سینئر ایمرجنسی آفیسر واٹریج کے مطابق، یہ حملہ، جنوبی اور وسطی غزہ تک امداد پہنچانے میں پیش آنے والے چیلنجز کی شدت کو اجاگر کرتا ہے۔ تاہم، انہوں نے ٹرکوں پر حملہ کرنے والوں کے بارے میں تفصیلات فراہم نہیں کیں۔
EPAPER
Updated: November 19, 2024, 8:56 PM IST | Cairo
سینئر ایمرجنسی آفیسر واٹریج کے مطابق، یہ حملہ، جنوبی اور وسطی غزہ تک امداد پہنچانے میں پیش آنے والے چیلنجز کی شدت کو اجاگر کرتا ہے۔ تاہم، انہوں نے ٹرکوں پر حملہ کرنے والوں کے بارے میں تفصیلات فراہم نہیں کیں۔
اقوام متحدہ کی دو ایجنسیوں نے پیر کو رائٹرز کو بتایا کہ فلسطینیوں کے لئے خوراک لے جانے والے تقریباً ۱۰۰؍ ٹرکوں کو ۱۶؍ نومبر کو غزہ میں داخل ہونے کے بعد لوٹ لیا گیا۔ واضح رہے کہ غزہ میں خوراک کا بحران سنگین ہوتا جارہا ہے۔ خوراک کی حالیہ لوٹ کا واقعہ، گزشتہ ۱۳؍ ماہ سے زائد عرصہ سے جاری جنگ کے دوران پیش آئے بڑے امدادی نقصانات میں سے ایک ہے۔ اقوامِ متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی (یو این آر ڈبلیو اے) کے سینئر ایمرجنسی آفیسر لوئس واٹریج نے بتایا کہ یو این آر ڈبلیو اے اور ورلڈ فوڈ پروگرام (ڈبلیو ایف پی) کی جانب سے فراہم کردہ خوراک لئے ٹرکوں کا قافلہ، اسرائیل کی ہدایت پر کریم شالوم بارڈر کراسنگ سے ایک غیر مانوس راستے سے روانہ ہوا۔ قافلے میں شامل ۱۰۹؍ ٹرکوں میں سے ۹۸؍ ٹرکوں پر چھاپہ مارا گیا اور حملہ کے دوران کچھ امدادی کارکن بھی زخمی ہوئے۔ واٹریج نے گھات لگا کر حملہ کرنے والوں کے بارے میں تفصیلات فراہم نہیں کیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ حملہ، جنوبی اور وسطی غزہ تک امداد پہنچانے میں پیش آنے والے چیلنجز کی شدت کو اجاگر کرتا ہے۔
A joint 109-truck @UN convoy carrying food supplies to people in #Gaza was violently looted on 16 November. The vast majority of the trucks, 97 in total, were lost and drivers were forced at gunpoint to unload aid.
— UNRWA (@UNRWA) November 18, 2024
Due to critical shortages of flour, all eight UN-supported… pic.twitter.com/59RHJKWLAU
سینئر ایمرجنسی آفیسر نے مزید کہا کہ غزہ کے بحران کی ہنگامی نوعیت کو بڑھا چڑھا کر پیش نہیں کیا جا رہا ہے۔ اگر فوری مداخلت نہ کی گئی، تو خوراک کی قلت مزید شدت اختیار کر جائے گی۔ نتیجتاً ۲۰؍ لاکھ سے زائد افراد کی زندگیاں خطرے میں پڑ جائیں گی جو زندہ رہنے کے لئے مکمل طور پر انسانی امداد پر انحصار کررہے ہیں۔ حماس کے ٹی وی چینل الاقصیٰ نے غزہ میں حماس کی وزارت داخلہ کے ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ امدادی ٹرکوں کی لوٹ مار میں ملوث گروہ کے ۲۰؍ سے زائد ارکان، حماس کی سیکوریٹی فورسیز کی کارروائی کے دوران مارے گئے۔ وزارت نے سخت انتباہ دیا کہ جو بھی اس طرح کی لوٹ مار میں مدد کرتے ہوئے پکڑا جائے گا، اس کے ساتھ ’’سخت سلوک‘‘ کیا جائے گا۔
یہ بھی پڑھئے: برطانیہ: فلسطینی این جی او کا عدالت سے اسرائیل کو ایف ۳۵؍پرزے روکنے کا مطالبہ
ڈبلیو ایف پی کے ترجمان نے لوٹ مار کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ غزہ کے بیشتر راستے اس وقت سیکوریٹی مسائل کی وجہ سے ناقابلِ عبور ہیں۔ ایک اسرائیلی اہلکار نے کہا کہ اسرائیل، حماس کے خلاف جنگ کے آغاز کے بعد سے ہی بگڑتی انسانی صورتحال سے نپٹنے کے لئے کام کر رہا ہے۔ امداد کی ترسیل میں بنیادی مسئلہ، اقوام متحدہ کی تقسیم کے چیلنجز ہیں۔ اقوام متحدہ کے ایک امدادی اہلکار نے جمعہ کو انتباہ دیا کہ غزہ تک امداد کی رسائی انتہائی نچلی سطح پر پہنچ گئی ہے۔ اسرائیل کے زیرِ قبضہ شمالی علاقوں تک امداد پہنچانا ناممکن ہو گیا ہے۔