Updated: August 27, 2024, 3:44 PM IST
| Jerusalem
اقوام متحدہ کے سینئر حکام نے کہا ہے کہ یو این کو غزہ میں اسرائیل کے انخلاء کے حکم کے سبب اپنی خدمات روکنے پر مجبور کیا جارہا ہے۔ ایجنسی نے کہا ہے کہ وہ غزہ میں اپنی خدمات معطل کرنے کا قائل نہیں ہے لیکن اسے ایسے مقام کی تلاش ہے جہاں وہ مؤثر طریقے سے خدمات انجام دے سکے۔
اقوام متحدہ ( یو این) کے سینئر حکام نے کہا کہ یو این کو غزہ میں اسرائیل کے انخلاء کے حکم کی وجہ سے اپنی خدمات روکنے پر مجبور کیا جارہا ہے۔ اس ضمن میں اقوام متحدہ (یو این) کے حکام نے پیر کو کہا تھا کہ ’’آج ہماری خدمات معطل تھیں۔ آج صبح سے ہم غزہ خدمات انجام دینے سے قاصر ہیں۔‘‘
یہ بھی پڑھئے: آر بی آئی مالیاتی شعبے کو مضبوط بنانے کیلئے پالیسیاں بنانے کیلئے سرگرم: شکتی کانت داس
انہوں نے مزید کہا کہ جنگ کے آغاز کے بعد سے اب تک اقوام متحدہ (یو این) کو کبھی کبھار غزہ میں اپنی خدمات روکنی پڑی ہیں۔ ہم غزہ میں اپنی خدمات ختم نہیں کرنا چاہتے لیکن عارضی طور پر ہم خدمات انجام نہیں دے سکتے۔ یو این کے حکام نے مزید کہا کہ یو این نے رفح میں اسرائیل کے انخلاء کے حکم کے بعد اپنے زیادہ تر اہلکاروں کو دیر البلاح بھیج دیا تھا۔ اتوار کو اسرائیلی فوج نے دیر البلاح میں ’’فوری انخلاء‘‘ کا حکم دیا تھا۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں حل تلاش کرنے کی ضرورت ہے۔ ہم یہاں سے کہیں نہیں جائیں گے۔ فی الحال ہمارے لئے یہ چیلنج ہے کہ ہم ایسی جگہ تلاش کریں جہاں ہم مؤثر طریقے سے اپنی خدمات انجام دے سکیں۔ خیال رہے کہ اب تک اسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں غزہ میں ۴۰؍ ہزار ۴۳۵؍ فلسطینی جاں بحق جبکہ ۹۲؍ ہزار سے زائد زخمی ہوچکے ہیں۔ یو این کے دفتر نے کہا ہے کہ مہلوکین میں زیادہ تعداد خواتین اور بچوں کی ہے۔