• Tue, 17 September, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

امریکہ: کولمبیا یونیورسٹی میں فلسطین حامی مظاہرہ، اسرائیل کے ساتھ روابط ختم کرنے کا مطالبہ

Updated: September 04, 2024, 4:17 PM IST | Washington

نیویارک، امریکہ کی کولمبیا یونیورسٹی میں فال سیمسٹر کے پہلے دن دوبارہ فلسطین حامی مظاہروں کا انعقاد کیا گیا۔ طلبہ نے یونیورسٹی سے اسرائیل سے تعلقات ختم کرنے کا مطالبہ کیا اور کہا کہ یونیورسٹی انتظامیہ نسل کشی میں ملوث ہے۔

Students can be seen during the protest. Photo: X
طلبہ کو احتجاج کے دوران دیکھا جاسکتا ہے۔ تصویر: ایکس

کولمبیا یونیورسٹی، نیویارک، امریکہ میں فال سیمسٹر کے پہلے دن دوبارہ فلسطین حامی مظاہروں کا انعقاد کیا گیا ہے۔ منگل کو یونیورسٹی میں مظاہرین طلبہ نے یونیورسٹی سے مطالبہ کیا کہ یونیورسٹی انتظامیہ مقبوضہ غزہ میں اسرائیل کے قتل عام اور تل ابیب کو فلسطینی خطے میں اپنے حملے روکنے پردباؤ ڈالنے کیلئے اسرائیل کے ساتھ تعلقات ختم کرے۔

کولمبیا اسٹوڈنٹس فار جسٹس اِن فلسطین نے اپنے ایکس پر لکھا ہے کہ یونیورسٹی نسل کشی میں ملوث ہے۔ طلبہ کے گروپ نے کہا کہ ’’ہم ایسی دنیا میں نہیں رہ سکتے جہاں فلسطینیوں کے قتل عام کو عام، قابل قبول اور منافع بخش سمجھا جاتا ہو۔ کولمبیا یونیورسٹی نسل کشی میں ملوث ہے۔ یونیورسٹی انتظامیہ کی ہتھیار بنانے والی کمپنیوں،جیسے لاک ہیڈ مارٹن، میں سرمایہ کاری غزہ میں نسل کشی کو ہوا دے رہی ہے۔‘‘ دوسری پوسٹ میں طلبہ نے فلسطین کی حمایت میں مزید مظاہرے منعقد کرنے کا اشارہ دیا ہے اور حالیہ احتجاج کو مظاہروں کا آغاز قرار دیا ہے۔ 

طلبہ نے مزید کہا ہے کہ ’’ہمارا نیا سیمسٹر شروع ہو گیا ہے لیکن غزہ کے طلبہ کیلئے تعلیم حاصل کرنے کیلئے کوئی یونیورسٹی باقی نہیں رہی ہے۔ طلبہ کی بات سنی نہیں جا رہی ہے۔ ہم تک تب نہیں رکیں گے اور نہ ہی آرام کریں گے جب تک کولمبیا یونیورسٹی نسل کشی اور نسل پرستی سے علاحدہ نہیں ہوجاتی۔ یہ صرف آغاز ہے۔‘‘ 

خیال رہے کہ کولمبیا یونیورسٹی میں دوبارہ مظاہروں کا انعقاد اس وقت ہوا ہے جب یونیورسٹی کی سابق صدر مينوش شفيق نے ۱۴؍اگست کو استعفی ٰدیا تھا۔ اپریل ۱۷؍ کوامریکہ کی یونیورسٹیوں کے کیمپس میں فلسطین حامی مظاہروں کا آغاز اس وقت ہوا تھا جب پولیس نے مظاہروں کے درمیان کولمبیا یونیورسٹی کے طلبہ کو حراست میں لیا تھا۔ یہ مظاہرے امریکہ کی متعدد یونیورسٹیوں میں ہوئے تھے اور پولیس نے سیکڑوں طلبہ کو گرفتار بھی کیا تھا۔ 

یہ بھی پڑھئے: مہاراشٹر میں لاء اینڈ آرڈر کی صورتحال پر تشویش

تاہم، برطانیہ، کنیڈا، فرانس اور دیگر ممالک کی یونیورسٹیوں میں بھی فلسطین حامی احتجاج کا انعقاد کیا گیا تھا۔ اسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں غزہ میں ۴۱؍ ہزار سے زائد فلسطینی اپنی جانیں گنوا چکے ہیں جبکہ ۹۴؍ہزار سے زائد زخمی ہوئے ہیں۔ مہلوکین میں زیادہ تر خواتین اور بچے شامل ہیں۔اسرائیل کے قتل عام کے سبب فلسطینی خطے میں شہری بڑے پیمانے پر غذا، ادویات اور دیگر بنیادی اشیاء کی قلت کا سامنا کر رہے ہیں جبکہ غزہ کا ۶۰؍ فیصد سے زائد ڈھانچہ ملبے میں تبدیل ہوگیا ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK