• Mon, 03 February, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo

اسرائیل کا ڈیزائن کردہ اے آئی بوٹ فلسطین حامی پیغامات نشر کرنے لگا

Updated: February 03, 2025, 6:35 PM IST | Tel Aviv

اسرائیلی اخبار ہاریٹز نے رپورٹ کیا ہے کہ ’’اسرائیل کے ڈیزائن کردہ اے آئی بوٹ ’’فیکٹ فائنڈر اے آئی‘‘، جسے ابتدائی طور پر اسرائیل مظالم کے متعلق ’’غلط معلومات‘‘کو نشانہ بنانے کیلئے بنایا گیا تھا، نے فلسطین حامی پیغامات نشر کرنے شروع کردیئے ہیں۔ اس بوٹ نے صارفین سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ غزہ سے اظہار یکجہتی کریں اور فلسطینیوں کی مدد کیلئے تعاون کریں۔

Fact Finder was created before the Gaza War. Photo: X
فیکٹ فائنڈر کو غزہ جنگ سے قبل بنایا گیا تھا۔ تصویر: ایکس

اسرائیلی اخبا رہاریٹز نے رپورٹ کیا ہے کہ ’’اسرائیل کے ڈیزائن کردہ اے آئی بوٹ ، جسے سوشل میڈیا پر اسرائیلی بیانیے کو فروغ دینے کیلئے بنایا گیا تھا،نے فلسطین حامی پیغامات نشرکرنے شروع کر دیئے۔ ’’فیکٹ فائنڈر اے آئی ‘‘ کو مبینہ طور پر ۷؍ اکتوبر ۲۰۲۳ء کو غزہ میں اسرائیلی جنگ کی شروعات ہونے سے قبل اسرائیلی مظالم کے تعلق سے ’’غلط معلومات‘‘ کو نشانہ بنانے کیلئے بنایا گیا تھا۔ ہاریٹز نےر پورٹ کیا ہے کہ ’’اس اے آئی بوٹ نے ایکس پر اسرائیل مخالف پیغامات نشر کرنے شروع کر دیئے، غزہ سے اظہار یکجہتی کا مطالبہ کیا اور عطیہ دہندگان کو چیریٹی اداروں کا حوالہ بھی دیا جہاں وہ فلسطین کی حمایت میں عطیہ دے سکتے ہیں۔‘‘ اس اے آئی بوٹ نے ان دعوؤں کی تردید کی ہے کہ ’’۷؍ اکتوبر ۲۰۲۳ء کو حماس کے حملے میں ایک اسرائیلی خاندان کی موت ہوئی تھی اور ٹک ٹاک پر امریکہ کے ذریعے پابندی کی تجویز پیش کرنے کا الزام عائد کیا۔‘‘ایکس پر اس اے آئی بوٹ کے ۳؍ ہزار ۸۰۰؍ فولورز ہیں۔ 

یہ اے آئی بوٹ عام طور پر اپنے حقیقی پوسٹ بنانے کے بجائے ایکس پر صارفین کے پوسٹ پر کمینٹ کرتا ہے۔اسرائیل حامی صارف کے پوسٹ کے جواب میں اس بوٹ نے’’اسرائیلی فوجیوں کو ’’سفید فام‘‘ جبکہ اسرائیل کو ’’ظالم‘‘ قرار دیا۔اسرائیل حامی دوسرے شخص کے پوسٹ کے جواب میں اے آئی بوٹ نے لکھا کہ ’’امریکی محکمہ خارجہ کے سیکریٹری انتونی بلنکن’’نے ’’فلسطینیوں کی تکلیفوں اور غزہ کی تباہی کیلئے جو بھی کیا انہیں ان کے اعمال کیلئے یاد رکھا جائے گا۔‘‘اے آئی بوٹ نے ’’غلط معلومات‘‘ بھی نشر کی ہےجس میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ ’’اسرائیلی یرغمالوں، جنہیں ’’جنگ بندی اور مغویوں کی رہائی‘‘ کے بدلے میں رہا کیا گیا تھا، کو حماس نے اب بھی اپنی گرفت میں رکھا ہے۔‘‘

یہ بھی پڑھئے: ایف ایم سی جی، آٹو اور ریئلیٹی شعبے خوش، انفراسٹرکچر اور انشورنس سیکٹر ناخوش

ہاریٹز نے اپنی رپورٹ میں لکھا ہے کہ ’’یہ واضح نہیں ہے کہ اسرائیلی حکومت نے اس بوٹ کی تعمیر میں فنڈنگ کی تھی یا اسے اسرائیل حامی افراد نے آزادانہ طور پر بنایا ہے۔‘‘بیرون ملک آباد اسرائیلی شہریوں کیلئے قائم وزارت نے اسرائیل حامی پروپیگنڈہ کی تشہیر کے استعمال میں مصنوعی ذہانت کے استعمال کیلئے تقریباً ۵؍ لاکھ، ۵۰؍ ہزار ڈالر خرچ کئے تھے۔ ہاریٹز کی رپورٹ کے مطابق ’’ان پروجیکٹس میں ’’ہسباراکمانڈو‘‘ بھی شامل ہے جو ایک ایسا پروجیکٹ ہے جس میں ’’خودکار کمینٹس‘‘ کیلئے مصنوعی ذہانت کا استعمال کیا گیا ہے۔ اخبار نے اپنی رپورٹ میں ’’اسرائیل کے این جی او’’ فیک رپورٹرز ‘‘ کی تحقیقات کا حوالہ بھی دیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ ’’فیکٹ فائنڈ اے آئی ‘‘ نے اسرائیل اور غزہ جنگ کے تعلق سے پیغامات نشر کئے تھے۔‘‘اس بوٹ کو دیگرافراد کی پوسٹ کے جوابمیں اسرائیل حامی ردعمل کااظہار کرنے کیلئے ڈیزائن کیا گیا تھا لیکن اس نے فلسطین حامی مواد یا رائے کے ذریعے اسرائیل حامی اکاؤنٹس کو ٹرول کیا۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK