Updated: October 11, 2024, 8:19 PM IST
| Jerusalem
ورلڈ فوڈ پروگرام (ڈبلیو ایف پی) نے متنبہ کیا ہے کہ ’’غزہ میں موسم سرما کا آغاز ہونے والا ہے اور بھکمری میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے۔ ایجنسی نے کہا کہ ’’غزہ میں انسانی امداد کی رسائی گزشتہ چند ماہ میں محدود ہوگئی ہے اور فلسطینی ہر دن مشکل میں بسر کرنے پر مجبور ہیں۔‘‘
فلسطینی خطے میں ایسے کئی لوگ ہیں جنہوں نے کئی مرتبہ نقل مکانی کی ہے۔ تصویر: ایکس
ورلڈ فوڈ پروگرام (ڈبلیو ایف پی) نے متنبہ کیا ہے کہ ’’غزہ میں اسرائیلی قبضے اور المیہ کے دوران بھکمری برقرار ہے۔‘‘یو این ایجنسی نے اپنے ایکس پوسٹ میں کہا ہے کہ ’’غزہ میں موسم سرماقریب آرہا ہے اور فلسطینیوں کیلئے ہر دن گزارنا مشکل ثابت ہو رہا ہے۔‘‘
یہ بھی پڑھئے: بھوک ہڑتال میں شامل ایک جونیئر ڈاکٹر کی حالت نازک
ایجنسی نے کہا ہے کہ’’ فلسطینی خطے میں اہم بنیادی اشیاء کی سپلائی میں کئی چیلنجز درپیش ہیں اور کہا کہ ’’اب جنگ کو ختم ہوجانا چاہئے۔‘‘ ہفتے کےآغاز میں ڈبلیو ایف پی نے متنبہ کیا تھا کہ ’’غزہ میں امداد کی بحالی اگر ممکن نہ ہوسکی تو وہاں ایک ملین افرادکے اہم امداد کھونے کا خطرہ ہے۔‘‘ایجنسی نے مزید کہا تھا کہ ’’غزہ میں گزشتہ کچھ ماہ میں انسانی امداد کی رسائی کی ترسیل میں کمی واقع ہوئی ہے جس کے سبب ڈبلیو ایف پی اکتوبر میں فلسطینیوں کو فوڈ پارسل تقسیم نہیں کر سکا ہے۔‘‘
تقریباً ایک ملین ٹن خوراک راہداریوں پر رکی ہوئی ہے: ڈبلیو ایف پی
ڈبلیو ایف پی نے نشاندہی کی کہ ’’تقریباًایک ملین ٹن خوراک مختلف راہداریوں پر رکی ہیںجن میں اردن، اشدود اور مصر شامل ہیں ۔ یہ خوراک ایک ملین سے زائد افراد کو ۵؍ماہ کا کھانا کھلانے کیلئے کافی ہے۔‘‘ ایجنسی کے مطابق ’’سرحدوںکو بند کرنے ، سیکوریٹی کے معاملات اورراستے میں پیش آنے والی رکاوٹوں کے سبب خوارک کی ترسیل محدود ہوگئی ہے۔ غزہ کے لوگوں ، جو پہلے ہی جنگ کے سبب کافی مشکل حالات میں زندگی بسر کر رہے ہیں، کیلئے موسم سرما میں مشکلات مزید بڑھ جائیں گی کیونکہ نہ ان کے پاس شیلٹر ہے، نہ ایندھن اور امداد ناکافی ہے۔ ‘‘
یہ بھی پڑھئے: جنگ کا خدشہ برقرار، ایران اسرائیل کا ایکدوسرے کو انتباہ، یاہواور بائیڈن کی گفتگو
ایجنسی نے مغربی کنارےکی ’’خراب صورتحال‘‘ کی نشاندہی کی اور اس پر ’’شدید افسوس‘‘کا اظہار کیا۔ ایجنسی نے اپنے بیان میں کہا کہ ’’اسرائیلی فوج کے بڑھتے ہوئے فوجی آپریشن، نقل و حمل میں رکاوٹوں اور اسرائیل کے غیر قانونی آبادکاروں کے تشدد کے سبب غذا کے بحران میں اضافہ ہو رہا ہے۔‘‘