• Fri, 20 September, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

بے ایمانی نہ ہوتی تو انڈیا اتحاد۵۰؍ سے زیادہ سیٹیں حاصل کرتا، سماجوادی پارٹی کےسربراہ کا دعویٰ

Updated: August 21, 2024, 12:10 PM IST | Agency | Lucknow

اکھلیش یادو کے مطابق بی جے پی حکومت نے بدعنوانی کے سارے ریکارڈ توڑ دئیے ہیں، ہر محکمے میں بدعنوانی ہے۔ بجٹ کی لوٹ مچی ہوئی ہے، بجلی نظام بھی بر باد کرنے کا الزام لگایا۔

Samajwadi Party chief Akhilesh Yadav. Photo: INN
سماجوادی پارٹی کے سربراہ اکھلیش یادو۔ تصویر : آئی این این

سماجوادی پارٹی(ایس پی) صدر اکھلیش یادو نے منگل کو کہا کہ لوک سبھا الیکشن میں وزیر اعلیٰ کے اشارے پر افسران نے بے ایمانی نہیں کی ہوتی تو اترپردیش میں انڈیا اتحاد۵۰؍ سے زیادہ سیٹیں حاصل کرتا۔ اکھلیش یادو نے کہا کہ بی جےپی حکومت نے کسانوں، نوجوانوں، کاروباریوں سبھی کو دھوکہ دیا۔ بی جےپی نے عوام سے جھوٹے وعدے کئے۔ کسانوں کی آمدنی دوگنی نہیں ہوئی۔ نوجوان کو نوکری، روزگار نہیں ملا، بھرتی امتحانات کے پیپر لیک ہوتے رہے۔ بی جےپی حکومت جان بوجھ کر پیپر لیک کراتی رہی، تاکہ نوکری اور ریزرویشن نہ دینا پڑے۔ جی ایس ٹی سے کاروباری برباد ہوگیا۔ مہنگائی اور بے روزگاری شباب پر ہیں۔ 

یہ بھی پڑھئے:تیسرا یوٹرن، لیٹرل تقرری واپس لے لی

انہوں نے کہا کہ بی جے پی حکومت میں بدعنوانی کے سارے ریکارڈ توڑ دئیے ہیں۔ ہر محکمے میں بدعنوانی ہے۔ بجٹ کی لوٹ مچی ہے۔ وزیر اعظم نے جس ایکسپریس وے کا افتتاح کیا تھا، وہ ابھی سے خراب ہوگیا ہے اور اس کی مرمت کی ضرورت ہے۔ 
 ان کا یہ بھی کہناتھا کہ بی جےپی کی ڈبل انجن کی حکومت نے لکھنؤ میں ایک بھی بڑا کام نہیں کیا۔ لکھنؤ میں کوئی کام نہیں دکھائی دیتا۔ بی جے پی حکومت نے بجلی کے نظام کو برباد کردیا۔ عوام کو بجلی نہیں مل رہی ہے۔ صرف بجلی کا بل آتا ہے۔ 
ان کےمطابق ریاست میں بی جے پی کی۷؍ سال کی حکومت میں ایک بھی بجلی کا پلانٹ نہیں لگا۔ بجلی گھر بنانا تو دور وزیر اعلی نے بجلی پلانٹ کا نام بھی نہیں لیا۔ ریاست کا نظم ونسق چوپٹ ہوچکا ہے۔ نظم و نسق اور بدعنوانی پر وزیر اعلیٰ کی زیرو ٹالیرنس کا دعوی زیرو ہوچکا ہے۔ خواتین کے جرائم کے معاملے میں اترپردیش کی حالت کافی خراب ہے۔ 
 اس دور ان سماجوادی پارٹی کے سربراہ اکھلیش یادو کا یہ بھی کہناتھا کہ متاثرین اور غریبوں کو انصاف نہیں مل رہا ہے۔ بی جے پی حکومت میں کسی کو انصاف نہیں مل سکتا، ہر طبقہ مایوس ہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK