غزہ پر اسرائیلی جنگ کے نتیجے میں ہزاروں اسرائیلی ملازمین نے اپنا ملک چھوڑ دیا ہے۔ یہ ٹیک ملازمین کی کل تعداد کا ۲ء۱؍ فیصد ہے۔
EPAPER
Updated: April 09, 2025, 9:45 PM IST | Telaviv
غزہ پر اسرائیلی جنگ کے نتیجے میں ہزاروں اسرائیلی ملازمین نے اپنا ملک چھوڑ دیا ہے۔ یہ ٹیک ملازمین کی کل تعداد کا ۲ء۱؍ فیصد ہے۔
حالیہ اعداد و شمار اس جانب اشارہ کررہے ہیں کہ اکتوبر ۲۰۲۳ء میں غزہ پر اسرائیل کی تباہ کن جنگ کے آغاز کے بعد سے ٹیکنالوجی کے شعبے میں تقریباً ۸؍ ہزار ۳۰۰؍ تک کارکن اسرائیل چھوڑ چکے ہیں۔ اسرائیل انوویشن اتھاریٹی کی ایک رپورٹ میں بدھ کو کہا گیا ہے کہ اکتوبر ۲۳ء اور جولائی ۲۴ء کے درمیان ۸؍ ہزار ۳۰۰؍ ٹیک ملازمین نے ملک چھوڑا، جو اسرائیل میں ٹیکنالوجی کے شعبے کی پوری افرادی قوت کا ۱ء۲؍ فیصد ہے۔ رپورٹ کے مطابق اسرائیلی ہائی ٹیک انڈسٹری کو ملازمین کی تعداد میں کمی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ ۲۰۲۴ء میں تقریباً ۵؍ ہزار ملازمین نے انڈسٹری چھوڑ دی ہے۔ ایسا کم از کم ایک دہائی میں پہلی مرتبہ ہوا ہے۔
یہ بھی پڑھئے: اسرائیل نے غزہ یونیورسٹی تباہ کرکےمستقبل کے کئی سقراط اور ابن سینا کو ختم کردیا
اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ اسرائیل میں ہائی ٹیک ملازمین کی مجموعی تعداد ۲۰۲۴ء میں کم ہو کر ۸؍ لاکھ ۴۷؍ ہزار ۳۹۰؍ ہوگئی جو ۲۰۲۳ء کے مقابلے میں۲ء۱؍ فیصد کم ہے۔ رپورٹ کے مطابق، اسرائیلی ہائی ٹیک کمپنیوں میں نصف سے زیادہ افرادی قوت اس وقت بیرون ملک ہے۔ ۴؍ لاکھ ۴۰؍ ہزار ملازمین بیرون ملک مقیم ہیں جبکہ اسرائیل میں یہ تعداد ۴؍ لاکھ ہے۔ اسرائیل انوویشن اتھاریٹی کے سی ای او ڈرور بن نے کہا کہ ’’ہائی ٹیک روزگار کی رپورٹ صنعت میں مسلسل مرکوز سرمایہ کاری کی ضرورت پر زور دیتی ہے، جو کہ اسرائیلی معیشت کی ترقی کا اہم انجن ہے۔‘‘ انہوں نے ٹیک ملازمین کی اسرائیل واپسی کی اجازت دینے کیلئے سیاسی اقدامات پر زور دیا۔واضح رہے کہ اس سے قبل اسرائیلی میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا تھا کہ غزہ پر اسرائیلی جنگ اور اس کے اسرائیل میں معیشت اور سلامتی پر پڑنے والے اثرات کے بعد بہت سے اسرائیلی ملک چھوڑ چکے ہیں۔