ہریدوار، جمال پور کلاں (اتراکھنڈ) میں ہندوتوا گروپوں کے اعتراض کے بعد ایک مسجد کو سیل کردیا گیا۔ انتظامیہ کا کہنا ہے کہ مسجد کا کچھ حصہ غیرقانونی طور پر تعمیر کیا جارہا تھا۔
EPAPER
Updated: January 09, 2025, 10:02 PM IST | New Delhi
ہریدوار، جمال پور کلاں (اتراکھنڈ) میں ہندوتوا گروپوں کے اعتراض کے بعد ایک مسجد کو سیل کردیا گیا۔ انتظامیہ کا کہنا ہے کہ مسجد کا کچھ حصہ غیرقانونی طور پر تعمیر کیا جارہا تھا۔
ہندو گروپوں نے اتراکھنڈ میں ہریدوار کے قریب جمال پور کلاں میں ایک مسجد کی تعمیر پر اعتراض کرتے ہوئے الزام لگایا ہے کہ کام ضروری اجازتوں کے بغیر کیا جا رہا ہے۔ان گروپوں کا الزام ہے کہ ’’بنیاد پرست عناصر‘‘ نے مقامی انتخابات پر انتظامیہ کی توجہ کا فائدہ اٹھایا تاکہ وہ غیر قانونی تعمیرات کا دعویٰ کر سکیں۔ بجرنگ دل کے لیڈر امیت ملتانیان نے اس سلسلے میں ہریدوار روڑکی ڈیولپمنٹ اتھاریٹی (ایچ آر ڈی اے) سے باضابطہ شکایت کی۔ جمعرات کو میڈیا رپورٹس میں ایچ آر ڈی اے کے نائب صدر انشول سنگھ نے تصدیق کی کہ تحقیقات کے بعد پتہ چلا کہ تعمیر غیر مجاز تھی۔
یہ بھی پڑھئے: جان سینا کی ریٹائرمنٹ ٹور میں اہم مقابلوں میں شرکت متوقع، ٹرپل ایچ نے وضاحت کی
انہوں نے کہا کہ ’’بجرنگ دل کی طرف سے غیر قانونی تعمیرات کی شکایت موصول ہوئی تھی۔ ہمارے انجینئرز نے سائٹ کی چھان بین کی اور شکایت کو درست پایا۔ عمارت کو سیل کر دیا گیا تھا، اور ذمہ دار فریقوں کو نوٹس جاری کر دیا گیا ہے۔‘‘ ہندو گروپوں نے کہا کہ یہ تعمیر سپریم کورٹ کے حکم نامے کی خلاف ورزی کرتی ہے جس کیلئے کسی بھی مذہبی تعمیر یا مرمت کیلئے ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ (ڈی ایم) یا متعلقہ حکام سے پیشگی منظوری کی ضرورت ہوتی ہے۔ ان کا الزام ہے کہ زیر بحث مسجد کو ایسی منظوری نہیں ملی تھی اور اصل ڈھانچہ، جسے ’’کچھی مسجد‘‘ کہا جاتا ہے، سرکاری زمین پر بنایا گیا تھا۔
یہ بھی پڑھئے: دہلی فساد ۲۰۲۰ء: شاہین باغ `نانی دادی` احتجاج نہیں، سازش کا مقام تھا: دہلی پولیس
یہ معاملہ ہریدوار میں اسی طرح کے ایک واقعے کے بعد ہے، جہاں ضمنی انتخاب کے دوران جوالا پور علاقے میں مسجد کا گیٹ بنایا گیا تھا۔ انتخابی نتائج کے اعلان کے بعد ڈھانچہ گرا دیا گیا۔ مقامی ہندو تنظیمیں ہریدوار میں مساجد، مقبروں اور مدرسوں کی تعمیر کو چیلنج کر رہی ہیں۔ ان گروپوں نے ہریدوار کمبھ کے علاقے کو ’’سناتھن زون‘‘ قرار دینے کا مطالبہ کیا ہے۔ شری گنگا سبھا، خطے میں ایک ممتاز مذہبی ادارہ، انسداد تجاوزات کے ضوابط کو سختی سے نافذ کرنے پر زور دے رہا ہے۔ اتراکھنڈ میں آئندہ بلدیاتی انتخابات کی تیاریاں زوروں پر ہیں۔ الیکشن کمیشن نے الیکشن ۲۳؍ جنوری کو مقرر کیا ہے۔