’رفح میں فوری طور پر فوجی آپریشن روکنے‘ کے عالمی عدالت کے فیصلے کا خیر مقدم، اسرائیل سے تمام فیصلوں پرعملدر آمد کا مطالبہ۔
EPAPER
Updated: May 26, 2024, 10:15 AM IST | Agency | Riyadh / Ankara / New York
’رفح میں فوری طور پر فوجی آپریشن روکنے‘ کے عالمی عدالت کے فیصلے کا خیر مقدم، اسرائیل سے تمام فیصلوں پرعملدر آمد کا مطالبہ۔
’رفح میں فوری طور پر فوجی آپریشن روکنے‘ کے عالمی عدالت کے فیصلے کاخیر مقدم کیا گیا ہے۔ خیال رہے کہ گزشتہ روز بین الاقوامی عدالت انصاف (آئی سی جے)نے اپنے فیصلے کہا تھا کہ اسرائیل فوری طور پر رفح پر اپنے حملے بند کرے، انسانی امداد میں رکاوٹ نہ ڈالے اور اقوام متحدہ کے اہلکاروں کو غزہ میں جرائم کی تفتیش کیلئے داخلے کی اجازت دے۔ سعودی عرب کی جانب سے رفح میں اسرائیلی فوجی آپریشن روکنے کے عالمی عدالت انصاف کے فیصلے کا خیر مقدم کیا گیا۔ سعودی وزارت خارجہ کا اس سلسلےمیں سے کہنا ہے کہ عالمی عدالت انصاف کا فیصلہ فلسطینیوں کے اخلاقی اور قانونی حق کی جانب مثبت قدم ہے۔ سعودی وزارت خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ اس قسم کے عالمی فیصلوں میں تمام فلسطینی علاقوں کو شامل کیا جانا چاہئے۔
اس فیصلے پر ترکی نے اس توقع کا اظہار کیا ہے کہ اسرائیل بین الاقوامی عدالتِ انصاف کے تمام فیصلوں پر جلد عمل درآمد کرے گا۔
یہ بھی پڑھئے: عدالتی حکم کے باوجود رفح میں اسرائیل کی بمباری
ترکی کی وزارت خارجہ نے اس پر ایک تحریری بیان جاری کیا ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے، ’’ہم بین الاقوامی عدالت انصاف کے اسرائیل کو غزہ میں رفح پر حملے روکنے اور رفح سرحدی گزرگاہ کو فوری طور پر انسانی امداد کیلئے کھولنے کے فیصلے کا خیرمقدم کرتے ہیں۔ ‘‘بیان میں مزید کہا گیا، ‘‘دنیا کا کوئی بھی ملک قانون سے بالاتر نہیں، ہم توقع کرتے ہیں کہ عدالت کی طرف سے کئے گئے تمام فیصلوں پر اسرائیل کی طرف سے تیزی سے عمل درآمد کیا جائے گا۔ اس کو یقینی بنانے کیلئے ہم اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کو اپنا کردار ادا کرنے کی دعوت دیتے ہیں۔ ‘‘ادھرپاکستان نے غزہ کے معاملے پر عالمی عدالت انصاف کے فیصلے کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا، ’’ اسرائیلی حکام کو چاہئےکہ وہ رفح گزرگاہ کوانسانی امدادکی فراہمی کیلئے کھلا رکھیں۔ ‘‘ پاکستان کے دفتر خارجہ کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا، ’’ پاکستان عالمی عدالت انصاف کےاس فیصلے کا خیرمقدم کرتا ہے جس میں اسرائیل کو رفح میں فوجی کارروائیوں کو روکنے کا حکم دیاگیا ہے۔ ‘‘
بیان میں مزید کہاگیا، ’’ پاکستان جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کیخلاف درخواست کی حمایت کرتا ہے۔ اقوام متحدہ نسل کشی کے الزامات کی تفتیش کرے۔ پاکستان عالمی عدالت انصاف کے تازہ احکامات پر عمل درآمد کا بھی مطالبہ کرتاہے۔ اقوام متحدہ غزہ میں اسرائیل کی جاری وحشیانہ فوجی مہم کوختم کرنےمیں کردار ادا کرے۔ ‘‘
دریں اثنا ء آسٹریلیا کی وزارت خارجہ نے اپنے بیان میں اسرائیل پر زور دیا کہ تل ابیب فوری طور پر عالمی عدالت کے حکم کو مانے اور رفح میں اپنی کارروائی روک دے۔
ادھر اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو غطریس نے امید ظاہر کی کہ فریقین بین الاقوامی عدالت انصاف کے فیصلے پر عمل کریں گے۔
سیکریٹری جنرل کے ترجمان ا سٹیفن دو جارچ نے پریس کانفرنس میں کہا، ’’سیکریٹری جنرل نے یاد دہانی کرائی ہے کہ بین الاقوامی عدالت انصاف کے فیصلے اقوام متحدہ کےمنشور اور عدالتی قانون کے مطابق فریقین پر نافذ ہوتے ہیں اور ان کا خیال ہے کہ فریقین ضرورت کے مطابق عدالت کے فیصلے کی تعمیل کریں گے۔ ‘‘
انہوں نے یہ یقین بھی دلایا، ’’ چاہے آئی سی جے کے فیصلوں پر عمل درآمد ہو یا نہ ہو، اقوام متحدہ غزہ کےعوام کو مزید انسانی امداد پہنچانے کیلئے ہر ممکن کوشش جاری رکھے گا۔ ‘‘