• Tue, 17 September, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

یوپی اور اتراکھنڈ میں شدید بارش،۲۴؍گھنٹے میں۴؍ اموات، یوپی میں۳۵۰؍گاؤں زیر آب

Updated: July 29, 2024, 12:46 PM IST | Agency | Lucknow/Dehradun

کی وجہ سے کئی اضلاع میں سیلابی صورتحال  ہے جبکہ اترا کھنڈ بھی شدید بارش سے بے حال ہے۔

Mud is sliding from under houses on the banks of the Mandakani river in Rudraprayag. Photo: INN
رودرپریاگ میں منداکنی ندی کے کنارے مکانات کے نیچے سے مٹی کھسک رہی ہے۔ تصویر : آئی این این

اتر پردیش میں شدید بارش کی وجہ سے کئی اضلاع میں سیلابی صورتحال  ہے جبکہ اترا کھنڈ بھی شدید بارش سے بے حال ہے۔ یو پی کا لکھیم پور کھیری سیلاب سے سب سے زیادہ متاثر ہوا ہے۔ ضلع کی۵؍تحصیلوں  کے ۳۵۰؍ دیہات زیر آب آچکے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی للت پور میں بارش کی وجہ سے گووند ساگر ڈیم کے مزید۴؍دروازے کھولنے پڑے۔ پہلے ہی۱۶؍ دروازے کھلے ہیں جس کی وجہ سے آس پاس کے علاقوں میں پانی بھر گیا ہے۔
 سنیچر کو اتراکھنڈ اور اتر پردیش میں شدید بارش کی وجہ سے ۴؍ افراد کی موت ہو گئی۔ اتراکھنڈ کے نئی ٹہری گڑھوال میں  چٹان کھسکنے سے ماں اور بیٹی کی موت ہو گئی جبکہ اتر پردیش کے جالون ضلع  کے ایک گاؤں میںبجلی گرنے سے ۲؍ افراد کی موت ہو گئی۔ محکمہ موسمیات نے ۲۲؍ ریاستوں میں شدید بارش کا الرٹ جاری کیا ہے۔ اس دوران مدھیہ پردیش کے چھندواڑہ کے دھامنیا میں گھاٹمالی ندی پر پل کو عبور کرتے ہوئے ایک نوجوان کی موٹر سائیکل بہہ گئی۔ مقامی افراد بڑی مشقت سے نوجوان کو بچا سکے۔

یہ بھی پڑھئے: لوک سبھا انتخاب: چارکروڑ پینسٹھ لاکھ اضافی ووٹوں کی بدولت بی جے پی نے ۷۹؍زائد سیٹیں جیتیں

ہماچل میں مانسون کے آغاز سے اب تک۵۶؍ اموات
ہماچل پردیش میں مانسون کے آغاز سے ہی بارش سے متعلقہ حادثات میں۵۶؍ افراد کی موت ہوچکی ہےاور ریاست کو اب تک ۴۱۰؍ کروڑ روپے کا نقصان ہوا ہے۔ ایمرجنسی آپریشن سینٹر کے مطابق۲۱؍ افراد بلندی سے گرنے،۱۸؍ افراد ڈوبنے، ۸؍ سانپ کے کاٹنے، ۸؍ بجلی کی زد میں آنے سے اور ایک سیلاب میں بہہ جانے سے مارا گیا۔چمولی میں شدید بارش کے بعد تھرالی-کرن پریاگ قومی شاہراہ پر مٹی کے تودے گرنے سے ملبہ سڑک پر بکھر گیا۔ اس دوران پنجاب کے جالندھر میں سنیچر کو۹ء۴؍ ملی میٹر بارش ہوئی جو معمول سے ۳۳؍ فیصد زیادہ تھی ۔رودر پریاگ میں بارش کے سبب سڑک دھنس گئی جس کے سبب کیدارناتھ یاتریوں کو دشواریاں پیش آئیں۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK