سویابین، کپاس اور توّر کی فصلوں کو بھاری نقصان پہنچا ہے اور ضلع کے کسان ایک بار پھر سیلابی قحط کا شکار ہوئے ہیں۔ چانکی میں پل ڈھہ جانے سے ۲؍ افراد ڈوب گئے۔
EPAPER
Updated: September 02, 2024, 12:30 PM IST | Ali Imran | Yavatmal
سویابین، کپاس اور توّر کی فصلوں کو بھاری نقصان پہنچا ہے اور ضلع کے کسان ایک بار پھر سیلابی قحط کا شکار ہوئے ہیں۔ چانکی میں پل ڈھہ جانے سے ۲؍ افراد ڈوب گئے۔
ایوت محل ضلع میں سنیچر سے شروع ہونے والا تیز بارش کا سلسلہ اتوار کو بھی جاری ہے۔ سنیچر کی رات نو بجے تک کئی دیہات پانی میں ڈوب گئے۔ ودربھ کی سرحد پر واقع مہاگاؤں تعلقہ کے دھانوڈا میں پین گنگا ندی کا پل زیر آب آنے سے ایوت محل-ماہور، کنوٹ سڑک کو ٹریفک کیلئے بند کر دیا گیا۔ محکمہ موسمیات کی پیشگوئی کے مطابق اتوار کو بھی موسلادھار بارش کا سلسلہ جاری ہے۔
بتادیں کہ محکمہ موسمیات نے ایوت محل ضلع میں ۳؍ دن تک شدید بارش ہونے کا اندازہ ظاہر کیا تھا۔ جس کے مطابق سنیچر کی دوپہر سے ہی ضلع میں شدید بارش جاری ہے۔ دو دن سے جاری بارش کے سبب ندی نالوں کے کنارے آباد دیہات بہت زیادہ متاثر ہوئے ہیں۔ ڈگرس تعلقہ کے ورندلی گاؤں میں نہر کا پانی داخل ہونے سے گاؤں میں سیلابی کیفیت ہے۔ لیکن اب تک کسی جانی نقصان کی خبر نہیں ہے۔ جبکہ سویابین، کپاس اور توّر کی فصلوں کو بھاری نقصان پہنچا ہے اورکسان ایک بار پھر سیلابی قحط کا شکار ہوئے ہیں۔
ایوت محل-ماہور روڈ پر دھانوڈا کے قریب واقع پین گنگا ندی کا پل پانی میں ڈوبنے سے اتوار کی صبح سے ہی ٹریفک بند ہے۔ بوری عرب دیہات سے بہنے والی اڑان ندی پر واقع پل بھی زیر آب آنے سے ایوت محل-داروہ روڈ پر ٹریفک بند کردیا گیا ہے۔ رات بھر لگاتار بارش سے ضلع کے کئی نشیبی علاقوں میں پانی جمع ہوگیا ہے، جس سےمعمولات زندگی متاثر ہوئےہیں۔
یہ بھی پڑھئے:مہاوکاس اگھاڑی کے جواب میں مہا یوتی کا مظاہرہ
ایوت محل شہر میں بیسمنٹ کی دکانوں میں پانی بھر جانے سے تاجروں کو بھاری نقصان اٹھانا پڑا۔ ضلع کے بیمبالا آبی منصوبے کے کیچمنٹ ایریا میں شدید بارش کے باعث ڈیم کی سطح آب میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے۔ چنانچہ اتوار کی صبح سے ڈیم کے ۱۰؍ دروازے ۵۰؍ سینٹی میٹر کھول دئیے گئے ہیں اور بیمبلا ڈیم اور وردھا ندی کے کنارے واقع دیہاتوں کو الرٹ کر دیا گیا ہے۔
وردھا ضلع میں سنیچر کی رات سے ہی بجلی کی کڑک اوربادلوں کی گھن گرج کے ساتھ تیز ہواؤں کے ساتھ بارش کا سلسلہ جاری ہے۔ ہنگن گھاٹ تعلقہ کے چانکی دیہات میں ۵۵؍سالہ لالہ سکھ دیو سورپام اور اس کا نو سالہ پوتا نائرا ساٹھونے پل پار کررہے تھے کہ اسی وقت اچانک پل ڈھہ گیا اور دنوں تیز بہاؤ میں ڈوب گئے۔ اس حادثے کی اطلاع ملتے ہی کلکٹر راہل کرڈیلے نے ریسکیو ٹیم کو موقع پر بھیجا اور تین الگ الگ ٹیمیں ان دونوں کو تلاش کر رہی ہیں۔ یہ نالہ ایک کلومیٹر آگے یشودا ندی کے کنارے بہتا ہوا وردھا ندی میں شامل ہو جاتا ہے جس کی وجہ سے ریسکیو ٹیم کے لئے سرچ آپریشن ایک چیلنج بن گیا ہے۔ گاؤں والوں کے مطابق یہ پل پہلے بھی گر چکا تھالیکن مرمت کے بعد گاؤں والے اس پل پر آنے جانے لگے تھے۔ لیکن ناقص مرمت کی وجہ سے یہ پل ایک بار پھر ڈھہ گیا۔ موسلادھار بارش کی وجہ سے ضلع کا لوور وردھا ڈیم لبالب بھر چکا ہے۔ دھانوڈی ڈیم کے ۳۱؍ میں سے ۲۵؍ دروازوں سے پانی چھوڑا گیا ہے۔ اگر سطح آب میں مزید اضافہ ہوتا ہے تو امکان ہے کہ ڈیم کے مزید دروازے کھولے جائیں۔ ہنگن گھاٹ تعلقہ میں یشودا ندی کا پانی عالم ڈوہ گرام پنچایت تک پہنچنے سے علی پور تا عالم ڈوہ کا راستہ آمد ورفت کیلئے بند ہے۔ تحصیلدار شندے نے کہا کہ متاثرہ تعلقہ میں ہر جگہ احتیاط برتی جارہی ہے۔ مقامی انتظامیہ نے خطرے والے علاقوں کو فی الحال بند کرنے کی ہدایت دی ہے۔ شہریوں کو ایسی جگہوں پر جانے سے بھی منع کیا گیا ہے۔