• Thu, 19 September, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

’حملے نہ رُکے تو قیدی تابوت میں واپس جائینگے‘

Updated: September 04, 2024, 1:45 PM IST | Agency | Gaza

حماس کا انتباہ، ہدایات جاری کیں،کہا کہ ’’ایسا لگتا ہے کہ نیتن یاہو یہی چاہتے ہیں۔‘‘

Photo: INN
تصویر : آئی این این

 حماس نے غزہ میں ۶؍ یرغمالوں  کی موت کیلئے اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کو براہ راست ذمہ دار ٹھہراتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ اسرائیلی فوج کی کارروائی اگر جاری رہی تو یرغمال تابوت میں ہی اپنے گھروں کو واپس جائیں   گے۔ انہوں  نے اعلان کیا کہ قیدوں  کی نگرانی پر مامور حماس کے کارکنوں  کیلئے اس سلسلے میں ’’نئی ہدایات‘‘ جاری کردی گئی ہیں۔ انہیں  بتا دیاگیا ہے کہ اگر اسرائیلی فوج سر پر پہنچ جائے تو یرغمالوں کے ساتھ کیا کرنا ہے۔ 
 حماس کی فوجی اکائی القسام بریگیڈ کے ترجمان ابو عبیدہ نے غزہ میں ۶؍ یرغمالوں کی لاشیں ملنے کے ۲؍ دن بعد پیر کو جاری کئے گئے ایک بیان میں  کہا ہے کہ ’’(اسرائیلی وزیراعظم ) نیتن یاہومعاہدہ کے بجائے فوجی دباؤ (اور حملوں ) کے ذریعہ قیدیوں  کو رہا کروانا چاہتے ہیں ، اس کا واضح  مطلب یہ ہے کہ یرغمال اپنے اہل خانہ کے پاس تابوت میں جائیں  گے۔ اہل خانہ کو خود چنناہے کہ وہ اپنے چہیتوں  کو زندہ دیکھنا چاہتے ہیں یا کفن میں لپٹا ہوا۔ ‘‘

یہ بھی پڑھئے: عالمی عدالت کوکھلا چیلنج،گرفتاری وارنٹ کے باوجود پوتن منگولیا پہنچے

ابوعبیدہ نے کہا کہ ’’قیدیوں  کے تبادلہ کے معاہدہ میں رکاوٹ کھڑی کرکے نیتن یاہو اور اسرائیلی فوج براہ راست اپنے یرغمالوں کی موت کی ذمہ دار ہے۔ ‘‘ ابو عبیدہ نے یہ بیان نیتن یاہو کے اس الزام کے بعد جاری کیا ہے جس میں  کہا گیا ہے کہ غزہ میں ایک سرنگ سے جن یرغمالوں کی لاشیں برآمد ہوئی ہیں  انہیں قتل کیا گیا ہے۔ اس کی اطلاع فلسطینی عوام کو دیتے ہوئے نیتن یاہو نے ٹیلی ویژن پر جاری کئے گئے بیان میں کہا ہے کہ ’’انہیں  زندہ نہ لانے میں ناکام رہنے پر میں آپ سے معافی مانگتا ہوں ۔ ہم بہت قریب تھے مگر کامیاب نہیں ہوسکے۔ حماس کو اس کی بھاری قیمت چکانی پڑے گی۔‘‘ دوسری طرف حماس کے سینئر لیڈر عزت الرشق نے کہا ہے کہ مذکورہ یرغمال اسرائیل کے فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK