• Fri, 18 October, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

کانوڑ یاترا: اتراکھنڈ حکومت نے مساجد اور درگاہوں کو ڈھانکنے کا فیصلہ واپس لیا

Updated: July 26, 2024, 10:08 PM IST | Haridwar

اتراکھنڈ ریاستی حکومت نے کانوڑ یاترا کے راستے میں آنے والی مساجد اور درگاہوں کو پردے سے ڈھانکنے کا حکم جاری کیا تھا۔ حکومت کے اس اقدام کو سیاسی اور سماجی سطح پر تنقید کا نشانہ بنایا گیا جس کےبعد حکومت نے اپنا فیصلہ واپس لیا ہے۔

After the decision of the Govt,  mosques were being covered with curtains. Photo: X
حکومت کے فیصلے کے بعد اس طرح مساجد کو پردے سے ڈھانکا جا رہا تھا۔ تصویر: ایکس

اتراکھنڈ حکومت کے دکانوں کے نام تبدیل کرنے کے بعد تنازع پھوٹ پڑنے کے بعد ریاستی حکومت کی جانب سے  کانوڑ یاترا کے راستے میں آنے والی مساجد اور مزاروں کو پردے سے ڈھانکنے  کے منصوبے کو تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔ اس واقعے کے متعدد ویڈیوز سوشل میڈیا پر وائرل ہوئے ہیں۔ مقامی اور سیاسی حکام نے اس منصوبے کی سخت مذمت کی ہے۔ ابتدائی طور پر انتظامیہ نے آریہ نگر کے قریب اسلام نگر مسجد اور بریج پر واقع مزار کو پردے سے ڈھانکنے کا حکم جاری کیا تھا۔ اطلاعات کے مطابق اس کا مقصد تھا کہ یاترا کے دوران ممکنہ بدامنی کو روکا جائے اور یاترا اچھے طریقے سے انجام پائے۔ اتراکھنڈ کے وزیر برائے سیاحت سیتپال مہاراج نے واضح کیا ہے کہ اس کا مقصد ریاست میں امن برقرار رکھنا ہے۔ 

اتراکھنڈ حکومت کے دکانوں پر ناموں کی تختی لگانے کے تنازع کے بعد اس تنازع پر بھی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ متعدد افراد نے حکومت کے اس اقدام پر ناخوشی کاا ظہار کیا ہے۔ اتراکھنڈ کے سابق وزیر اعلیٰ ہریش راؤت نے اس کارروائی کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’’کانوڑ یاترا کے راستے پر متعدد، مساجد، مندر اور چرچ آتے ہیں جو ہندوستان کے ورثے کی نشاندہی کرتے ہیں۔ انہوں نے سوال قائم کیا کہ ’’کیا کانوڑ یاترا میں شامل ہونے والے افراد تنگ نظر ہیں جو کسی دوسرے مذہب کے مذہبی مقام کو دیکھنا بھی گوارہ نہیں کریں گے؟‘‘

یہ بھی پڑھئے: سری لنکا: معاشی بحران سے ابھرنے کے بعد پہلی بار انتخاب کا اعلان

گزشتہ ۴۰؍ سال میں کوئی مسئلہ درپیش نہیں آیا،تو اب یہ اقدام کیوں؟
مسجد اور مزار سے متعلقہ افراد نے بھی حکومت کی اس کارروائی پر ناخوشی کا اظہار کیا ہے۔ اس ضمن میں شکیل احمد، جو مزارسے متعلقہ ہیں، نے کہا کہ ’’انتظامیہ نے ہمیں بتائے بغیر پردے لگائے ہیں۔ ہمیں گزشتہ ۴۰؍ سال میں کانوڑ یاترا میں شامل ہونے والے افراد سے کوئی مسئلہ نہیں ہوا۔ ہمیں سمجھ نہیں آرہا یہ اب کیوں کیا گیا ہے؟ یہاں یہ کبھی کوئی بڑا مسئلہ نہیں بنا۔ عقید ت مند آتے ہیں، آرام کرتے ہیں اور پر امن طریقے سے واپس چلے جاتے ہیں۔ مقامی افراد کے ناخوشی کا اظہار کرنے اور احتجاج کے بعد انتظامیہ نے مسجد اور مزار پر پردہ ڈھاکنے کا فیصلہ واپس لے لیا ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK