سابق جرمن چانسلر انگیلا میرکل نے اپنی کتاب ’’فریڈم‘‘ میں ہندوستان میں اقلیتوں کے خلاف بڑھتے حملوں پر مودی پر تنقید کی، اسی کے ساتھمیرکل نے منموہن سنگھ کے تعلق سے بتایا کہ انہوں نے اپنی توجہ غریبی دور کرنے پر مرکوزرکھی۔
EPAPER
Updated: December 03, 2024, 5:30 PM IST | Inquilab News Network | Washington
سابق جرمن چانسلر انگیلا میرکل نے اپنی کتاب ’’فریڈم‘‘ میں ہندوستان میں اقلیتوں کے خلاف بڑھتے حملوں پر مودی پر تنقید کی، اسی کے ساتھمیرکل نے منموہن سنگھ کے تعلق سے بتایا کہ انہوں نے اپنی توجہ غریبی دور کرنے پر مرکوزرکھی۔
جرمنی کی سابق چانسلر انگیلا میرکل نے اپنی کتاب ’’ فریڈم میموئرس۱۹۵۱ء-۲۰۲۱ء ‘‘ میں ہندوستان کے وزیر اعظم نریندر مودی سے کی گئی ملاقاتوں کے ایک تسلسل کا ذکر کیا ہے۔ اس بابت انہوں نے لکھا کہ مودی نے جب سے عہدہ سنبھالا ہے، ہندوستان میں دیگر مذاہب خاص طور پر مسلمان اور عیسائیوں پر ہندو شدت پسندوں کی جانب سے حملوں میں اضافہ ہو گیا ہے۔‘‘ میرکل کے مطابق
جب انہوں نے مودی کے سامنے یہ موضوع اٹھایاتو انہوں نے اس کی سختی سے تردید کی۔ اور اس بات پر زوردیا کہ ہندوستان مذہبی رواداری کا ملک ہے اوررہے گا۔ میرکل نے اپریل ۲۰۱۵ء میں جرمنی میں مودی کے ساتھ اپنی پہلی ملاقات کو یاد کرتے ہوئے کہا کہ انہیں ویژول ایفیکٹ میں گہری دلچسپی تھی۔ مودی نے اسے اپنے انتخابی مہم میں بڑے پیمانے پر استعمال کیا۔ ۔ ۲۰۱۴ء میں اس ٹیکنالوجی کے ذریعے مودی ایک اسٹوڈیو سے ۵۰؍ سے زیادہ مختلف مقامات پر اپنی تصویر پیش کرنے میں کامیاب رہے، جہاں ہزاروں لوگ انہیں سننے کیلئے جمع ہوتے تھے۔
یہ بھی پڑھئے: چند سو کی کتاب ایک کروڑ روپے میں فروخت!
میرکل نے سابق ہندوستانی وزیر اعظم ڈاکٹر من موہن سنگھ کے ساتھ اپنی بات چیت کے اپنے تاثرات بھی قلمبند کئے ۔ انہوں نے لکھا کہ سنگھ ملک کے پہلے غیر ہندو وزیر اعظم تھے اور انہوں نے اپنی بنیادی توجہ ہندوستان کی۰ ۱۲؍ کروڑ آبادی کے دو تہائی کے معیار زندگی کو بہتر بنانےپر مرکوز کی جو غربت میں زندگی گزار رہے تھے۔پیر کو میرکل نے واشنگٹن ڈی سی میں سابق صدر باراک اوباما کے بات چیت میں اپنی سوانح عمری فریڈم پیش کی، دونوں لیڈروں نے اپنے نظریات پر تبادلہ خیال کیا کہ کس طرح انتہائی دائیں بازو کی تحریکوں نے عالمی سطح پر اقتدار حاصل کرنے کیلئےتارکین وطن مخالف بیان بازی کے ذریعے فائدہ اٹھایا۔
یہ بھی پڑھئے: چند سو کی کتاب ایک کروڑ روپے میں فروخت!
دی اینتھم کنسرٹ ہال میں سیکڑوں سامعین کے سامنے ان کی تقریر تقریباً دو گھنٹے پر محیط تھی، جہاں تقریب شروع ہونے سے چند گھنٹے قبل ٹکٹیں بک گئیں۔ انہوں نے جرمن چانسلر کے طور پر میرکل کے ۱۶؍سالہ دور میں اہم لمحات پر توجہ مرکوز کی، جس میں متعدد بحران بھی شامل تھے، اس کے علاوہ ان کے سیاسی کیریئر سے قبل کی زندگی بھی شامل تھی۔ میرکل نے یہ بھی کہا کہ جمہوری پارٹیوں کو مضبوط ہونا چاہیے اور جب لوگوں کو ان کی روزمرہ کی زندگی میں متاثر کرنے والے مسائل کو حل کرنے کی بات آتی ہے تو انہیں سنجیدہ ہونا چاہیے۔