امریکی وزارت خزانہ نے اسرائیلی وزیر اعظم بنجامن نیتن یاہو اور سابق اسرائیلی وزیر دفاع یووو گیلنٹ کے خلاف حراستی وارنٹ جاری کرنے کیلئے بین الاقوامی فوجداری عدالت (آئی سی سی) اوراس کے پراسیکیوٹر کریم خان پر پابندی عائد کی ہے۔
EPAPER
Updated: February 14, 2025, 4:40 PM IST | Gaza
امریکی وزارت خزانہ نے اسرائیلی وزیر اعظم بنجامن نیتن یاہو اور سابق اسرائیلی وزیر دفاع یووو گیلنٹ کے خلاف حراستی وارنٹ جاری کرنے کیلئے بین الاقوامی فوجداری عدالت (آئی سی سی) اوراس کے پراسیکیوٹر کریم خان پر پابندی عائد کی ہے۔
امریکی وزرات خزانہ نے ۱۳؍فروری ۲۰۲۵ء یعنی جمعرات کو بین الاقوامی فوجداری عدالت (آئی سی سی) کے پراسیکیوٹر کریم خان پر پابندی عائد کی ہے۔ امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے اسرائیلی وزیرا عظم بنجامن نیتن یاہو اور سابق اسرائیلی وزیر دفاع یووو گیلنٹ کے خلاف غزہ میں جنگی جرائم اور انسانیت کے خلاف جرائم کیلئے بین الاقوامی فوجداری عدالت (آئی سی سی) کے ذریعے حراستی وارنٹ جاری کرنے کیلئے آئی سی سی پر پابندی عائد کرنے کا فیصلہ کیا اور اس ضمن میں ۷؍ فروری ۲۰۲۵ء کو ایگزیکٹیو آرڈر پر دستخط بھی کئے ہیں۔ ڈونالڈ ٹرمپ نے کہا کہ بین الاقوامی فوجداری عدالت (آئی سی سی) نے امریکہ اور اس کے حامی اسرائیل کے خلاف ’’بے بنیاد‘‘ اور’’بلاجواز‘‘الزامات عائد کئے ہیں۔
یہ بھی پڑھئے: اڈانی گرین کا سری لنکا میں ایک ارب ڈالر کا پروجیکٹ روکنے کا فیصلہ
کریم خان پر لگائی جانےو الی پابندیوں میں ان سے متعلقہ امریکی خزانہ اور دیگر نامزد کردہ چیزیں ہیں ۔ کریم خان اور ان کے اہل خانہ پر امریکہ آنے پر پابندی عائد کی گئی ہے۔ بین الاقوامی فوجداری عدالت (آئی سی سی)نے امریکی پابندیوں کی مذمت کی ہے، اپنے عملے کے ساتھ کھڑے رہنے اور ’’دنیا بھر میں ظلم کا شکار ہونے والے کروڑوں افراد کو انصاف فراہم کرنے ‘‘ کا عہد کیا ہے۔ یاد رہے کہ بین الاقوامی فوجداری عدالت (آئی سی سی) نے کریم خان کی درخواست پر اسرائیلی وزیر اعظم بنجامن نیتن یاہو اور سابق اسرائیلی وزیر دفاع یووو گیلنٹ کے خلاف حراستی وارنٹ جاری کیا تھا۔ یہ حراستی وارنٹ نیتن یاہو اور یووو گیلنٹ کے خلاف غزہ میں جنگی جرائم اور انسانیت کے خلاف جرائم کا ارتکاب کرنے کیلئے جاری کیا گیا تھا۔ غزہ میں اسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں ۴۸؍ ہزار سے زائد فلسطینی جاں بحق جبکہ ایک لاکھ سے زائد زخمی ہوئے تھے۔