• Sun, 08 September, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

گجرات ہائی کورٹ کی یش راج کی فلم مہاراج پر پابندی، یش راج فلمز اور نیٹ فلیکس کو نوٹس جاری

Updated: June 14, 2024, 3:59 PM IST | Surat

گجرات ہائی کورٹ نے آج مہاراج فلم پر پابندی عائد کی ہے جس میں عامر خان کے بیٹے جنید خان کو کاسٹ کیا گیاہے۔ یہ فلم یش راج فلمز کے تحت نیٹ فلیکس پر جمعہ کو ریلیز کی جانے والی تھی۔ درخواست کنندگان کے مطابق فلم میں ذلت آمیز اور آہانت آمیز زبان استعمال کی گئی ہے۔

Poster of the movie Maharaj. Photo: INN
فلم مہاراج کا پوسٹر۔ تصویر: آئی این این

گجرات ہائی کورٹ نےجمعرات کو ہندی فلم مہاراج کی ریلیز پر پابندی عائد کی اور اس کی پروڈکشن کمپنی ’’یش ارج فلمز‘‘ اور اسٹریمنگ پلیٹ فارم ’’نیٹ فلیکس ‘‘ کو نوٹس بھی جاری کیا ۔ اس فلم ، جس کی ہدایتکاری کے فرائض سدھارتھ ملہوترا نے انجام دیئے ہیں، اور عمران خان کے بیٹے جنید خان کو کاسٹ کیا گیا ہے، جمعہ کو نیٹ فلیکس پر ریلیز ہونے والی تھی۔ مہاراج ۱۸۶۲ء کے مہاراج لیبل کیس پر مبنی ہے۔ یہ فلم ۱۸۶۲ء میں سماجی مصلح کارسن داس ملجی کے وشنویت کے مذہبی رہنا جادو ناتھ جی کی جانب سے داخل کردہ  مقدمے کی سماعت پر مشتمل ہے۔

یہ بھی پڑھئے: اخلاص نیت اور خوشدلی قربانی کی اوّلین شرط ہے

ستیہ پرکاش ،جو ممبئی کا گجراتی ہفتہ وارانہ اخبار ہے، میں شائع کردہ آرٹیکل میں ملجی نے جادوناتھ جی کی اپنی خواتین عقیدت مندوں کے ساتھ مبینہ جنسی تعلقات کو اجاگر کیا تھا۔ بعد ازیں سپریم کورٹ آف بامبے کے دو برطانوی ججوں نےاس معاملے کو آخر کار برطرف کیا تھا۔ 

یہ بھی پڑھئے: ۵۰؍ سال قبل لکھا گیا سویڈش نغمہ’’لیوے پلسطینا‘‘ فلسطین حامی مظاہرین کا ترانہ

جمعرات کو گجرات ہائی کورٹ کی جسٹس سنگیتا وشین نے وشنویت پشتیمرگی کے پیروکار کی جانب سے داخل کردہ عرضی پر سماعت کرنے کے بعد فلم پر عارضی پابندی عائد کی تھی۔ درخواست کنندگان کے مطابق اس فلم میں ’’اہانت آمیز اور ذلت آمیز ‘‘ زبان استعمال کی گئی ہے جو پورے پشتیمرگی فرقہ کو متاثر کرے گی۔
 درخواست میں کہا گیا ہے کہ ’’اس فلم کی ریلیز گروپ کے خلاف اشتعال انگیزی اور تشدد کو ہوا دے گی اور یہ انفارمیشن ٹیکنالوجی رولز ۲۰۲۱ء کے تحت اخلاقیات کے اصولوں کی خلاف ورزی ہوگی۔ ‘‘ درخواست میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ ’’اپریل میں فلم کی ذاتی اسکریننگ اور وضاحت جاری کرنے کی درخواست کی گئی تھی جس سے نیٹ فیلکس اور یش راج فلمز نے انکار کیا تھا۔
یش راج فلمز اور نیٹ فلیکس کے علاوہ عدالت نے جمعرات کو سینٹرل بورڈ آف سرٹیفکیشن اور وزارت برائے انفارمیشن اور براڈکاسٹنگ کو بھی نوٹس جاری کیا ہے۔عدالت نے معاملے کی سماعت ۱۸؍ جون تک ملتوی کی ہے۔ 

یہ بھی پڑھئے: گجرات: وڈودرا کی ایک کالونی میں مسلم خاتون کو گھر الاٹ کئے جانے پر احتجاج

خیال رہے کہ یہ تبدیلی تب سامنے آئی ہے جب جمعرات کو سپریم کورٹ نے ’’ہم دو ہمارے بارہ ‘‘ پر بھی پابندی عائد کی ہے جس میں مسلمانوں کے خلاف نفرت آمیز مواد موجود ہونے کے الزامات عائد کئے گئے ہیں۔ہم دو ہمارے بارہ کو کمال چندرا نے ڈائریکٹ کیا ہے اور یہ فلم بھی جمعہ کو ریلیز ہونے والی تھی۔ 
اس فلم کے خلاف داخل کردہ عرضداشت میں کہا گیا ہے کہ ’’یہ اسلام کے اسلامی عقیدے کیلئے توہین آمیز اور ہندوستان میں شادی شدہ مسلمان خواتین کیلئے اور قرآن کی آیت کا غلط حوالہ دیا گیا ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK