Updated: October 30, 2024, 10:13 PM IST
| New York
اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو غطریس نے اسرائیل کے وزیر اعظم بنجامن نیتن یاہو کو اسرائیلی پارلیمنٹ کے یو این آر ڈبلیو اے پر پابندی عائد کرنے کے متنازع قانون کے خلاف احتجاجاً خط لکھا ہے۔ خیال رہے کہ اس قانون کے تحت یو این آر ڈبلیو اے کو اسرائیل میں اپنی خدمات انجام دینے کی اجازت نہیں ہوگی۔
انتونیو غطریس اور نیتن یاہو۔ تصویر:ـ ایکس
اقوام متحدہ (یواین) کے سیکریٹری جنرل انتونیو غطریس نے منگل کو اسرائیل کے وزیر اعظم بنجامن نیتن یاہو کو اسرائیلی پارلیمنٹ کے نئے قانون کے خلاف احتجاجاً ایک خط لکھا ہے ۔ خیال رہے کہ اس قانون کے تحت اقوام متحدہ (یواین) کی ایجنسی یو این آر ڈبلیو اے کو اسرائیل کے اندر اپنے آپریشن جاری رکھنے کی اجازت نہیں ہوگی۔ اس قانون کے تحت یو این آر ڈبلیو اے اسرائیلی حکام سے نہ ہی رابطہ کر سکے گا اور نہ ہی تعاون کر سکے گاجس کی وجہ سے غزہ اور مقبوضہ مغربی کنارے میں اقوام متحدہ (یو این) کی خدمات رک جائے گی۔اسرائیل کو یو این آر ڈبلیو اے سے بہت سے مسائل رہے ہیں۔ اسرائیل نے الزام عائد کیا تھا کہ ۷؍ اکتوبر کوحماس کے اسرائیل پر حملے میں یو این آر ڈبلیو اے کے اہلکار بھی ملوث تھے۔ یہ پابندی جلد ہی شروع ہوجائے گی۔
یہ بھی پڑھئے: سلمان خان اور ذیشان صدیقی کو دھمکانے والا نوئیڈا سے گرفتار
انتونیو غطریس کے خط میں، جس کا جائزہ اے ایف پی نے لیا ہے، میں غطریس نے کہا ہے کہ اس قانون کے غزہ اور مغربی کنارے میں فلسطینیوں پر سنگین نتائج مرتب ہوسکتے ہیں کیونکہ ان لوگوں کو درکار امداد اور مدد فراہم کرنے کیلئے یو این آر ڈبلیو اے کا کوئی معقول متبادل نہیں ہے۔‘‘ غطریس نے مزید کہا کہ ’’میری آپ (نیتن یاہو) اوراسرائیلی حکومت سے اپیل ہے کہ وہ ’’سنگین نتائج‘‘ سے شہریوں کو محفوظ رکھے اور یو این آر ڈبلیو اے کو فلسطینی خطے، مشرقی یروشلم اور دیگر فلسطینی علاقوں میں اپنی خدمات جاری رکھنے دے۔‘‘ خیال رہے کہ ۱۹۴۹ء میں اسرائیل کے قیام اور عرب اسرائیلی جنگ کے بعد یو این جنرل اسمبلی نے یہ ایجنسی تشکیل دی تھی۔غطریس نے مزید کہا کہ ’’بین الاقوامی قوانین کے تحت مقبوضہ پارٹی کو ایسے میکانزم بنانے چاہئیں جن کے تحت شہریوں کی مدد کی جاسکے۔ اسرائیل، جس نے فلسطین پر قبضہ کیا ہو اہے،کو اس بات کی یقین دہانی کروانی چاہئے کہ فلسطینیوں تک امداد پہنچے۔‘‘