اب الیکشن سے متعلق تمام دستاویز جاری نہیں کئے جائیں گے، کانگریس نے شدید تنقید کی، چیلنج کرنے کا اعلان۔
EPAPER
Updated: December 22, 2024, 10:22 AM IST | Inquilab News Network | New Delhi
اب الیکشن سے متعلق تمام دستاویز جاری نہیں کئے جائیں گے، کانگریس نے شدید تنقید کی، چیلنج کرنے کا اعلان۔
ایسا محسوس ہو رہا ہے کہ ہندوستان میں اب انتخابی شفافیت کے دن لد گئے ہیں کیوں کہ چند دن قبل پنجاب اور ہریانہ ہائی کورٹ نے الیکشن کمیشن کو احکامات جاری کرکے عرضی گزار ایڈوکیٹ محمود پراچہ کو ہریانہ میں ہونے والے الیکشن سے متعلق دستاویزات جن میں پولنگ سینٹرس کا سی سی ٹی وی فوٹیج بھی شامل ہے، فراہم کرنے کی ہدایت دی تھی لیکن یہ دستاویز فراہم کرنے کے بجائے مرکزی حکومت نے اس ضابطے میں ہی ترمیم کردی جس کے تحت یہ دستاویزات طلب کئے گئے تھے۔
اب ترمیم شدہ ضابطے کے مطابق انتخابات سے متعلق تمام کاغذات، سی سی ٹی وی فوٹیج ، پولنگ سینٹر کی ویب کاسٹنگ کا فوٹیج اور ایسے دیگر ڈیجیٹل دستاویزات عوام یا سیاسی پارٹیوں کے مطالبہ پر جاری نہیں کئے جائینگے۔ مرکزی وزارت قانون نے الیکشن کمیشن کیساتھ مل کر انتخابی ضابطوں میں ترمیم کی ہے کہ اب انتخاب سے متعلق تمام دستاویزات تک رسائی حاصل نہیں کی جاسکتی ہے۔ اس سے قبل ۱۹۶۱ء کے’ کنڈکٹ آف الیکشن رولز‘ میں کہا گیا تھا کہ انتخابات سے متعلق دیگر تمام کاغذات عوامی معائنہ کیلئے دستیاب ہوں گے لیکن اس تبدیلی کے بعد عوام صرف ان کاغذات کا معائنہ کرسکتے ہیں جو نئی ترمیم میں شامل ہیں۔ اسی کے ساتھ عدالتیں بھی الیکشن کمیشن کو الیکشن سے متعلق تمام کاغذات فراہم کرنے کی ہدایت نہیں دے سکیں گی۔
یہ بھی پڑھئے: ’’آئین کو کمزور کرنے سے ملک کمزور ہو گا اور شہریوں میں بے اطمینانی بڑھے گی‘‘
حکومت کے اس فیصلے کے خلاف ایڈوکیٹ محمود پراچہ نے شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ جمہوریت اور بابا صاحب کے آئین کو بچانےکی کوششوں میں یہ ایک اور رخنہ ہے لیکن ہم اسے بھی دور کریں گے، ملک منووادیوں کے ہاتھ میں نہیں جانے دیں گے ۔ہائی کورٹ میں الیکشن کمیشن نے پراچہ کی عرضی کی مخالفت کرتے ہوئے دلیل دی تھی کہ پراچہ اکتوبر میں ہونے والے اسمبلی انتخابات میں امیدوار نہیں تھے، اس لئے وہ الیکشن سے متعلقہ دستاویزات نہیں مانگ سکتے لیکن عدالت نے اسے قبول نہیں کیا اور الیکشن کمیشن کوتمام معلومات فراہم کرنے کے احکامات جاری کئے لیکن اس سے قبل ہی مرکز نے ضابطہ تبدیل کردیا ہے۔ کانگریس نے سخت برہمی کااظہار کرتے ہوئے اسے چیلنج کرنے کا اعلان کیا ہے ۔ جئے رام رمیش نے کہا کہ الیکشن کمیشن شفافیت سے اتنا خوفزدہ کیوں ہے؟ ضابطوں میں تبدیلی کا مطلب ہے کہ بہت کچھ غلط ہوا ہے اور اسے چھپانے کی کوشش ہو رہی ہے لیکن حقیقت کو چاہے جتنے پردوں میں چھپالیا جائے وہ سامنے آکر رہتی ہے،یہ سچائی بھی سامنے آئے گی۔