• Sun, 08 September, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

حماس: غزہ جنگ بندی کے بعد ایک غیر جانبدار آزاد فلسطینی حکومت کے قیام کی تجویز

Updated: July 12, 2024, 10:14 PM IST | Cairo

قطر کی راجدھانی دوحہ اور مصر کی راجدھانی قاہرہ میں امریکہ، مصر اور قطر کی ثالثی میں ہورہے اسرائیل اور فلسطین کے مابین امن مذاکرات میں حماس نے جنگ بندی کے بعد ایک آزادا ور غیر جانبدار فلسطینی حکومت کی تشکیل کی تجویز رکھی ہے جبکہ اسرائیل غزہ کے خطے اور مصر سے متصل راہداری پر اپنا قبضہ برقرار رکھنے کا مطالبہ کر رہا ہے۔

A view of Israel`s brutality in Gaza. Photo: INN
غزہ میں اسرائیل کی حیوانیت کا ایک منظر۔ تصویر : آئی این این

جمعہ کو فلسطین کی اسلامی تنظیم حماس کی سیاسی اکائی نے دوران امن مذاکرات ایک تجویز پیش کی ہے جس کے تحت دوران جنگ بندی غزہ اور مقبوضہ مغربی کنارے پر غیر جانبدار اور آزاد حکومت قائم کی جائے۔امریکہ ،قطر اور مصر کی ثالثی میں ہو رہے اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی کے معاہدے کےدوران حصام بدران نے ایک بیان میں کہا کہ ’’ہم یہ تجویز پیش کرتے ہیں کہ جنگ کے بعد ایک غیر جانبدارقومی حکومت غزہ اور مغربی کنارے کا انتظام سنبھالے۔جنگ کے بعد غزہ کے انتظامی معاملات فلسطین کا داخلی معاملہ ہے جس میں کسی بیرونی مداخلت کی گنجائش نہیں، اورغزہ جنگ کے بعد ہم اس معاملے میں کسی بھی بیرونی فریق سے اس معاملے پر مذاکرات نہیں کریں گے۔‘‘ حماس اہلکار نے اپنا نام پوشیدہ رکھنے کی شرط پر بتایا کہ غیر جانبدار حکومت کی تجویز ثالثوں کے ہمراہ پیش کی گئی تھی۔جنگ کے بعد ابتدائی مرحلے میں یہ حکومت غزہ پٹی اور مغربی کنارے کا انتظام سنبھالے ، اور عام انتخاب کیلئے راہ ہموار کرے۔‘‘

یہ بھی پڑھئے: غزہ: ایک خاندان کی ۱۲؍ ویں مرتبہ نقل مکانی

بدران کا یہ تبصرہ نیتن یاہو کے اس مطالبے کے بعد آیا جس میں انہوں نےفلاْڈلفی راہ داری،اور مصری سرحد سے متصل غزہ خطےپر اسرائیل کے کنٹرول کا مطالبہ کیا تھا۔ یہ مطالبہ حماس کے موقف سے متصادم ہے کہ جنگ بندی کے بعد اسرائیل غزہ سے مکمل انخلاء کرے۔نیتن یاہو نے جمعرا ت کو کہا تھا کہ ’’فیلاڈلفی راہداری پر قبضہ اس کوشش کا حصہ ہے جس کے تحت مصر کے ذریعےحماس کو ہتھیاروں کی ترسیل کو روکنا ہے ۔یہ مذاکرات قطر کی راجدھانی دوحہ اور مصر کی راجدھانی قاہرہ میں ہو رہے ہیں، جس کا مقصد خطے میں امن قائم کرنا اور حماس کی قید سے اسرائیلی یرغمالیوں کو رہا کرانا ہے۔یاد رہے کہ ۷؍ اکتوبر کے حملے میں حماس نے ۲۵۱؍ اسرائیلیوں کو یرغمال بنا لیا تھا،جس میں سے ۱۱۶؍ اب بھی غزہ میں ہیں جبکہ ۴۲؍ اسرائیلی ہلاک ہو چکے ہیں۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK