سورت میں حکام نے سوسائٹی کے رہائشیوں کی شکایت کے بعد ڈسٹربڈ ایریاز ایکٹ کی خلاف ورزی کا حوالہ دیتے ہوئے ایک مسلم خاتون کے فلیٹ کو سیل کردیا جو اس نے حال ہی میں خریدا تھا۔
EPAPER
Updated: February 10, 2025, 10:09 PM IST | Inquilab News Network | Gandhinagar
سورت میں حکام نے سوسائٹی کے رہائشیوں کی شکایت کے بعد ڈسٹربڈ ایریاز ایکٹ کی خلاف ورزی کا حوالہ دیتے ہوئے ایک مسلم خاتون کے فلیٹ کو سیل کردیا جو اس نے حال ہی میں خریدا تھا۔
گجرات کے سورت میں حکام نے ایک مسلم خاتون کے فلیٹ کو سیل کردیا۔ خاتون نے یہ جائیداد ایک ہندو خاتون سے خریدی تھی۔ خریداری کے چند دنوں بعد فروری کے پہلے ہفتہ میں حکام نے ڈسٹربڈ ایریاز ایکٹ کی دفعات کی مبینہ خلاف ورزی کا حوالہ دیتے ہوئے اس فلیٹ کو سیل کر دیا۔
یہ بھی پڑھئے: اتراکھنڈ: مسلم دکانداروں کے خلاف نفرت پھیلانے پر ہندوتوا گروپ کے ممبران پر مقدمہ درج
ذرائع کے مطابق، یہ کارروائی سیلر ہاؤسنگ سوسائٹی کے ہندو رہائشیوں کے اعتراضات کے بعد کی گئی جنہوں نے سورت کے ضلع کلکٹریٹ میں شکایت درج کرائی تھی۔ سوسائٹی کے رہائشیوں نے مبینہ طور پر مسلم خاتون اور صلابت پورہ میں رہنے والی ہندو خاتون کے خلاف نفرت انگیز مہم چلائی جب اس نے اپنی جائیداد ایک مسلم خاتون کو فروخت کردی۔ فلیٹ خریدنے والی مسلم خاتون بھی بھی صلابت پورہ کی رہائشی ہے اور انہوں نے خریداری کی ٹوکن رقم بھی ادا کر دی تھی۔
حکام نے دعویٰ کیا کہ اس فلیٹ کی خریدوفروخت میں ڈسٹربڈ ایریاز ایکٹ کی خلاف ورزی کی گئی ہے۔ واضح رہے کہ یہ ایکٹ فرقہ وارانہ طور پر حساس علاقوں میں جائیداد کے لین دین کو منظم کرتا ہے۔ رہائشیوں کا استدلال ہے کہ اس لین دین میں ایکٹ کی دفعات ۵(الف) اور ۵(ب) کی خلاف ورزی کی گئی ہے۔ ان دفعات کے تحت، جائیداد بیچنے کا ارادہ رکھنے والے شخص کو ضلع کلکٹر کی منظوری حاصل کرنے کیلئے درخواست دینی پڑتی ہے۔ جس کے بعد کلکٹر باضابطہ انکوائری کرتا ہے، مختلف فریقوں کو سنتا ہے اور فروخت کو منظور یا مسترد کرنے کا اختیار رکھتا ہے۔