Updated: November 05, 2024, 8:58 PM IST
| Jerusalem
ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن (ڈبلیو ایچ او، عالمی ادارہ صحت) کے سربراہ نے اسرائیل کے اقوام متحدہ کی ایجنسی یو این آر ڈبلیو اے سے تعلقات منقطع اور اس پر پابندی عائد کرنے کے فیصلے کی مذمت کی ہے اور کہا ہے کہ یہ فیصلہ غزہ میں شہریوں کی تکلیفوں میں اضافہ کا سبب بنے گا۔
یو این آر ڈبلیو اے فلسطینیوں کیلئے امداد کا اہم ذریعہ ہے۔ تصویر: ایکس
ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کے چیف نے اسرائیل کے اقوام متحدہ کی ایجنسی یو این آر ڈبلیو اے سے تعلقات منقطع کرنے کے فیصلے کی مذمت کی ہے اور کہا ہے کہ ’’یہ فیصلہ غزہ میں شہریوں کی تکلیفوں میں اضافہ کا سبب بنے گا۔‘‘
ڈبلیو ایچ او کے ڈائریکٹر جنرل ٹیڈروس ادھانوم گیبرئس نے پیرکو اپنے ایکس اکاؤنٹ پر پوسٹ کیا تھا کہ ’’میں یہ واضح کرو دوںکہ یو این آر ڈبلیو اے کا کوئی متبادل نہیں ہے۔ایجنسی پر پابندی عائد کر کے اسرائیل کو تحفظ نہیں ملے گا۔ یہ صرف غزہ میں شہریوں کیلئے تکلیفوں اور بیماریوں میں اضافہ کا سبب بنے گا۔‘‘
یہ بھی پڑھئے: الجزائر کی خاتون باکسرایمان خلیف کو میڈیکل رپورٹ میں مرد کے طور پر شناخت کیا گیا
خیال رہے کہ ان کا یہ بیان تب سامنے آیا ہے جب اسرائیل نے گزشتہ ہفتے سرکاری طور پر اقوام متحدہ کو مطلع کیا تھا کہ وہ ایجنسی سے اپنے تعلقات منقطع کر رہا ہے۔اسرائیل کے اقوام متحدہ کی ایجنسی پر پابندی عائد کرنے کے فیصلے کی عالمی سطح پر مذمت کی جا رہی ہے۔ یہ قانون جنوری ۲۰۲۵ء کے اواخر میں نافذ کیا جا سکتا ہے۔ یو این نے متنبہ کیا ہے کہ اس کے غزہ میں فلسطینیوں پر سنگین نتائج سامنے آسکتے ہیں۔ ۷؍ اکتوبر ۲۰۲۴ء کو اسرائیل نے غزہ میں جنگ کا آغاز کیا تھا جس کے نتیجے میں اب تک ۴۳؍ ہزار سے زائد افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔