• Tue, 17 September, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

ایڈولف ہٹلرکی طرح نسل کشی کے مرتکب بنجامن نیتن یاہو کا بھی خاتمہ ہوگا: ترکی

Updated: July 29, 2024, 6:07 PM IST | New Delhi

ترکی نے غزہ جنگ کے دوران اسرائیلی وزیر اعظم بنجامن نیتن یاہو پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ’’ جس طرح نسل کشی کے مرتکب ایڈولف ہٹلر کا خاتمہ ہوا تھا اسی طرح نسل کشی کے مرتکب نیتن یاہو کا بھی ہوگا۔ جیسے نسل کشی کے مرتکب نازیوں کو جوابدہ ٹھہرایا گیا تھا، اسی طرح فلسطین کو تباہ کرنے والوں کا بھی احتساب لیا جائے گا۔‘‘

Erdogan and Israeli Netanyahu. Photo: INN
ترکی کے صدر رجب طیب اردگان اور اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو۔ تصویر: آئی این این

ترکی نے غزہ جنگ کے دوران اسرائیلی وزیر اعظم بنجامن نیتن یاہو پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ’’جس طرح نسل کشی کے بنجامن نیتن یاہو کا انجام بھی ویسے ہی ہوگا جیسا انجام نسل کشی کے مرتکب  ایڈولف ہٹلر(جو جرمنی کے آمر تھے) کا ہوا تھا۔اس ضمن میں ترکی کی وزارت خارجہ نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ جس طرح نسل کشی کے مرتکب نازیوں کو جوابدہ ٹھہرایا گیا تھا اسی طرح فلسطین کو تباہ کرنے والے افراد کو بھی احتساب کیا جائے گا۔ انسانیت فلسطینیوں کے ساتھ کھڑی ہے اور آپ فلسطینیوں کوتباہ نہیں کر سکتے۔ خیال رہے کہ ترکی کا یہ بیان اسرائیل کے وزیر خارجہ اسرائیل کیٹز کے سوشل میڈیا پر ترکی کے صدر رجب طیب اردگان کی تحقیر اور ہتک آمیز بیان دینے کے بعدسامنے آئے ہیں۔ 

یہ بھی پڑھئے: روس: ہندوستانی نوجوان ہلاک، خاندان کا یوکرین کے خلاف جنگ لڑنے پر مجبور کرنے کا الزام

اس حوالے سے ترکی کے وزیر خارجہ ہکان فیدان نے ایکس پر کہا کہ ترکی کے صدر انسانی ضمیر کی آواز بنے ہیں۔ جو اس آواز کو خاموش کرنا چاہتے ہیں ، جن میں اسرائیل سمیت دنیا بھر کے صہیونی حلقے بھی شامل ہیں، خوف و ہراس کا شکار ہیں۔ تاریخ نے نسل کشی کے مرتکب اور حمایتیوںکا ایک ہی طرح خاتمہ کیا ہے۔ 

غزہ میں اسرائیلی جارحیت

خیال رہےکہ اب تک اسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں غزہ میں ۳۹؍ ہزار سے زائدفلسطینی اپنی جانیں گنوا چکے ہیں جن میں زیادہ تعداد بچوں اور خواتین کی ہے جبکہ ۹۰؍ ہزار۸۰۰؍ افراد زخمی ہوئے ہیں۔ اس درمیان اسرائیل کے غزہ پٹی اور فلسطین کے دیگر علاقوں میں انسانی امداد کی ترسیل میں رکاوٹ بننے کے سبب فلسطینی بڑے پیمانے پر غذا،پانی، طبی خدمات، ادویات اوربنیادی اشیاء کی قلت سے جوجھ رہے ہیں۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK