Updated: December 09, 2024, 7:25 PM IST
| Jerusalem
اقوام متحدہ (یو این) کی ایجنسی یو این آر ڈبلیو اے نے اپنے بیان میں انکشاف کیا ہےکہ ’’غزہ میں جنگ کے دوران ایک ملین افراد کو شدید سردی اور بارش کا سامنا ہے۔‘‘ یاد رہے کہ اسرائیلی جارحیت کے سبب اب تک ۴۴؍ہزار سے زائد فلسطینیوں نے اپنی جانیں گنوائی ہیں۔
اسرائیلی حملوں میں غزہ میں لاکھوں گھر تباہ ہوگئے ہیں ۔تصویر: ایکس
فلسطینی پناہ گزینوں کیلئے اقوام متحدہ کی ایجنسی یو این آر ڈبلیو اے نے کہا کہ ’’جنگ زدہ فلسطینی خطے غزہ میں ایک ملین سے زائد بے گھر افراد کو شدید سردی اور بارش کا سامنا ہے۔ ایجنسی نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ ’’بے گھر افراد کو بارش اور سردی سے حفاظت کی ضرورت ہے۔ صرف تقریباً ۲۳؍ فیصد افراد کو ہی ضرورت زندگی کی اشیاء میسر ہیں جبکہ ۹؍ لاکھ ۴۵؍ ہزار افراد کو شدید سردی کا سامنا ہے۔‘‘
غزہ میں کروڑوں فلسطینی بھکمری کا سامنا کر رہے ہیں۔ تصویر: ایکس
یو این آرڈبلیو اے نے اپنے بیان میں مزید کہا ہے کہ ’’دیر البلاح اور دیگر فلسطینی خطے میں فلسطینی شہری اپنے تباہ کن گھر کے ملبے میں چیزیں تلاش کر رہے ہیں اور یہ دیکھ رہے ہیں کہ کیا کچھ باقی رہ گیا ہے۔‘‘ ایجنسی نے اپنے بیان میں مزید کہا کہ ’’اس جنگ میں انسانی جانوں کا نقصان ناقابل قبول ہے۔ اقوام متحدہ نے فلسطینیوں کو مزید مشکلات سے محفوظ رکھنے کیلئے غزہ میں فوری جنگ بندی کا مطالبہ کیا ہے۔
یہ بھی پڑھئے: شام میں تختہ پلٹ سے پڑوسی فکرمند، مغربی ممالک نے خیر مقدم کیا
یاد رہے کہ ۷؍اکتوبر ۲۰۲۳ء کو غزہ میں اسرائیلی جارحیت کی شروعات ہوئی تھی جس کے نتیجے میں اب تک ۴۴؍ ہزار سے ائد افراد نے اپنی جانیں گنوائی ہیں جبکہ ایک لاکھ سے زائد زخمی ہوئے ہیں۔ مہلوکین میں ۷۰؍ فیصد خواتین اور بچے ہیں۔غزہ میں اسرائیل کی نسل کشی کی جنگ کو دوسرا سال جاری ہے جبکہ عالمی برادری کے ذریعے اسرائیل پر جنگ بندی کا زور بڑھ رہا ہے۔۲۱؍ نومبر ۲۰۲۴ء کو بین الاقوامی فوجداری عدالت نے اسرائیلی وزیر اعظم بنجامن نیتن یاہو اور اسرائیل کے سابق وزیر دفاع یووو گیلنٹ کے خلاف حراستی وارنٹ جاری کئے تھے۔ اسرائیل عالمی عدالت انصاف میں نسل کشی کے مقدمے کا سامنا کر رہا ہے جس میں متعدد ممالک نے بھی شرکت کی ہے جن میں ناورے، اسپین اور دیگر شامل ہیں۔