• Sun, 09 February, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

ہم اپنے ساحلی ہوٹل اور خطہ خود تعمیر کرلیں گے: غزہ کے باشندوں کا ٹرمپ کو پیغام

Updated: February 08, 2025, 5:07 PM IST | Jerusalem

غزہ کے فلسطینی باشندوں نے غزہ کے تعلق سے ٹرمپ کے فیصلے کو ٹھکراتے ہوئے کہا ہےکہ ’’ہم اپنے ساحلی ہوٹل خود ہی تعمیر کریں گے۔‘‘

Photo: X
تصویر: ایکس

 فلسطینیوں نے غزہ کے سی فرنٹس ہوٹلز (ساحلی ہوٹل) اور سی فرنٹس ریستوراں (ساحلی ریستوراں) کو خود تعمیر کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے ’’رائیویرہ آف دی مڈل ایسٹ‘‘ بنانے کے مقصد کو مسترد کیا ہے جس کا مقصد غزہ کی آبادی کی صفائی ہے۔ غزہ میں اسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں فلسطینی خطے کی عمارتیں ملبے میں تبدیل ہوچکی ہے اس کے باوجود گنجان آبادی والے فلسطینی خطے نے بحیرہ روم کے اپنے ساحل پر مقامی سیاحت کرفروغ دیا۔ 

یہ بھی پڑھئے: سعودی عرب اپنی سر زمین پرایک فلسطینی ریاست قائم کر سکتا ہے: نیتن یاہو

غزہ کے شہری اسد ابو حصیرہ نے کہا کہ ’’غزہ میں ایسا کچھ بھی نہیں ہے جسے بحال نہیں کیا جاسکتا ہو۔‘‘ انہوں نے اپنے ریستوراں، جو تعمیر ہونے سے قبل ان کی ملکیت ہے، سے غذا فراہم کرنے کا عہد کیا۔‘‘ ابوحصیرہ نے کہا کہ ’’ٹرمپ نے کہا کہ وہ ریستوراں دوبارہ بنانا چاہتے ہیں، وہ غزہ کو تبدیل کرنا چاہتے ہیں اور فلسطینی خطے کی نئی تاریخ قائم کرنا چاہتے ہیں۔ ہم ہمیشہ عرب رہیں گے اورعربوں کی تاریخ کو غیر ملکی افراد کی تاریخ سے تبدیل نہیں کیا جاسکتا۔‘‘ فلسطینیوں نے اسے ٹھکرایا ہے۔ محمد ابوحصیرہ، جو دوسرے ریستوراں کے مالک ہیں، نے کہا کہ ’’ریستوراں کی خدمات بحال کی جاسکتی ہے اور اسے ’’پہلے سے زیادہ بہتر بنایا جاسکتا ہے۔‘‘

یہ بھی پڑھئے: دہلی انتخابی نتائج ۲۰۲۵ء: بی جے پی کو اکثریت، آپ اکثریت کے نشان سے دور

ابوحصیرہ نے مزید کہا کہ ’’ٹرمپ نے یہ فیصلہ کیا ہے کہ وہ ریستوراں قائم کرنا چاہتے ہیں لیکن یہاں ریستوراں اور ہوٹل پہلے سے قائم ہیں۔ آپ کیوں پہلے سے قائم کردہ ریستوراں اور ہوٹلوں کو منہدم کر کرے نیا قائم کریں گے؟‘‘ جنگ سے پہلے غزہ اسرائیلیوں کیلئے مشہور سیاحتی مقام تھا اور ۲۰۰۷ءمیں حماس کے قبضے کے بعد بھی غزہ کے ساحل کے کنارے کیفے اور ریستوراں قائم تھے۔ ٹرمپ کا ارادہ فلسطینی رہائشیوں کو غزہ سے نکالنا ہے اور انہوں نے اسے ایک بین الاقوامی ریزارٹ بنانے کا خیال ظاہر کیا ہے جسے ان کے داماد جیرڈ کوشنر نے ٹھکرا دیا تھا۔ ٹرمپ کے اس فیصلے کی دنیا بھر میں مذمت کی جارہی ہے۔

امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ۔ تصویر: آئی این این

ناقدین نے کہا کہ ’’یہ غزہ میں فلسطینیوں کی نسلی صفائی کے مترادف ہے اور بین الاقوامی قوانین کے تحت غیر قانونی ہے۔‘‘ فلسطینیوں نے بھی ٹرمپ کے فیصلے کو مسترد کیا ہے اور عہد کیا ہے کہ وہ اپنے گھروں کے ملبے کو چھوڑ کر کہیں نہیں جائیں گے۔‘‘ فلسطینیوں کو ٹرمپ کے ان منصوبوں نے’’نکبہ‘‘ اور ۱۹۴۸ء میں اسرائیل کے قیام کے دوران ہونے والی تباہی کی یاد دلا دی جب ۷؍ لاکھ فلسطینیوں کو ان کے گھر سے نکلنے پر مجبور کیا گیا تھا۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK