حالیہ برسوں میں سخت گرمی حج کے دوران شدید گرمی کا سامنا کرنے والے لاکھوں حجاج نے اس خبر کا استقبال کیا ہے۔ سماء ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق، ۲۰۲۴ء کے حج کے دوران مکہ میں حجاج نے ۴۶ سے ۵۱ ڈگری سینٹی گریڈ کے درجہ حرارت کا مقابلہ کیا۔
EPAPER
Updated: April 15, 2025, 12:01 PM IST | Inquilab News Network | Riyadh
حالیہ برسوں میں سخت گرمی حج کے دوران شدید گرمی کا سامنا کرنے والے لاکھوں حجاج نے اس خبر کا استقبال کیا ہے۔ سماء ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق، ۲۰۲۴ء کے حج کے دوران مکہ میں حجاج نے ۴۶ سے ۵۱ ڈگری سینٹی گریڈ کے درجہ حرارت کا مقابلہ کیا۔
۲۰۲۵ء کا حج اگلے ۱۶ برسوں تک شدید گرمیوں میں ادا کیا جانے والا آخری حج ہوگا۔ ایکسپریس ٹریبیون کی ایک رپورٹ کے مطابق، سعودی عرب کے نیشنل میٹرولوجیکل سینٹر نے اعلان کیا ہے کہ اسلامی قمری کیلنڈر میں حج کا مہینہ ذوالحجۃ آہستہ آہستہ ٹھنڈے مہینوں کی طرف منتقل ہو رہا ہے۔ ۲۰۲۶ء سے، حج موسم بہار میں منتقل ہو جائے گا اور اسلامی قمری کیلنڈر اور گریگورین کیلنڈر میں تقریباً ۱۰ دنوں کے سالانہ فرق کی وجہ سے حج کا مہینہ سردیوں کی طرف بڑھتا رہے گا۔ توقع ہے کہ ۲۰۲۶ء سے ۲۰۳۳ء تک حج بہار میں اور ۲۰۳۴ء سے ۲۰۴۲ء تک سردیوں میں ادا کیا جائے گا۔ ۲۰۴۲ء میں حج دوبارہ موسم گرما میں آئے گا۔
یہ خبر لاکھوں حجاج نے خوشی سے قبول کی ہے جنہوں نے حالیہ برسوں میں حج کے دوران شدید گرمی کا سامنا کیا۔ سماء ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق، ۲۰۲۴ء کے حج کے دوران مکہ میں حجاج نے ۴۶ سے ۵۱ ڈگری سینٹی گریڈ کے درجہ حرارت کا مقابلہ کیا۔
یہ بھی پڑھئے: عمرہ ویزا پر موجود غیر ملکیوں کو واپس جانے کی ہدایت
حج ۲۰۲۴ء: اعداد و شمار کی روشنی میں
۲۰۲۴ء کے حج میں کل ۱۸ لاکھ ۳۳ ہزار ۱۶۴ حجاج شریک ہوئے۔ ان میں ۲ لاکھ ۲۱ ہزار ۸۵۴ یعنی ۱ء۱۲ فیصد حجاج مقامی جبکہ ۱۶ لاکھ ۱۱ ہزار ۳۱۰ یعنی ۹ء۸۷ فیصد غیر ملکی حجاج شامل تھے۔ مقامی حجاج میں ۵ء۵۳ فیصد مرد اور ۵ء۴۶ فیصد خواتین تھیں۔ غیر ملکی حجاج میں ۱ء۵۲ فیصد مرد اور ۹ء۴۷ فیصد خواتین تھیں۔ ۲۰۲۴ء میں غیر ملکی حجاج میں ۹۶ فیصد حجاج ہوائی راستے، ۷ء۳ فیصد حجاج زمینی راستے سے اور ۳ء۰ فیصد حجاج سمندری راستے سے مکہ پہنچے۔