• Thu, 19 September, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

غزہ: جنگ ختم ہونے کے بعد زخمی افراد کو متعدد مرتبہ سرجری کے عمل سے گزرنا ہوگا

Updated: August 22, 2024, 10:10 PM IST | Jerusalem

فلسطینی محکمہ صحت کے ایک اہلکار کے مطابق اسرائیلی جنگ کے نتیجے میں زخمی ہونے والے تمام فلسطینی سرجری کے عمل سے گزریں گے۔ محکمہ نے اندازہ لگایا ہے کہ اس طرح نصف ملین سے زائد سرجری ہوں گی۔ اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں اب تک ۹۴؍ ہزار سے زائد فلسطینی زخمی ہوئے ہیں جن میں سے ہر ایک کو جنگ کے ختم ہونے کے بعد اوسطاً ۳؍ سے ۴؍ سرجری کی ضرورت ہوگی۔

More than 94 thousand civilians have been injured in Gaza. Photo: X
غزہ میں ۹۴؍ ہزار سے زائد شہری زخمی ہوئے ہیں۔ تصویر: ایکس

ترکی کی انادولو ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق فلسطینی محکمہ صحت کے ایک اہلکار کے مطابق اسرائیلی جنگ کے نتیجے میں زخمی ہونے والے فلسطینیوں کو تقریب نصف ملین مرتبہ آپریشن کے عمل سے گزرنا ہوگا۔ اس ضمن میں عبدالطیف الحج نے بتایا کہ غزہ میں ۹۴؍ ہزار سے زائد افراد زخمی ہیں جن میں سے ہر ایک کو جنگ کے ختم ہونے کے بعد اوسطاً  ۳؍ سے ۴؍ مرتبہ آپریشن کے عمل سے گزرنے کی ضرورت ہوگی۔ اسرائیل اسپتالوں، اسکولوں اور کنڈرگارڈنس میں بمباری کر کے بین الاقوامی قوانین اور انسانی اقدار کو مسلسل نظر انداز کررہا ہے۔

یہ بھی پڑھئے: ہریانہ کے ۶؍ سے زیادہ کھلاڑی اسمبلی انتخابات میں قسمت آزما سکتے ہیں

الحج نے مزید کہا کہ غزہ کے ہیلتھ کیئر سسٹم کو تباہ کن چیلنجز کا سامنا ہے۔ اسپتالوں اور کلینکس پر بمباری کی وجہ سے غزہ کا ۷۰؍ فیصد طبی سسٹم تباہ ہو چکا ہے۔ فلسطینی حکام کے مطابق غزہ میں فی الحال ۱۴؍ اسپتال فعال ہیں جن میں سے ۴؍ اہم طبی مراکز ہے جبکہ دیگر غیر سرکاری کلینکس ہیں۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ غزہ میں ۵۰؍ فیصد اہم ادویات اور ۶۰؍ فیصد لیباریٹری کے سامان موجود نہیں ہیں۔ جنگ کے آغاز کے بعد سے اب تک ۸۸۰؍ طبی کارکنان ہلاک ہو چکے ہیں۔ فلسطینی اور بین الاقوامی ڈیٹا کے مطابق اسرائیلی فوج اکتوبر ۲۰۲۳ء سے غزہ میں اسپتالوں اور ہیلتھ کیئر سسٹم کو بڑے پیمانے پر نشانہ بنا رہی ہے جس کی وجہ سے کئی اسپتال غیر فعال ہو چکے ہیں اور مریض طبی خدمات سے محروم ہیں۔متعد د مریضوں اور عملے کی جان خطرے میں ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK