انسپکٹر شیام پر مبینہ حراستی تشدد کے الزام کی تفتیش ۱۶ اپریل کو مکمل ہوئی جس میں انسپکٹر رادھے شیام کو سنگین بدعنوانی کا مرتکب پایا گیا۔ نتیجتاً، ریواڑی رینج کے انسپکٹر جنرل نے اسی دن شیام کو معطل کر دیا تھا۔
EPAPER
Updated: April 23, 2025, 6:01 PM IST | Inquilab News Network | Chandigarh
انسپکٹر شیام پر مبینہ حراستی تشدد کے الزام کی تفتیش ۱۶ اپریل کو مکمل ہوئی جس میں انسپکٹر رادھے شیام کو سنگین بدعنوانی کا مرتکب پایا گیا۔ نتیجتاً، ریواڑی رینج کے انسپکٹر جنرل نے اسی دن شیام کو معطل کر دیا تھا۔
سنیچر کو ہریانہ پولیس نے پلول شہر پولیس اسٹیشن میں حراستی تشدد کے الزامات کے تحت معطل اسٹیشن ہاؤس آفیسر انسپکٹر رادھے شیام کو گرفتار کرلیا۔ واضح رہے کہ انسپکٹر پر اس سے قبل بھی مسلمانوں کو ہراساں کرنے اور حراستی تشدد کے الزامات عائد کئے گئے ہیں۔ ہریانہ کے نوح میں خصوصی گؤ رکشہ ٹاسک فورس کے سربراہ رہ چکے رادھے شیام کو دائیں بازو کے ہندوتوا گروپس جیسے بجرنگ دل اور بٹو بجرنگی جیسے افراد کی حمایت حاصل ہے جو نوح اور آس پاس کے علاقوں میں مسلمانوں کے خلاف تشدد کا ارتکاب کرنے کیلئے بدنام ہیں۔
انسپکٹر شیام کو دسمبر ۲۰۲۴ء کے ایک معاملہ میں گرفتار کیا گیا ہے جس میں راجستھان سے تعلق رکھنے والے ایک ملزم کو دھوکہ دہی کے ایک کیس میں حراست میں لیا گیا تھا۔ قانونی تفتیش کرنے کے بجائے، شیام نے مبینہ طور پر ملزم پر وحشیانہ تشدد کیا۔ رپورٹس کے مطابق، انسپکٹر نے ملزم کو مارا پیٹا، اسے مرچ کا پیسٹ کھانے پر مجبور کیا اور ایک انجکشن کے ذریعے اس کے نجی اعضاء میں یہ مادہ داخل کیا۔ مبینہ حراستی تشدد کی تفتیش ۱۶ اپریل کو مکمل ہوئی جس میں انسپکٹر رادھے شیام کو سنگین بدعنوانی کا مرتکب پایا گیا۔ نتیجتاً، ریواڑی رینج کے انسپکٹر جنرل (آئی جی) نے اسی دن شیام کو معطل کر دیا۔ دریں اثناء، سائبر کرائم کے الزامات میں گرفتار دو افراد کے ساتھ حراستی تشدد کرنے کے الزامات کے حوالے سے ان کے خلاف ایک الگ تفتیش جاری ہے۔
یہ بھی پڑھئے: عمر قید کے مجرمین کی مستقل معافی، سپریم کورٹ بی جے پر حکومت پر برہم
سینئر کانگریس لیڈر اور نوح کے ایم ایل اے آفتاب احمد نے انگریزی روزنامہ انڈین ایکسپریس کو بتایا، "وہ شخص (رادھے شیام) عادی مجرم ہے؛ اسے پولیس فورس میں نہیں ہونا چاہئے۔ اس نے خاص طور پر مسلمانوں کے خلاف انتہائی وحشیانہ سلوک کیا ہے۔ میں اور نوح کے تمام باشندے اس کے خلاف کارروائی کا خیرمقدم کرتے ہیں۔ اگر کوئی اس کی حمایت کر رہا ہے تو وہ غیر قانونی اعمال کی حمایت کر رہا ہے۔ اس سے پہلے بھی وہ تفتیش سے بھاگتا رہا ہے اور وہ جہاں بھی جاتا ہے، یہی (تشدد) کرتا ہے۔"
ہندوتوا تنظیموں کی دھمکی
دریں اثناء، ہندوتوا تنظیموں نے حکام کو دھمکیاں دی ہیں اور رادھے شیام کی معطلی کو فوری طور پر منسوخ کرنے اور اسے رہا کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ خود ساختہ گؤ رکشک اور مسلمانوں کے قتل کے مقدمات میں سزا یافتہ بٹو بجرنگی نے اعلان کیا کہ ہندوتوا تنظیمیں اس گرفتاری کے خلاف پوری ریاست میں احتجاج کریں گی۔ اس نے روزنامہ سے کہا، "اگر اتوار تک ہمارے مطالبات پورے نہ ہوئے تو ۲۰۰ سے ۵۰۰ افراد بڑے پیمانے پر احتجاج اور عوامی جلسے کریں گے اور متھرا روڈ شاہراہ کو بلاک کر دیں گے۔ میں شیام کو ذاتی طور پر نہیں جانتا تھا لیکن گئو اسمگلنگ کے خلاف اس کے کام کی قدر کرتا تھا۔" بجرنگی نے الزام لگایا کہ انسپکٹر شیام کو آفتاب احمد (نوح کے ایم ایل اے) جیسے افراد کے سیاسی دباؤ کے تحت معطل کیا گیا ہے جنہوں نے آئی جی کو غلط معلومات فراہم کیں۔ اس نے مزید کہا کہ شیام جیسے لوگوں کو دبایا جا رہا ہے تاکہ اس عمل (گئو اسمگلنگ) کو فروغ دیا جائے۔