پوپ فرانسس نے مطالبہ کیا ہے کہ غزہ میں جو ہو رہا ہے وہ نسل کشی ہے یہ طے کرنے کیلئے تفتیش کی جانی چاہئے۔ انہوں نے غزہ میں بھکمری کے حالات پر بھی تشویش کا اظہار کیا۔
EPAPER
Updated: November 18, 2024, 7:59 PM IST | Vatican City
پوپ فرانسس نے مطالبہ کیا ہے کہ غزہ میں جو ہو رہا ہے وہ نسل کشی ہے یہ طے کرنے کیلئے تفتیش کی جانی چاہئے۔ انہوں نے غزہ میں بھکمری کے حالات پر بھی تشویش کا اظہار کیا۔
ویٹیکن سٹی کی ایک نیوز ایجنسی نے اتوار کو غزہ میں نسل کشی کی تصدیق کیلئے تفتیش کا مطالبہ کیا ہے۔ انہوں نے اپنی نیویارک بک آف انٹرویوز ، ہوم نیوز ڈس اپوئنٹس:پلگرمز ٹورڈس بیٹر ورلڈ، جو منگل کو جاری کی گئی ہے، میں کہا ہے کہ ’’ماہرین کے مطابق غزہ میں جو ہو رہا ہے اس میں نسل کشی کی خصوصیات بھی شامل ہیں۔ یہ جاننے کیلئے کہ غزہ میں جو ہو رہا ہے وہ عدلیہ اور عالمی ادارروں کی جانب سےطے کی گئی نسل کشی کی تکنیکی تعریف کے مطابق ہے یا نہیں، تفتیش ضروری ہے۔ ‘‘
یہ بھی پڑھئے: ایران: سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای کی طبیعت خراب، کوما میں ہیں: رپورٹس
انہوں نے غزہ میں سرحدوں کے بند ہونے اور انسانی امدادکی ترسیل مشکل ہونے کے سبب ۲؍ ملین سے زائد آبادی کیلئے جنگ کے دوران ہونے والی مشکلات کو بیان کرتے ہوئے کہا کہ ’’میں ان لوگوں کے بارے میں فکر مند ہوں جنہوں نے بھکمری کے دوران غزہ کو چھوڑا ہے۔ بھکمری کی وجہ سے غزہ میں ہمارے بھائی بہنوں کیلئے انسانی امداد کی رسائی مشکل ہوچکی ہے۔‘‘ یاد رہے کہ ۷؍ اکتوبر ۲۰۲۳ء سے اب تک اسرائیلی جرحیت کے نتیجے میں تقریباً ۴۴؍ ہزار فلسطینیوں نے اپنی جانیں گنوائی ہیں جن میں زیادہ تعدادبچوں اور خواتین کی ہے۔ اسرائیلی حملوں نے فلسطینی خطے کو ناقابل رہائش بنا دیا ہے۔اسرائیل کو عالمی عدالت میں نسل کشی کا مرتکب ٹھہرایا گیا ہے۔ جنوبی افریقہ نے اسرائیل کے خلاف مقدمہ درج کیا ہے جس میں دیگر ممالک نے بھی شمولیت اختیار کی ہے۔