غزہ کی وزارت صحت کی جانب سے جاری کئے گئے ڈیٹا کے مطابق ’’اسرائیل نے ۷؍ اکتوبر ۲۰۲۳ء سے اب تک ایک ہزار ۴۰۰؍ خاندانوں کا صفایا کردیا ہے جن میں ۵؍ ہزار ۴۴۴؍ اراکین تھے۔‘‘
EPAPER
Updated: November 26, 2024, 10:06 PM IST | Jerusalem
غزہ کی وزارت صحت کی جانب سے جاری کئے گئے ڈیٹا کے مطابق ’’اسرائیل نے ۷؍ اکتوبر ۲۰۲۳ء سے اب تک ایک ہزار ۴۰۰؍ خاندانوں کا صفایا کردیا ہے جن میں ۵؍ ہزار ۴۴۴؍ اراکین تھے۔‘‘
غزہ کی وزارت صحت نے منگل کو اعلان کیا تھا کہ ’’اسرائیلی فوج نے ۷؍ اکتوبر ۲۰۲۳ء سے اب تک ایک ہزار ۴۰۰؍ خاندانوں کو موت کے گھاٹ اتارا ہے۔‘‘وزارت کی جانب سے جاری کردہ بیان میں انکشاف کیا گیا ہے کہ ’’اسرائیلی فوج نے ۷؍ اکتوبر ۲۰۲۳ء سے اب تک ۷؍ ہزار ۱۶۰؍ قتل عام کئے ہیں۔اسرائیل نے مکمل طور پر ایک ہزار ۴۱۰؍ خاندانوں، جن میں ۵؍ ہزار ۴۴۴؍ اراکین ہیں،کا شہری رجسٹر سے صفایا کیا ہے۔‘‘وزارت نے کہا ہے کہ ’’۳؍ہزار ۴۶۳؍ خاندانوں میں صرف ایک رکن جبکہ ۲؍ ہزار ۲۸۷؍ خاندانوں میں ایک سے زائد اراکین ہیں۔‘‘
یہ بھی پڑھئے: شمالی غزہ: ایک لاکھ ۳۰؍ ہزار بچے ۵۰؍ دنوں سےخوراک اور ادویات سے محروم ہیں
غزہ میں اسرائیل کی نسل کشی کی جنگ کو ۲؍ سال کا عرصہ مکمل ہوگیاہے جبکہ عالمی اداروں اورعالمی شخصیات کا کہنا ہے کہ ’’یہ فلسطینی آبادی کا صفایا کرنے کی کوشش ہے۔‘‘ گزشتہ جمعرات کو آئی سی سی نے اسرائیلی وزیر اعظم بنجامن نیتن یاہو اور سابق اسرائیلی وزیردفاع یووو گیلنٹ کے خلاف حراستی وارنٹ جاری کئے تھے۔اسرائیل عالمی عدالت انصاف میں نسل کشی کے مقدمے کا سامنا کررہا ہے۔ یاد رہے کہ اب تک اسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں غزہ میں ۴۴؍ ہزار سے زائد افراد نے اپنی جانیں گنوائی ہیں جبکہ ایک لاکھ سے زائد زخمی ہوئے ہیں۔ اسرائیلی مظالم اور سرحدوں کو بند کرنے کے سبب غزہ میں فلسطینی خوراک اور صاف پانی کی شدید کمی کا سامنا کررہے ہیں۔