں۳؍ سال سےکم مدت میں اسمبلیاں تحلیل کرنےکی ضرورت ہوگی
کاؤنسل کے ڈائرکٹر رشید احمد کے مطابق یہ سروے اس سچائی کو بطور ثبوت ہیش کرتا ہے جو مسلمان ایک دہائی سے مان رہے ہیں کہ ہندوستان کی طرح امریکی زندگی میں بھی یہ زہر سرائیت کر چکا ہے۔واضح رہے کہ مودی ۲۱؍ ستمبر کو امریکہ کا دورہ کریں گے جہاں وہ صدر جو بائیڈن، جاپانی وزیر اعظم فومیو شیدہ اور آسٹریلیائی وزیر اعظم انٹونی البانیس سے علیٰحدہ ملاقات کریں گے۔
یہ بھی پڑھئے: ناقص مڈڈے میل کے سبب طلبہ اور اسکول انتظامیہ میں ناراضگی
سروے کے مطابق ۹۰؍ فیصد کا ماننا ہے کہ ہندو قوم پرستی امریکہ میں مسلمانوں کیلئے خطرہ ہے، جبکہ ۸۶؍ فیصد اسے امریکی جمہوریت کیلئے خطرہ تصور کرتے ہیں۔اس ہندو قوم پرستی کے نتیجے میں آپسی بھائی چارہ،باہمی اعتماد اور تعلقات متاثر ہوئے ہیں۔ویسے تو یہ سروے میں پورے امریکہ میں بسے عوام نے حصہ لیا لیکن اس کا مرکز ایسے علاقے تھے جہاں ہندوستانی امریکی بڑی تعداد میں آباد ہیں جیسے نیو جرسی، نیو یارک، ٹیکساس، کیلیفورنیا وغیرہ۔ اس رپورٹ کے نتائج نے سماج کے مابین مکالمہ کی ضرورت پر زور دیا ہے ساتھ ہی تعلیم اور ایسی پالیسی وضع کرنے پر زور دیا ہے جو اس تقسیم کو کم کرنے اور ہندوستانی امریکی مسلمانوں میں حفاظت کا احساس پیدا کرنے میں معاون ہو۔