اسرائیلی فوج نے مغربی کنارے میں اپنے حملوں کے دوران ۲۰؍ہزار فلسطینیوں کو جنین کے پناہ گزین خیمے سے مجبوراً بے گھر کیا ہے۔ یاد رہے کہ ۱۹؍ فروری ۲۰۲۵ء کو حماس اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی کے بعد جنین میں اسرائیلی حملوں میںا ضافہ ہواہے۔
EPAPER
Updated: February 10, 2025, 7:56 PM IST | Gaza Strip
اسرائیلی فوج نے مغربی کنارے میں اپنے حملوں کے دوران ۲۰؍ہزار فلسطینیوں کو جنین کے پناہ گزین خیمے سے مجبوراً بے گھر کیا ہے۔ یاد رہے کہ ۱۹؍ فروری ۲۰۲۵ء کو حماس اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی کے بعد جنین میں اسرائیلی حملوں میںا ضافہ ہواہے۔
اتوار کو انادولو ایجنسی کی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا تھا کہ ’’اسرائیلی فوج نے مغربی کنارے کے جنین پناہ گزین خیمے سے ۲۰؍ ہزار سے زائد فلسطینیوںکو مجبوراً بے گھر کیا ہے۔‘‘
Footage documents the massive destruction of Palestinian homes and streets caused by the Israeli occupation forces during their ongoing aggression in the Jenin refugee camp. pic.twitter.com/UCO1bPFBWG
— Quds News Network (@QudsNen) February 1, 2025
جنین کے ڈپٹی گورنر مسنور السعدی نے وائز آف فلسطین ریڈیو کو بتایا کہ ’’اسرائیلی مقبوضہ فوج نے جنین پناہ گزین خیمے کو مکمل طور پر تباہ کر دیا ہے اور ۲۰؍ہزار فلسطینیوں کو بے گھر ہونے پر مجبور کیا ہے جس کی وجہ سے انہیں اپنے گھر، کاغذات اور دیگر ذاتی چیزیں چھوڑ کر جانا پڑا ہے۔بے گھر فلسطینی مغربی کنارے کے اطراف دیگرشہروں میں پناہ لے سکتے ہیں۔‘‘السعدی نے کہا کہ ’’اسرائیلی حملے اور تباہی فلسطینی پناہ گزینوں کے مسئلے کے خلاف سازش ہے‘‘ جس کا مقصد فلسطینیوں کی نسلی صفائی ہے۔‘‘
یہ بھی پڑھئے: سوڈان میں غذائی قلت کا شکار ہو کر بیمار پڑنے والے بچوں کی تعداد میں اضافہ
فلسطینی اہلکار نے کہا کہ جنین شہر اور اس کے پناہ گزین خیمے کو نشانہ بنانا تقریباً ۴؍ لاکھ فلسطینیوں کو ’’اجتماعی سزا‘‘ دینے کے مترادف ہے۔ انہوں نے اسرائیلی مظالم کی وجہ سے ہونے والے معاشی نقصان اور تعلیمی نظام کی تباہی کا بھی حوالہ دیا۔ فلسطینی وزارت صحت کے مطابق ’’اسرائیل کے حملوں میں اضافہ ۲۱؍ جنوری ۲۰۲۵ء کو جنین اور دیگر پناہ گزین خیموں میں اسرائیل کے مظالم کی شروعات کے بعد ہوا تھا جس کے نتیجے میں ۲۵؍ افراد کی موت ہوئی تھی جبکہ دیگر زخمی ہوئے تھےـ۔‘‘
Israeli forces force a Palestinian child to walk with his hands raised in the vicinity of Jenin refugee camp.
— Translating Falasteen (Palestine) (@translatingpal) February 9, 2025
Source: obada.tahayna (IG) pic.twitter.com/A7rPfuFCUB
اسرائیلی فوج نے ۲۷؍ جنوری ۲۰۲۵ء کو طولکرم میں اپنے حملوں میں اضافہ کیا جس کے سبب ۵؍ فلسطینیوں کی موت ہوئی ہے۔ ۲؍ فروری ۲۰۲۵ء کو تممون کے قصبے اور توباس شہر کے فارع پناہ گزین کیمپ میں حملہ کیا گیا تھا۔‘‘ یاد رہے کہ اسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں ۴۸؍ ہزار سے زائد فلسطینی جاں بحق ہوئے تھے جبکہ ایک لاکھ سے زائد زخمی ہوئے ہیں جن میں سے ۷۰؍ فیصد خواتین اور بچے ہیں۔ بین الاقوامی فوجداری عدالت نے سابق اسرائیلی وزیراعظم بنجامن نیتن یاہو اور اسرائیلی وزیر دفاع یووو گیلنٹ کے خلاف حراستی وارنٹ جاری کیا تھا لیکن ان کے خلاف اب تک کارروائی نہیں کی گئی۔