• Tue, 17 September, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

میں نے جن مریضوں کا علاج کیا، ان میں سے ۸۰؍ فیصد بچے تھے: برطانیہ کی ڈاکٹر

Updated: September 08, 2024, 10:07 AM IST | Jerusalem

برطانیہ کی ڈاکٹر وکٹوریہ روژ حال ہی میں خان یونس، جنوبی غزہ کے الناصر اسپتال میں اپنی خدمات انجام دینے کے بعد برطانیہ لوٹی ہیں۔ انہوں نے غزہ کے تجربات بیان کرتے ہوئے کہا کہ میں نے جن مریضوں کا علاج کیا ان میں۸۰؍ فیصد بچے تھے۔

Due to the war, the Palestinians are facing difficult conditions in Gaza. Photo: X
جنگ کے سبب فلسطینی غزہ میں مشکل حالات سے دوچار ہیں۔ تصویر: ایکس

برطانیہ کی ڈاکٹر وکٹوریا روس حال ہی میں جنوبی غزہ کے خان یونس کے الناصر اسپتال میں خدمات انجام دینے کے بعد برطانیہ لوٹی ہیں۔ انہوں نے الناصر اسپتال کے حالات بیان کرتے ہوئے خبر رساں ایجنسی الجزیزہ کوکہا کہ غزہ کے بچے زندگی بدل دینے والے زخموں کا سامان کر رہے ہیں۔ مجھے جس چیز نے حیر ت زدہ کیا وہ یہ ہے کہ میں نے جن افراد کا علاج کیا ہے ان میں سے ۸۰؍ فیصد کی عمر ۱۶؍ سال سے کم تھی۔

یہ بھی پڑھئے: غزہ: اسراء ابومصطفیٰ کا چھوٹا سا کلاس روم فلسطینی بچوں کیلئے تعلیم حاصل کرنے کا اہم متبادل

انہوں نے مزید کہا کہ میں نے بہت سے بچوں کو دیکھا ہے جو حملوں کے سبب اپنے اعضاءسے محروم ہوچکے ہیں ۔ متعدد بچوں کے چہرے پر بھی زخم آئے ہیں۔غزہ میں ایک ہزار سے زائد بچے اپنے اعضاء کھوچکے ہیں۔اسرائیلی جارحیت میں ۱۶؍ ہزار سے زائد بچوں نے اپنی جانیں گنوائی ہیں۔ فلسطینی وزارت تعلیم کے مطابق اسکول اور یونیورسٹیوں کے تقریباً ۱۰؍ہزار ۴۹۰؍طلبہ اسرائیلی حملوں میں جاں بحق ہوچکے ہیں۔غزہ میں لاکھوں بچے نفسیاتی بیماریوں کا سامنا کر رہے ہیں۔ خیال رہے کہ اب تک غزہ میں ۴۱؍ہزار سے زائد فلسطینی جاں بحق جبکہ ۹۴؍ ہزار سے زائد زخمی ہوئے ہیں۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK