اپوزیشن کی غیر حاضری پرپارلیمانی امور کے وزیر ہرش وردھن چوہان کی تنقید۔
EPAPER
Updated: August 27, 2024, 1:23 PM IST | Agency | Shimla
اپوزیشن کی غیر حاضری پرپارلیمانی امور کے وزیر ہرش وردھن چوہان کی تنقید۔
ہماچل اسمبلی کے مانسون اجلاس سے پہلے اسپیکر کلدیپ سنگھ پٹھانیا نے پیر کو کل جماعتی اجلاس بلایا تھا لیکن اپوزیشن جماعت بی جے پی غیر حاضر رہی۔
اس بارےمیں پیرکو اسپیکر کلدیپ سنگھ پٹھانیا نے بتایاکہ اجلاس کی تاریخ اپوزیشن لیڈر جے رام ٹھاکر کی مرضی کے مطابق طے کی گئی تھی لیکن طبیعت کی خرابی کے سبب وہ اجلاس میں نہیں آسکے۔ بی جے پی کے چیف وہپ کے طور پر شرکت کرنے والے سکھ رام چودھری اور ونود کمار بھی اجلاس میں نہیں آئے۔ انہوں نے بتایا کہ سکھرام چودھری ہریانہ میں ہیں اور ونود کمار کے خاندان میں کسی کا انتقال ہو گیا ہے۔
پٹھانیا نے کہا کہ میں نے اپوزیشن لیڈر سے ٹیلی فون پر بات چیت کی ہے۔ انہوں نے ایوان کی کارروائی میں مکمل تعاون کا یقین دلایا ہے۔
اسی دوران پارلیمانی امور کے وزیر ہرش وردھن چوہان نے اپوزیشن کی غیر حاضری کو نشانہ بنایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ روایت صحیح نہیں ہے اور افسوسناک ہے۔
یہ بھی پڑھئے:اسمبلی انتخابات کیلئےہر یانہ کانگریس کی سرگرمیاں تیز
کل جماعتی اجلاس میں اپوزیشن کی غیر حاضری پرچوہان نے کہا کہ کل جماعتی اجلاس میں نہ آنا اچھی روایت نہیں ہے۔ ان کے مطابق کل جماعتی اجلاس میں اپوزیشن کا کوئی لیڈر شریک نہیں ہوا۔ جمہوریت میں ہمیں سیاست سے اوپر اٹھ کر ان روایات پر عمل کرنا چاہئے۔
ان کے مطابق ایوان کی کارروائی منگل کو آنجہانی سابق ایم ایل اے ٹیک چند ڈوگرا، دولت رام چودھری اور نارائن سنگھ سوامی کے تعزیت کے ساتھ شروع ہوگی۔ چوہان نے کہا کہ تیز بارش سے ہونے والے نقصان پر بھی ایوان میں بحث کی جائے گی۔
انہوں نے کہاکہ اس بار کا مانسون اجلاس تاریخی ہے۔ ماضی میں کبھی بھی مانسون اجلاس میں ۱۰؍ نشستیں نہیں ہوئیں۔ اس طرح منتخب نمائندوں کو زیادہ سے زیادہ آواز اٹھانے کا موقع ملے گا اور وہ اپنے حلقے کے مسائل ایوان میں اٹھا سکیں گے۔
پارلیمانی امور کے وزیرنے دعویٰ کیا کہ اس سے قبل مانسون اجلاس میں ۵؍ سے ۶؍ نشستیں ہی ہوتی تھیں۔ حکومت اپوزیشن کے ساتھ مل کر کام کرنا چاہتی ہے لیکن اپوزیشن منفی کردار ادا کر رہی ہے۔
چوہان نے کہا کہ آج اپوزیشن نے کل جماعتی اجلاس میں نہ آکر غلط روایت قائم کی ہے۔ کانگریس پارٹی نے اپوزیشن میں رہتے ہوئے ہمیشہ جمہوری روایات کی پاسداری کی تھی لیکن بی جے پی اس سے پیچھے ہٹ رہی ہے۔