جمعہ کو اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کی کونسل نے اسرائیل کے خلاف ۵؍ قرار دادیں منظور کیں۔ تاہم، اس دوران ہندوستان اُن ۱۳؍ ممالک میں شامل تھا جنہوں نے ووٹنگ میں حصہ نہیں لیا۔ کونسل کے ۴۷؍ رکن ممالک میں سے ۲۸؍ نے قرار داد کے حق میں ووٹ دیا۔ امریکہ اور جرمنی ان ۶؍ ممالک میں شامل تھے جنہوں نے اس کی مخالفت کی۔
حقوق انسانی کونسل میں ووٹنگ کا ایک منظر۔ تصویر: ایکس
اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل نے جمعہ کو ایک قرار داد منظو کی جس میں اسرائیل سے غزہ میں ممکنہ جنگی جرائم اور انسانیت کے خلاف جرائم کیلئے جوابدہ ہونے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔ تاہم، اس دوران ہندوستان اُن ۱۳؍ ممالک میں شامل تھا جنہوں نے ووٹنگ میں حصہ نہیں لیا۔ قرارداد کو کونسل کے ۴۷؍ رکن ممالک میں سے ۲۸؍ نے اس کے حق میں ووٹ دیا۔ امریکہ اور جرمنی ان ۶؍ ممالک میں شامل تھے جنہوں نے اس کی مخالفت کی۔
یہ بھی پڑھئے: یو این: سلامتی کاؤنسل میں عرب ممالک کا اسرائیل پر جنگ بندی کیلئے زور ڈالنے کا مطالبہ
کونسل نے پانچ قراردادیں منظور کیں جن میں سے ایک میں مطالبہ کیا گیا کہ اسرائیل غزہ پٹی میں اپنی ناکہ بندی فوری طور پر ختم کرے اور غزہ میں فوری جنگ بندی کا مطالبہ کرتے ہوئے اجتماعی سزا کی دیگر تمام اقسام کو ختم کرے۔ اس نے تمام ممالک سے مطالبہ کیا کہ وہ غزہ کے اندر یا وہاں سے فلسطینیوں کی مسلسل زبردستی منتقلی کو روکنے کیلئے فوری کارروائی کریں اور اسرائیل کو اسلحہ، گولہ بارود اور دیگر فوجی ساز و سامان کی فروخت اور منتقلی بند کریں۔ جمعہ کے ووٹ میں پہلی بار نشان زد کیا گیا ہے کہ اقوام متحدہ کے اعلیٰ حقوق کے ادارے نے تقریباً چھ ماہ سے جاری جنگ کے بارے میں موقف اختیار کیا ہے۔ اس تنازع میں ’’نسل کشی‘‘ کے انتباہات کو اجاگر کیا گیا ہے جس میں ۳۳؍ہزار سے زائد فلسطینی ہلاک ہوئے ہیں۔
کونسل نے کہا کہ بین الاقوامی انسانی قانون کی مزید خلاف ورزیوں اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو روکنے کیلئے ووٹنگ ایک ضروری اقدام ہے۔ پانچ قراردادوں میں مشرقی یروشلم سمیت مقبوضہ فلسطینی سرزمین میں انسانی حقوق کی صورتحال، بچوں کے حقوق کا ادراک اور جامع سماجی تحفظ، فلسطینی عوام کے حق خود ارادیت، مقبوضہ شامی گولان میں انسانی حقوق اور اسرائیل کی جانب سے انسانی حقوق کی پامالی سے متعلق قرار دادیں منظور کی گئیں۔
یہ بھی پڑھئے: امریکہ: حجاب اتروانے کیلئے نیویارک سٹی کو ۵ء۱۷؍ ملین ڈالر ہرجانہ ادا کرنے کا حکم
فلسطینی عوام کے حق خودارادیت کے حوالے سے کونسل نے حق میں ۴۲، مخالفت میں ۲؍ اور اور غیر حاضری کے ساتھ ایک قرارداد منظور کی جس میں اس نے قابض طاقت اسرائیل سے مطالبہ کیا کہ وہ غاصبانہ قبضے کو فوری طور پر ختم کرے۔ مشرقی یروشلم سمیت فلسطینی سرزمین، اور فلسطین کی سیاسی آزادی، خودمختاری اور علاقائی سالمیت کی راہ میں حائل رکاوٹوں کو دور کرنے اور ان کا ازالہ کرنے کیلئے، اور دو ریاستوں، فلسطین اور اسرائیل کے حل کیلئے اپنی حمایت کا اعادہ کیا، جو امن اور سلامتی کے ساتھ شانہ بشانہ رہیں۔