Inquilab Logo Happiest Places to Work

غزہ: خان یونس میں اسرائیل کے فضائی حملے میں فلسطینی صحافی احمد منصور زندہ جل گئے

Updated: April 07, 2025, 4:28 PM IST | Gaza Strip

خان یونس میں ناصر اسپتال کے قریب اسرائیل کے فضائی حملے میں فلسطینی صحافی احمد منصور زندہ جل گئے۔ جسم پر شدید زخم آنے کی وجہ سے انہیں انتہائی نگہداشت کی یونٹ میں رکھا گیا ہے۔

Palestine Today journalist Ahmed Mansour. Photo: X
فلسطین ٹوڈے کے صحافی احمد منصور۔ تصویر: ایکس

اسرائیل نے جنوبی غزہ میں ناصر اسپتال کے قریب حملہ کیا ہے جس کے نتیجے میں کئی افراد ہلاک ہوئے ہیں جن میں ایک فلسطینی صحافی بھی شامل ہے۔ تل ابیب نے ناصر اسپتال کے قریب ایک خیمے کو نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں احمد منصور زندہ جل گئے۔ اتوار کو سوشل میڈیا پر شیئر کی گئیں تصاویر میں صحافی احمد منصور کو آگ میں لپٹے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے جبکہ رضاکار آگ بجھانے کی کوشش کررہے ہیں۔ رپورٹس کے مطابق احمد منصور ’’فلسطین ٹوڈے‘‘ کیلئے بطور صحافی خدمات انجام دے رہے تھے۔ 

ایک فلسطینی صحافی وائل ابوعمرنے کہا کہ ’’اسرائیل کے میزائل نے ہمارے ساتھی احمد منصور کو زندہ جلادیا اور انہیں شدید زخم آئے ہیں۔ ناصر اسپتال کے قریب وہ صحافیوں کے خیمے میں دیگر صحافیوں کے ساتھ بیٹھے ہوئے تھے۔‘‘ محمود بسام، جو غزہ کے فوٹو جرنلسٹ ہیں، نے کہا کہ ’’شدید زخموں سے نمٹنے کیلئے منصور کو ’’معجزے کی ضرورت ہے۔‘‘ اسرائیل کے فضائی حملے میں مزید ۲؍ صحافی ہلاک جبکہ دیگر زخمی ہوئے ہیں۔

یہ بھی پڑھئے: تقریباً ۱۹؍ملین فلسطینیوں کو زبردستی بے گھر کیا گیا ہے: انروا

صحافیوں کے خلاف جنگ
۱۸؍ مارچ ۲۰۲۵ء کے بعد اسرائیل اپنی نسل کشی کی جنگ کے تحت صحافیوں کو نشانہ بنارہا ہے۔ مارچ میں اسرائیلی حملے کے نتیجے میں الجزیرہ کے صحافی حسام شبات اور فلسطین ٹوڈے کے رپورٹر محمد منسور ہلاک ہوگئے تھے۔ نسل کشی کی اپنی جنگ کی شروعات کے بعد سے اب تک اسرائیل نے غزہ پٹی میں بیرون ملکی صحافیوں کے داخلے پر پابندی عائد کردی تھی۔ گزشتہ سال مہلوک صحافی شبات نے کہا تھا کہ ’’مسئلہ یہ نہیں ہے کہ اسرائیل نے غزہ میں بیرون ملکی صحافیوں کے داخلے کو محدود کردیا ہے جبکہ مسئلہ فلسطینی صحافیوں کی زندگی کی اہمیت کا ہے۔‘‘ یاد رہے کہ اب تک اسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں ۲۱۰؍ سے زائد صحافیوں نے اپنی جانیں گنوائی ہیں۔ مارچ کے اواخر میں یہ پوچھنے پر کہ صحافیوں کے قتل کو جنگی جرم قرار دیا جانا چاہئے، امریکہ نے براہ راست جواب دیا تھا ’’واشنگٹن ہمیشہ اسرائیل کے ساتھ کھڑا رہے گا۔‘‘

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK