فلسطینی نان گورنمٹل آرگنائزیشنز (پی این جی او) نے آج غزہ میں بھکمری کو روکنے کیلئے عالمی برادری سے فوری مداخلت کی اپیل کی ہے۔ ادارے نے کہا کہ ’’اسرائیل غزہ میں بھکمری کو بطور ہتھیار استعمال کررہا ہے۔‘‘
EPAPER
Updated: April 11, 2025, 2:35 PM IST | Gaza Strip
فلسطینی نان گورنمٹل آرگنائزیشنز (پی این جی او) نے آج غزہ میں بھکمری کو روکنے کیلئے عالمی برادری سے فوری مداخلت کی اپیل کی ہے۔ ادارے نے کہا کہ ’’اسرائیل غزہ میں بھکمری کو بطور ہتھیار استعمال کررہا ہے۔‘‘
فلسطینی نان گورنمٹل آرگنائزیشنز (پی این جی او) نے آج غزہ میں بھکمری کو روکنے کیلئے بین الاقوامی مداخلت کیلئے فوری اپیل جاری کی ہے۔ ادارےنے ’’اسرائیل کو غزہ پٹی میں ’’جان بوجھ کر اور منظم طریقے ‘‘ سے بھکمری اور نسل کشی کا مرتکب قرار دیا اور کہا کہ ’’اسرائیل نے فلسطینی خطے میں اپنے فوجی آپریشن بڑھا دیئے ہیں جس کی وجہ سے انسانی بحران میں اضافہ ہورہا ہے۔‘‘
’’فلسطینی خطے میں بھکمری میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے‘‘
گروپ نے مارچ کے آغاز کے بعد غزہ میں اسرائیل کے فوجی آپریشن کی شروعات کے بعد خوراک، ایندھن، صاف پانی اور دیگر اشیاء کی شدید کمی کا حوالہ بھی دیا۔ پی این جی او نے خبردار کیا ہے کہ ’’غزہ میں بھکمری ’’انتہائی خراب سطح‘‘ پرپہنچ چکی ہے۔ اسرائیل کے کمیونٹی کچن، پانی صاف کرنے کے پلانٹس اور خوراک کے سینٹرپر بمباری کرنے کی وجہ سے فلسطینی خطے میں بھکمری میں اضافہ ہورہا ہے۔‘‘
غزہ کی ۹۱؍ فیصد آبادی’’بحران کی سطح تک غذائی تحفظ کا شکار ہے‘‘
ادارے کی اپیل کے مطابق ’’غزہ کی ۹۱؍ فیصد آبادی ’’بحران کی سطح تک غذائی تحفظ‘‘کا شکار ہے اور ۳؍ لاکھ ۴۵؍ ہزار سے زائد افراد’’انتہائی خراب حد تک بھکمری‘‘ (آئی پی سی کے فیز ۵) کا سامنا کررہے ہیں۔
Killing by starvation...
— Aggression on Yemen (@AggressionY) April 3, 2025
Two million people are dying of hunger before the eyes of the entire world!#Gaza #GazaGenocide#Palestinepic.twitter.com/qFanaKcrKh
غزہ میں بچوں، نرسوں اور ماؤں کیلئے حالات انتہائی نازک ہیں جو مناسب غذائیت سے محروم ہیں۔ وزارت صحت کے اندازے کے مطابق ’’غزہ کے بچوں کو فوری طور پرناقص تغذیہ کے علاج کی ضرورت ہے۔‘‘
’’اسرائیل کی مقبوضہ فوج بھکمری کو بطور ہتھیار استعمال کررہی ہے‘‘
پی این جی او نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ ’’اسرائیل کی مقبوضہ فوج بھکمری کوبطور ہتھیار استعمال کررہی ہےـ۔‘‘ ادارے نے اسرائیل پر بحالی کے انفراسٹرکچر اور طبی کارکنان کو نشانہ بنانے کا الزام عائد کیا اورعالمی برادری کو ہدف تنقید بناتے ہوئے غزہ میں ہونے والی جارحیت پر’’شرمناک طریقے سے خاموش رہنے اور فلسطینیوں کے قتل میں ملوث‘‘ ہونے کا بھی الزام عائد کیا۔
یہ بھی پڑھئے: غزہ میں ۶۰؍ ہزار سے زائد بچے غذا کی کمی کا شکار، ناکہ بندی شدید تر
غزہ پٹی کو بھکمری کا زون قرار دینے کی اپیل
اس اپیل میں فلسطینی اتھاریٹی اور اقوام متحدہ (یو این)سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ غزہ پٹی کو ’’بھکمری کا زون‘‘قرار دے دےاورذمہ دار افراد کو جوابدہ بھی ٹھہرائے۔ ‘‘ پی این جی او نے عالمی طاقتوں سے سرحدوں کو کھولنے، محفوظ انسانی کاریڈروس اور اسرائیل کو فوجی امداد کی معطلی میں مداخلت کرنے کی بھی اپیل کی ہے۔ علاوہ ازیں ادارے نے اپنی اپیل میں سوال قائم کیا ’’دنیا کے کارروائی کرنے سے پہلے کتنے فلسطینی بچوں کو بھکمری کی وجہ سے مرنا ہوگا؟ غزہ پٹی مدد کی فریاد کررہی ہے، کیاان کی فریاد کوئی سن رہا ہے؟‘‘