• Wed, 20 November, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

غزہ جنگ: ناروے، اقوام متحدہ کی ایجنسی پر اسرائیلی پابندی کے خلاف

Updated: November 19, 2024, 10:10 PM IST | Oslo

اسرائیلی حکومت کے ’’انروا‘‘ (یو این آر ڈبلیو اے) پر پابندی کے بعد خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے کہ اس فیصلہ کے نفاذ کے بعد غزہ میں فلسطینیوں تک انسانی امداد پہنچانے میں مزید مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گا جس کے نتیجے میں فلسطینی مقبوضہ علاقہ میں انسانی بحران مزید سنگین ہو جائیگا۔ ناروے اس معاملے میں اسرائیل کی مذمت کی ہے۔

Photo: INN
تصویر: آئی این این

شمالی یورپی ملک ناروے نے اقوام متحدہ کی فلسطینی پناہ گزینوں کیلئے سرگرم ایجنسی، ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی (انروا) پر پابندی لگانے والی، اسرائیل کی حالیہ قانون سازی کے بارے میں بین الاقوامی عدالت انصاف (آئی سی جے) سے مشاورتی رائے حاصل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ناروے، اس اقدام کے ذریعے اسرائیل کو بین الاقوامی قانون کے تحت اپنی ذمہ داریوں اور فلسطینی پناہ گزینوں کے حقوق کے تحفظ کے لئے جوابدہ بنانا چاہتا ہے۔ واضح رہے کہ حال ہی میں اسرائیل کی پارلیمنٹ نے انروا پر پابندی کو منظوری دے دی ہے جس کے بعد ایجنسی اسرائیلی حکومت کے ساتھ تعاون نہیں کرپائیگی۔ ذرائع کے مطابق، یہ قانون ۳ ماہ کے اندر نافذالعمل ہوگا۔ اسرائیلی حکومت کے انروا پر پابندی کے بعد یہ خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے کہ اس فیصلہ کے نفاذ کے بعد غزہ میں فلسطینیوں تک انسانی امداد پہنچانے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گا جس کے نتیجے میں فلسطینی مقبوضہ علاقہ میں انسانی بحران مزید سنگین ہو جائے گا۔ 

غزہ میں جاری جنگ نے انروا کی سرگرمیوں کو شدید متاثر کیا ہے۔ ایجنسی نے بتایا کہ اسرائیلی فضائی حملوں کے دوران اس کی دو تہائی عمارتیں تباہ ہوگئی ہیں، جن میں موجود عملے کے ۲۴۳ افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ اس نقصان کے باعث، فلسطینی پناہ گزینوں کو ضروری خدمات فراہم کرنے کی اس کی صلاحیت تقریباً ختم ہوگئی ہے۔ 
ناروے کے لیڈران نے کہا کہ اسرائیل کے اقدامات بین الاقوامی قوانین کے خلاف ہیں جن کے مطابق، ریاستوں کو مقبوضہ علاقوں میں انسانی امداد کی سہولت فراہم کرنا ضروری ہے۔ ناروے کے وزیر اعظم جوناس گہر اسٹور نے انروا جیسی امدادی تنظیموں کو بلا روک ٹوک آپریشنز کو یقینی بنانے پر زور دیا۔ وزیر خارجہ ایسپن بارتھ ایڈ نے خبردار کیا کہ اسرائیلی پابندی سے مشرق وسطیٰ غیر مستحکم ہو جائے گا اور لاکھوں شہریوں کے مصائب کی سنگینی میں اضافہ ہوگا۔ ناروے کے نائب وزیر خارجہ اینڈریاس موتزفیلڈٹ کراوک نے اقوام متحدہ میں اسرائیل کی قانونی ذمہ داریوں کے متعلق عدالت انصاف کی رائے لینے کیلئے ایک درخواست کی قرارداد کا مسودہ تیار کر رہا ہے جس پر گفتگو کا آغاز ہو چکا ہے۔

یہ بھی پڑھئے: غزہ میں خوراک سے لدے تقریباً ۱۰۰ امدادی ٹرکوں کو لوٹ لیا گیا: امدادی ایجنسیاں

انروا پر پابندی لگانے کے بعد اسرائیل کو بین الاقوامی سطح پر شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ برطانیہ کے خارجہ سکریٹری ڈیوڈ لیمی نے اسرائیل کی پابندیوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اکتوبر میں صرف ۳۷ امدادی ٹرک غزہ پہنچے جو امداد کی سب سے کم تعداد ہے۔ انروا کے کمشنر جنرل فلپ لازارینی نے خبردار کیا کہ اگر پابندی پر عمل درآمد کیا گیا تو اس کے تباہ کن نتائج برآمد ہوں گے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK