یو این آر ڈبلیو اے نے اپنے ایکس پوسٹ میں کہا ہے کہ غزہ میں ۶؍ لاکھ ۲۵؍ ہزار بچےگہرے صدمے کا شکار ہیں۔‘‘ ایجنسی نے کہا ہے کہ مغربی کنارے میں اسرائیلی تشد د میں اضافہ کے سبب ہزاروں بچے تکلیفوں میں زندگی بسر کر رہے ہیں۔
EPAPER
Updated: September 26, 2024, 8:46 PM IST | Jerusalem
یو این آر ڈبلیو اے نے اپنے ایکس پوسٹ میں کہا ہے کہ غزہ میں ۶؍ لاکھ ۲۵؍ ہزار بچےگہرے صدمے کا شکار ہیں۔‘‘ ایجنسی نے کہا ہے کہ مغربی کنارے میں اسرائیلی تشد د میں اضافہ کے سبب ہزاروں بچے تکلیفوں میں زندگی بسر کر رہے ہیں۔
فلسطینی پناہ گزینوں کیلئے اقوام متحدہ کی ایجنسی (یو این آر ڈبلیو اے) نے کہا ہے کہ ’’غزہ میں ۶؍ لاکھ ۲۵؍ ہزاربچے’’گہرے صدمے سے شکار ہیں‘‘ اور غزہ میں ملبےمیں زندگی بسر کرر رہے ہیں۔ ایجنسی کے مطابق مغربی کنارے میں اسرائیل کے حملوںمیں اضافہ کے سببہزاروں بچے مشکلات کا سامنا کر رہے ہیں۔
#Gaza: "We have to make education our collective and common priority" @UNLazzarini to @UN_News
— UNRWA (@UNRWA) September 25, 2024
More than 600,000 girls and boys have lost one school year to the war. "The more we wait to bring them back to a learning environment, the more we take the risk of a lost generation."… https://t.co/lWlC1d0L4X
ایجنسی نے بدھ کو اپنے بیان میں کہا ہے کہ ’’اگر چہ تقریباً ۶؍ لاکھ ۲۵؍ ہزار ’’گہرےصدمے کا شکار‘‘ لڑکیاںاور لڑکے ، جو جنگ کے دوران تعلیم سے محروم ہوچکے ہیں، غزہ میں ملبے پر زندگی بسر کر رہے ہیں۔
افغانستان: طالبان حکومت برکس میں شمولیت کی خواہاں
مغربی کنارے میں اسرائیلی تشدد میں اضافہ کے سبب ہزاروں بچے مشکلات سے گزر رہے ہیں۔ اس جگن نے ان کی زندگی تباہ کر دی ہے اور انہیں تعلیم سے محروم کر دیا ہے۔
After nearly one year of war that turned life in #Gaza into a non-stop nightmare, now #Lebanon is on the brink.
— UNRWA (@UNRWA) September 25, 2024
Civilians, including humanitarian workers, are being killed. Families are being displaced. Violence is escalating.
This must stop. Peace needs to be restored. pic.twitter.com/UAyr24n00a
بدھ کو یو این آر ڈبلیو اے نے اپنے ایکس پوسٹ میں تصدیق کی تھی کہ ’’غزہ اور مغربی کنارے کے بچوں کو گزشتہ سال کے دوران خوفناک نقصانات سے چودچار ہونا پڑا ہے۔‘‘قبل ازیں ایجنسی نے اپنے ایکس پوسٹ میں لکھا تھا کہ ’’غزہ میںجنگ کے دوران فاقہ کشی، اموات اور بیماریوں میں تباہ کن اضافہ ہوا ہے۔‘‘