Inquilab Logo Happiest Places to Work

اسرائیل نے غزہ یونیورسٹی تباہ کرکےمستقبل کے کئی سقراط اور ابن سینا کو ختم کردیا

Updated: April 09, 2025, 7:01 PM IST | Gaza

اسرائیل نے غزہ کی اسلامی یونیورسٹی کے مرکزی آڈیٹوریم کو تباہ کر کے راکھ کر دیا ہے۔ اس کی سیاہ دیواروں میں بڑے بڑے شگاف پڑ چکے ہیں۔ نشستوں کی قطاریں بگڑی اور مڑی ہوئی ہیں۔

Interior view of the destroyed Gaza University. Photo: X
تباہ حال غزہ یونیورسٹی کا اندرونی منظر۔ تصویر: ایکس

اسرائیل نے غزہ کی اسلامی یونیورسٹی کے مرکزی آڈیٹوریم کو تباہ کر کے مستقبل کے کئی سقراط اور ابن سینا کو ختم کردیا ہے۔ اس کی سیاہ دیواروں میں بڑے بڑے شگاف پڑ چکے ہیں۔ نشستوں کی قطاریں بگڑی اور مڑی ہوئی ہیں۔ اب وہ اسٹیج، جہاں کبھی خوشیوں بھری گریجویشن تقریبات ہوتی تھیں، بے گھرفلسطینیوںکے خیموں سے بھرا ہوا ہے۔ مارچ میں اسرائیل نے جنگ دوبارہ شروع کی تو یہ کیمپس شمالی غزہ کے سینکڑوں خاندانوں کیلئے  پناہ گاہ بن گیا۔انہیں خاندانوں میں سے ایک چھ بچوں کی ماں منال زعین نے ایک فائلنگ کیبنٹ کو عارضی چولھے میں تبدیل کر دیا ہے جہاں وہ پیتا روٹی پکا کر دوسرے خاندانوں کو بیچتی ہیں۔ ان کے بچے اور دیگر رشتہ دار کلاس روم میں سے ایک میں گدے پر آٹا گوندھتے ہیں۔ان کی بقا کی جدوجہد مزید مشکل ہو گئی ہے کیونکہ اسرائیل نے ایک ماہ سے زیادہ عرصے سے غزہ میں خوراک، ایندھن، ادویات اور دیگر تمام سامان کی ترسیل بند کر دی ہے، جس سے امدادی اداروں کے محدود ذخائر پر دباؤ بڑھ گیا ہے جن پر تقریباً پوری آبادی انحصار کرتی ہے۔  

یہ بھی پڑھئے: ہندوستانی نژاد انجینئر کا اسرائیل کی مبینہ حمایت کے خلاف مائیکروسافٹ سے استعفیٰ

واضح رہے کہ غزہ کی اسلامی یونیورسٹی، جو اس خطے کی سب سے بڑی یونیورسٹیوں میں سے ایک ہے، میں جنگ سے پہلے تقریباً۱۷۰۰۰؍ طلبہ زیر تعلیم تھے جو طب اور کیمسٹری سے لے کر ادب اور کامرس تک ہر شعبے میں علم حاصل کرتے تھے۔ اس کے۶۰؍ فیصد سے زیادہ طلبہ خواتین تھیں۔ کیمپس پر اسرائیلی فضائی حملوں اور زمینی فوج کے چھاپوں نے تباہی  مچا دی ہے۔ حملوں میں یونیورسٹی کے کم از کم ۱۰؍پروفیسر اور ڈین ہلاک ہو چکے ہیں، جن میں یونیورسٹی کے صدراور معروف طبیعیات دان سفیان طیب، جو اپنے گھر پر بمباری میں خاندان کے ہمراہ ہلاک ہو گئے؛ساتھ ہی یونیورسٹی  کے مشہور پروفیسر میں سے ایک رفعت العریز، جو انگریزی کے استاد تھے اور غزہ کے نوجوان مصنفین کیلئے ورکشاپ کا اہتمام کرتے تھے،ہلاک ہونے والوں میں شامل ہیں۔ 
اسراء یونیورسٹی میں فوج نے جنوری ۲۰۲۴ء میں کنٹرولڈ دھماکے سےاڑا کر مرکزی عمارتوں کو زمین بوس کر دیا۔علاقے میں کوئی بھی یونیورسٹی کام نہیں کر رہی، حالانکہ کچھ یونیورسٹیاں، جن میں غزہ کی اسلامی یونیورسٹی بھی شامل ہے، محدود آن لائن کورس چلا رہی ہیں۔  

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK