برطانیہ کی ڈاکٹر وکٹوریہ روژ حال ہی میں خان یونس، جنوبی غزہ کے الناصر اسپتال میں اپنی خدمات انجام دینے کے بعد برطانیہ لوٹی ہیں۔ انہوں نے غزہ کے تجربات بیان کرتے ہوئے کہا کہ میں نے جن مریضوں کا علاج کیا ان میں۸۰؍ فیصد بچے تھے۔
EPAPER
Updated: September 08, 2024, 10:07 AM IST | Jerusalem
برطانیہ کی ڈاکٹر وکٹوریہ روژ حال ہی میں خان یونس، جنوبی غزہ کے الناصر اسپتال میں اپنی خدمات انجام دینے کے بعد برطانیہ لوٹی ہیں۔ انہوں نے غزہ کے تجربات بیان کرتے ہوئے کہا کہ میں نے جن مریضوں کا علاج کیا ان میں۸۰؍ فیصد بچے تھے۔
برطانیہ کی ڈاکٹر وکٹوریا روس حال ہی میں جنوبی غزہ کے خان یونس کے الناصر اسپتال میں خدمات انجام دینے کے بعد برطانیہ لوٹی ہیں۔ انہوں نے الناصر اسپتال کے حالات بیان کرتے ہوئے خبر رساں ایجنسی الجزیزہ کوکہا کہ غزہ کے بچے زندگی بدل دینے والے زخموں کا سامان کر رہے ہیں۔ مجھے جس چیز نے حیر ت زدہ کیا وہ یہ ہے کہ میں نے جن افراد کا علاج کیا ہے ان میں سے ۸۰؍ فیصد کی عمر ۱۶؍ سال سے کم تھی۔
انہوں نے مزید کہا کہ میں نے بہت سے بچوں کو دیکھا ہے جو حملوں کے سبب اپنے اعضاءسے محروم ہوچکے ہیں ۔ متعدد بچوں کے چہرے پر بھی زخم آئے ہیں۔غزہ میں ایک ہزار سے زائد بچے اپنے اعضاء کھوچکے ہیں۔اسرائیلی جارحیت میں ۱۶؍ ہزار سے زائد بچوں نے اپنی جانیں گنوائی ہیں۔ فلسطینی وزارت تعلیم کے مطابق اسکول اور یونیورسٹیوں کے تقریباً ۱۰؍ہزار ۴۹۰؍طلبہ اسرائیلی حملوں میں جاں بحق ہوچکے ہیں۔غزہ میں لاکھوں بچے نفسیاتی بیماریوں کا سامنا کر رہے ہیں۔ خیال رہے کہ اب تک غزہ میں ۴۱؍ہزار سے زائد فلسطینی جاں بحق جبکہ ۹۴؍ ہزار سے زائد زخمی ہوئے ہیں۔