گوکھلے بریج کی از سر نو تعمیر سے دونوں بریج کی اونچائی میں ۲ء۸۳۳؍ میٹر کا فرق آگیا ہے۔
EPAPER
Updated: April 15, 2024, 11:48 AM IST | Shahab Ansari | Mumbai
گوکھلے بریج کی از سر نو تعمیر سے دونوں بریج کی اونچائی میں ۲ء۸۳۳؍ میٹر کا فرق آگیا ہے۔
اندھیری مشرق اور مغرب کو جوڑنے والے اہم گوکھلے بریج کی از سر نو تعمیر میں اس بریج اور اس سے متصل برفی والا بریج کے درمیان اونچائی کا فرق آگیا ہے جسے ختم کرنے کیلئے اتوار کی شام سے وی جے ٹی آئی کی تجویز کے مطابق کام شروع کردیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ گوکھلے بریج کی از سر نو تعمیر سے قبل اس پر سے برفی والا فلائی اوور پر گاڑیوں کی آمدورفت ممکن تھی جس کی وجہ سے مختلف مقامات پر پہنچنا آسان تھا۔ تاہم نئے سرے سے تعمیر کے بعد جب ۲۶؍ فروری کو گوکھلے بریج عوام کیلئے کھولا گیا تو لوگوں کو پتہ چلا کہ ان دونوں بریج کی اونچائی میں ۲ء۸۳۳؍ میٹر کا فرق آگیا ہے جس کی وجہ سے ایک بریج سے دوسرے پر جانا ناممکن ہوگیا ہے۔
یہ بھی پڑھئے: یہ دیکھنا دلچسپ ہوگا کہ پپویادو پورنیا سے انڈیا اتحاد کی راہ آسان کرتے ہیں یا مشکل!
شہریوں کے شدید رد عمل اور تنقیدوں کی وجہ سے اس خامی کو دور کرنے کے اقدام پر غوروخوض کیا جانے لگا اور ۷؍ مارچ کو بی ایم سی نے ’ویرماتا جیجا بائی ٹیکنیکل انسٹی ٹیوٹ‘ (وی جے ٹی آئی) کو خط لکھ کر موجودہ بریج کو منہدم کئے بغیر اس خامی کو دور کرنے کی ترکیب بتانے کی درخواست کی تھی۔ اس درخواست پر وی جے ٹی آئی نے ۱۹؍ مارچ کو اپنی رپورٹ پیش کی۔ اس میں جو تجاویز پیش کی گئی تھیں ان میں یہ بات بھی شامل تھی کہ بریج کے سروں پر ۴؍حصوں کو اونچا کرکے درمیانی حصہ کی اونچائی مساوی کردی جائے۔
’انڈین انسٹی ٹیوٹ آف ٹکنالوجی۔ بامبے‘ (آئی آئی ٹی۔بامبے) کے پروفیسر آلوک گوئل نے بھی چند تجاویز دی تھیں جن کی بنیاد پر اتوار، ۱۴؍ اپریل کو ان دونوں بریج کی سطح کو ہموار کرنے کاکام شروع کردیا گیا ہے۔