• Sat, 23 November, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

این بی ایف سی کو خوفزدہ ہونے کی ضرور ت نہیں: شکتی کانت

Updated: November 07, 2024, 12:22 PM IST | Mumbai

بی ایف ایس آئی انسائٹ سمٹ کے افتتاح کے بعد، ریزرو بینک آف انڈیا کے گورنر شکتی کانت داس نے واضح کیا کہ غیر بینکنگ مالیاتی کمپنیوں (این بی ایف سیز) پر حالیہ کارروائی مرکزی بینک کی طرف سے ’اصلاحی‘ نقطہ نظر کی عکاسی کرتی ہے، نہ کہ سزا دینے والی۔

RBI Governor Shaktikanta Das. Photo: INN
آر بی آئی کے گورنر شکتی کانت داس۔ تصویر: آئی این این

بی ایف ایس آئی انسائٹ سمٹ کے افتتاح کے بعد، ریزرو بینک آف انڈیا کے گورنر شکتی کانت  داس نے     واضح کیا کہ غیر بینکنگ مالیاتی کمپنیوں (این بی ایف سیز) پر حالیہ کارروائی مرکزی بینک کی طرف سے ’اصلاحی‘ نقطہ نظر کی عکاسی کرتی ہے، نہ کہ سزا دینے والی۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ ہندوستان میں۹۴۰۰؍ این بی ایف سیز میں سے صرف ۴؍ کیخلاف کارروائی کی گئی، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ آر بی آئی  کی روک تھام مداخلت سے زیادہ ہے۔

یہ بھی پڑھئے: رونالڈو کے گول کی مدد سے النصر کلب کوبڑی کامیابی ملی

داس نے کہا کہ این بی ایف سیز کو فکر کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ یہ اقدامات کئی مہینوں کے دوران ایجنسیوں کے ساتھ ’دوطرفہ بات چیت‘کے بعد اٹھائے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ’ہندوستانی مالیاتی شعبہ کسی بھی قسم کے اسپیل اوور سے نمٹنے کیلئے  پوری طرح تیار ہے۔  داس نے مزید کہاکہ ’’اگر تعمیل۱۰۰؍ فیصد یا اس کے قریب ہے اور ہمیں یقین ہے کہ بقیہ اصلاحات اگلے چند ہفتوں یا مہینوں میں مکمل ہو جائیں گی  تو ہم پابندیاں ختم کر دیں گے۔‘‘گورنر داس نے کہاکہ ’’ہمارا نقطہ نظر کافی باریک اور متوازن ہے۔ یہ صرف اس بات پر منحصر نہیں ہے کہ کریڈٹ گروتھ زیادہ ہے یا کم، بلکہ ہر بینک کی موجودہ صورتحال کے مطابق ہے۔ ہم ہمیشہ کچھ اہم نکات کی نگرانی کرتے ہیں، جیسے کہ انڈر رائٹنگ کے معیارات کیا ہیں اور واجبات کی نوعیت کیا ہے۔ جب بھی ہمیں کوئی عدم توازن نظر آتا ہے  تو ہم بینکنگ ادارے کے ساتھ مل کر اصلاحی کارروائی تجویز کرتے ہیں۔‘‘ انہوں نے مزید کہا’’یہ ضروری ہے کہ بینک خود اس بات کا خیال رکھیں کہ وہ جو غیر محفوظ قرض دے رہے ہیں، ان کا صحیح اور مناسب استعمال ہو۔ ‘‘
آر بی آئی کے گورنر شکتی کانت داس نے کہا کہ پچھلے سال میں نے کہا تھا کہ ترقی کی شرح تقریباً ۷؍ فیصد رہے گی۔ بالآخر اس میں اور بھی اضافہ ہوا اور ۸؍ فیصد تک پہنچ گیا۔ ترقی کے لحاظ سے آئی  ایم ایف  نے ہندوستان کیلئے ۷؍فیصد ترقی کا اندازہ لگایا ہے جبکہ ہمارا تخمینہ۷ء۲؍فیصد ہے۔ آئی ایم ایف ملک کی تشخیص کیلئے  بہترین موزوں ہے۔ جو ڈیٹا آرہا ہے وہ اب ملا ہوا ہے۔ گورنر داس نے کہاکہ ’’اگر آپ سالانہ رپورٹ دیکھیں تو یہ واضح ہے کہ اضافی آمدنی کہاں سے آئی ہے۔ اس کی بنیادی وجہ یہ ہے کہ اس بار ہنگامی فنڈ میں فراہمی کی ضرورت بہت کم تھی۔‘‘ انہوں نے یہ بھی کہاکہ ’’ہماری پوری آمدنی غیر ملکی کرنسی کے اثاثوں سے تھی۔ ‘‘ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK