Updated: July 26, 2024, 4:38 PM IST
| New Delhi
کانگریسی لیڈر پرینکا گاندھی نے غزہ میں اسرائیلی جارحیت کی مذمت کرتے ہوئے اپنے ایکس پوسٹ میں ’’اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو اور ان کی حکومت کو وحشت پرست قرار دیااور کہا کہ ’’ دنیا کے ہر ملک کی ذمہ داری ہے کہ وہ غزہ میں اسرائیلی حکومت کی نسل کشی کی کارروائیوں کی مذمت کریں اور اسے روکنے کیلئے اسرائیل پر دباؤ ڈالیں۔
کانگریسی لیڈر پرینکا گاندھی۔ تصویر: آئی این این
کانگریسی لیڈر پرینکا گاندھی ودرا نے ایک مرتبہ پھر اسرائیلی وزیر اعظم بنجامن نیتن یاہو کو تنقید کا نشانہ بنایا اور غزہ میں اسرائیلی جنگ کو ’’نسل کشی کی کارروائیاں‘‘ قراردیا۔ انہوں نے نیتن یاہو اور ان کی حکومت کو ’’وحشت پرست ‘‘ کہا۔ خیال رہے کہ کانگریس کی جنرل سیکریٹری کے یہ بیانات بدھ کو امریکی کانگریس سے خطاب کے دوران نیتن یاہو کے غزہ میں جاری اسرائیلی جنگ کا دفاع کرنے کے بعد سامنے آئے ہیں۔
پرینکا گاندھی نے اپنے ٹویٹر (جو پہلے ایکس کہلاتا تھا) میں لکھا ہے کہ ’’غزہ کے شہریوں، والدین، ڈاکٹروں، نرسوں، امدادی کارکنان، صحافیوں، ٹیچروں، مصنفین، شاعروں، معمر افراد اور سیکڑوں بچوں کیلئے، جو غزہ پٹی میں جاری خوفناک نسل کشی کی وجہ سے روزانہ روتے بلکتے ہیں، کی اتنی حمایت کافی نہیں ہے۔
یہ بھی پڑھئے: تلنگانہ : اقلیتوں کیلئے بجٹ مرکز ی وزارت کے بجٹ سے بھی زیادہ ہوگیا!
ہر مثبت سوچ والے فرد، جن میں وہ اسرائیلی شہری بھی شامل ہیں جو نفرت اور تشدد پر یقین نہیں رکھتے، اور دنیا کی ہر حکومت کی ذمہ داری ہے کہ وہ غزہ میں جاری اسرائیلی حکومت کی نسل کشی کی کارروائیوں کی مخالفت کریں اور اسے روکنے کیلئے اسرائیل پر دباؤ ڈالیں۔ اس دنیا کیلئے یہ کارروائیاں غیر معمولی ہیں جو تہذیب اور اخلاقیات پر یقین رکھتی ہے۔ اس کے بجائے اسرائیلی وزیر اعظم بنجامن نیتن یاہو کا امریکی کانگریس میں شاندار استقبال کیا جارہا ہے۔ انہوں نے اسے ’’وحشت پرستی اور تہذیب کے درمیان کا تصادم قرار دیا ہے۔‘‘
وہ بالکل ٹھیک ہیں۔ وہ اور ان کی حکومت وحشت پرست ہے اور ان کی وحشت پرستی کو مغربی دنیا کی بے لگام حمایت حاصل ہے۔ یہ واقعی شرمناک ہے۔ پرینکا گاندھی نے امسال ۲۳؍ فروری کو بھی غزہ میں اسرائیلی جارحیت کی مذمت کی تھی۔ یاد رہے کہ اب تک اسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں ۳۹؍ہزار سے زائد فلسطینی جاں بحق جبکہ ۸۹؍ہزار سے زائد زخمی ہو چکے ہیں۔