اقوام متحدہ نے اپنی رپورٹ میں کہا کہ غزہ میں اسرائیلی جنگ کے نتیجے میں وہاں بے روزگاری کی شرح تقریباً ۸۰؍ فیصد تک پہنچ گئی ہے۔عالمی ادارے کے مطابق جنگ کے سبب وسیع پیمانے پر لوگوں نے اپنی ملازمتیں اور ذریعہ معاش کھو دیا ہے۔
EPAPER
Updated: June 08, 2024, 2:39 PM IST | Jerusalem
اقوام متحدہ نے اپنی رپورٹ میں کہا کہ غزہ میں اسرائیلی جنگ کے نتیجے میں وہاں بے روزگاری کی شرح تقریباً ۸۰؍ فیصد تک پہنچ گئی ہے۔عالمی ادارے کے مطابق جنگ کے سبب وسیع پیمانے پر لوگوں نے اپنی ملازمتیں اور ذریعہ معاش کھو دیا ہے۔
اقوام متحدہ نے اپنی رپورٹ میں کہا کہ غزہ میں اسرائیلی جنگ کے نتیجے میں بے روزگاری کی شرح تقریباً۸۰؍ فیصد ہو گئی ہے۔ اقوام متحدہ کی لیبر ایجنسی نے جمعہ کوکہا تھا کہ غزہ میں اسرائیلی جنگ کے نتیجے میں لوگ وسیع پیمانے پر اپنی ملازمتوں اور ذریعہ روزگار سے محروم ہو چکے ہیں جبکہ مجموعی گھریلو پیدوار بھی گر گئی ہے۔
انٹرنیشنل لیبر آرگنائزیشن نے کہا کہ گزشتہ سال اکتوبر میں جنگ کی شروعات سے اب تک غزہ میں بے روزگاری کی شرح ۱ء۷۹؍ فیصد ہو گئی ہے۔ مغربی کنارہ میں یہ شرح ۳۲؍ فیصد ہے۔ مغربی کنارے اور غزہ میں اوسطاً بے روزگاری کی شرح ۹ء۵۰؍فیصد ہے۔ تاہم، یہ اعدادو شمار میں وہ لوگ شامل نہیں جنہوں نے مکمل طورپرلیبر فورس کو بطور ملازمتی پیشہ چھوڑ دیا ہے۔ اگر اسے بھی بے روزگار کی شرح میں شامل کیا جائے تو بےروزگاری کی شرح اس سے کئی زیادہ ہوگی۔
آئی ایل او نے مزید کہاکہ پچھلے ۸؍ ماہ میں غزہ میں جی ڈی پی کی شرح ۵ء۸۳؍ فیصد جبکہ مغربی کنارہ میں ۷ء۲۲؍ فیصد ہے۔
عرب ممالک کیلئے آئی ایل او کے مقامی ڈائریکٹر روبا جردات نے کہا کہ ’’غزہ میں اسرائیلی جنگ کے نتیجے میں کئی لوگوں نے اپنی جانیں گنوائی ہیں، جنگ کے نتیجے میںانسانی حالات تباہ کن حد تک خراب ہو چکے ہیں، لوگوں کا ذریعہ معاش ختم ہو چکا ہے جبکہ محصور خطہ میں معاشی سرگرمیاں بھی ٹھپ پڑ گئی ہیں۔‘‘