Inquilab Logo Happiest Places to Work

’’ ڈیجیٹل اشتہارمارکیٹ پر گوگل نے اجارہ داری قائم کرلی ہے‘‘

Updated: April 19, 2025, 1:21 PM IST | Agency | Washington

امریکہ کی وفاقی عدالت کے جج نے اس اجارہ داری کو غیر قانونی قرار دیا، دیگر اشتہاری ایجنسیوں کو جگہ دینے کی ہدایت۔

Google has been accused of monopoly not only in advertising but also in other matters. Photo: INN
گوگل پر نہ صرف اشتہارات بلکہ دیگر معاملات میں بھی اجارہ داری کا الزام لگتا رہا ہے۔ تصویر: آئی این این

امریکہ کے ایک وفاقی جج نے فیصلہ سنایا کہ گوگل نے اوپن ویب ڈیجیٹل ایڈورٹائزنگ بازاروں پر اجارہ داری قائم کرکے عدم اعتماد کے قانون کی خلاف ورزی کی ہے۔ اس فیصلے کو ٹیکنالوجی ماہرین کیلئے اپنے عدم اعتماد کے مقدمے میں ایک اور بڑے دھچکے کی شکل میں دیکھا جا رہا ہے۔ ورجینیا کے مشرقی ضلع کیلئے امریکی ضلعی عدالت کے مطابق کمپنی نے گوگل کے اشاعتی صارفین، مسابقتی عمل اور اوپن ویب پر اطلاعات کے صارفین کو نقصان پہنچایا ہے۔ امریکی اٹارنی جنرل پامیلا بونڈی نے ایک بیان میں کہا کہ یہ ’’ڈیجیٹل عوامی میدان پر گوگل کی اجارہ داری کو روکنے کی لڑائی میں ایک تاریخی فتح ہے۔ ‘‘

یہ بھی پڑھئے:حماس کا جنگ کے خاتمے کا مطالبہ، عبوری جنگ بندی ٹھکرادی

محکمۂ انصاف کے اسسٹنٹ اٹارنی جنرل ابی گیل اسلیٹر نے کہا کہ گوگل کا غیر قانونی غلبہ انہیں امریکی آوازوں کو سینسر کرنے اور یہاں تک کہ انہیں پلیٹ فارم سے ہٹانے کی اجازت دیتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ گوگل نے اپنے غیر قانونی طرز عمل کو بے نقاب کرنے والی معلومات کو چھپادیاہے۔ اسسٹنٹ اٹارنی جنرل نے کہا کہ آج کی رائے آن لائن اشتہارات اور تیزی سے، انٹرنیٹ پر کنٹرول کرنے کی تصدیق کرتی ہے۔ گوگل نے کہا ہے کہ وہ اس فیصلے کیخلاف اپیل کرے گا۔ ریگولیٹری معاملات کیلئے گوگل کے نائب صدرلی اینی ملہولینڈ نے دلیل دی کہ پبلشرس کے پاس کئی متبادل ہیں اور وہ اس لئے گوگل کا انتخاب کرتے ہیں کیونکہ اس کے ایڈ ٹیک ٹولز سادہ، سستے اور انتہائی موثر ہیں۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK