اقوام متحدہ نے اسرائیلی پارلیمنٹ کے یو این آر ڈبلیو اے کے آپریشن پر پابندی عائد کرنے کے بل کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ’’یہ اقوام متحدہ کے چارٹر اور بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہوگی۔‘‘
EPAPER
Updated: October 29, 2024, 2:49 PM IST | Jerusalem
اقوام متحدہ نے اسرائیلی پارلیمنٹ کے یو این آر ڈبلیو اے کے آپریشن پر پابندی عائد کرنے کے بل کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ’’یہ اقوام متحدہ کے چارٹر اور بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہوگی۔‘‘
اقوام متحدہ (یو این) نے اسرائیلی پارلیمنٹ کی جانب سے مغربی کنارے، مشرقی یروشلم اور غزہ میں یو این آر ڈبلیو اےکے آپریشن پر پابندی عائد کرنے کے تجویز کردہ بل کی سخت مذمت کی ہے۔ اس بل کے تحت یو این آر ڈبلیو اسرائیل کی حدود میں کسی بھی طرح کی سرگرمی انجام نہیں دے سکے گا اور نہ ہی خدمات فراہم کر سکے گا۔ اس ضمن میں پیرکو یو این کے ترجمان اسٹیفن دجارک نے ایک نیوز کانفرنس سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ’’اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو غطریس نے اسرائیل کے وزیر اعظم بنجامن نیتن یاہو کو خط لکھ کر اسرائیلی پارلیمنٹ کی جانب سے تجویز کئے گئے بل اور اس کے اثرات پر مذمت کا اظہار کیا ہے۔دجارک نے مزید کہا کہ ’’اسرائیل کا یہ بل ، جس کا مقصد یو این آر ڈبلیو اے کی سرگرمیوں پر پابندی عائد کرنا ہے، یو این کے چارٹر اوربین الاقوامی قوانین کے تحت اسرائیلی حکومت کی ذمہ داریوں کی خلاف ورزی ہوگی۔‘‘ دجارک نے مزید کہا کہ ’’شمالی غزہ میں فلسطینیوں کو زندہ رہنے کیلئے امداد کی شدید ضرورت ہے۔‘‘ انہوں نے غزہ میں انسانی امداد کی ترسیل کے متعلق کہا کہ ’’اسرائیل مسلسل جبالیہ میں خوراک اور ایندھن کی درآمد کی درخواست مسترد کر رہا ہے۔ غزہ میں ہیلتھ کیئر سسٹم کے اطراف شدید فوجی آپریشن جاری ہیں۔
یہ بھی پڑھئے: فلپائن میں ٹرامی طوفان سے تباہی، ۱۱۶؍ اموات
یو این کے ترجمان نے مزید کہا کہ ’’امدادی کارکنان غزہ میں انسانی امداد کی ترسیل کیلئے ہر ممکن کوشش کر رہے ہیں لیکن حملے اسی طرح جاری رہے تو ایجنسی کیلئے غزہ میں اپنا آپریشن جاری رکھنا مشکل ہوجائے گا۔‘‘ انہوں نے خبر رساں ایجنسی انادولو کے سوالات کے جوابات میں کہا کہ ’’اقوام متحدہ کااولین مقصدغزہ کے کمل ادوان اسپتال میں مریضوں کو امداد پہنچانا ہوگااور یہ واضح رہے کہ اسرائیل وہاں اپنا چھاپہ مکمل ہونے کے بعد ہونے والی تباہی کیلئے جوابدہی قبول کرنے سے انکار کرے گا۔‘‘