• Tue, 24 December, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

ہماچل میں جس جاوید کی دُکان لوٹی گئی، یوپی پولیس نے اُسی کو گرفتار بھی کرلیا

Updated: June 24, 2024, 10:56 AM IST | Agency | Shamli

یہ ثابت ہوجانے کے بعد کہ اس نے ’گئو کشی‘ نہیں کی، شاملی کے تھانہ بھون میں ’’فرقہ وارانہ منافرت پھیلانے‘‘ کی ایف آئی آر درج کی گئی اور گرفتار کرلیاگیا۔

Javed Qureshi was arrested overnight after registering an FIR on Saturday. Photo: INN
جاوید قریشی کو سنیچر کونئی ایف آئی آر درج کرکے راتوں رات گرفتار کیاگیا۔ تصویر : آئی این این

 عید الاضحی کے موقع پر ہماچل پردیش کے ناہن میں جاوید قریشی نامی جس نوجوان کی دکان لوٹنے کا ویڈیو تیزی سے وائرل ہوا تھا، اس کو پولیس نے سنیچر کو شاملی کے جلال آباد علاقے سے گرفتار کرلیا ہے۔ اہم بات یہ ہے کہ ہماچل پردیش کے ناہن میں  جاوید قریشی کی دکان کو لوٹتے ہوئے مشتعل بھیڑ نے الزام لگایاتھا کہ اس نے ’گئوکشی ‘اوراس کا ویڈیو وہاٹس ایپ اسٹیٹس پر رکھا ہے، تاہم ۲۲؍ جون کو شمالی پولیس نے اپنی جانچ میں  یہ اعتراف کیا کہ جاوید نے ممنوعہ جانور کی قربانی نہیں کی بلکہ جس جانور کی اجازت ہے اسی کی قربانی دی ہے۔ اس کے بعد بھی اسے ’’فرقہ وارانہ منافرت پھیلانے ‘‘ کے الزام میں  دفعہ ۱۵۳؍اے اور ۵۰۵؍ کے تحت مقدمہ درج کرکے گرفتار کر لیا گیا ہے۔ 
 یاد رہے کہ ۲۰؍ سالہ جاوید جو ہماچل کے ناہن میں  کپڑے کی دکان چلاتا ہے، عیدالاضحی کے موقع پر اپنے گاؤں   پہنچا ہوا تھا تھا۔ وہیں سے اس نے قربانی کے موقع کا ایک ویڈیو وہاٹس ایپ اسٹیٹس پر لگایا جس سے ناہن میں  شرپسندوں  کی بھیڑ نے یہ نتیجہ اخذ کرلیا کہ جاوید نے ’گئو کشی ‘ کی ہے اوراس کی دکان پر پہنچ کر پولیس کی موجودگی میں  لوٹ مار کی اور سارا سامان دکان سے نکال کر باہر پھینک دیا۔ اتنا ہی نہیں دیگر مسلم تاجروں کی دکانوں کو بھی نشانہ بنایاگیا اور انہیں علاقہ چھوڑ دینے کی دھمکیاں  دی گئیں۔

یہ بھی پڑھئے : نیٖٹ اسکینڈل : سی بی آئی نے جانچ اپنے ہاتھ میںلی، ٹیمیں گجرات اور بہار روانہ

 بھیڑ اس کے بعد  اشتعال انگیز نعرہ بازی کرتے ہوئے مقامی پولیس اسٹیشن  پہنچی ، دھرنا  اور جاوید کے خلاف کارروائی کی مانگ کی گئی۔  پولیس نے فوری طور پر جاوید کیخلاف ۲۹۵؍ اے (کسی کے مذہبی جذبات کو مجروح کرنا)  کے تحت کیس درج کرلیا اور اعلان کیا کہ جاوید کے خلاف ضروری کارروائی کی جائے گی۔  اب جبکہ یہ ثابت ہوچکا ہے کہ  اس نے گئو کشی نہیں کی ہے، سنیچر کی صبح  شاملی کے تھانہ بھون پولیس اسٹیشن میں جاوید قریشی کے خلاف  دفعہ ۵۰۵؍ اور ۱۵۳؍اے کے تحت کیس درج کیاگیا اور آنافاناً  اسے گرفتار بھی کرلیا گیا۔  دوسری طرف ہماچل پردیش  کے ناہن میں قانون اپنے ہاتھ میں لے کر جاوید اور دیگر مسلم تاجروں کی دکانوں میں لوٹ پاٹ کرنے  کے معاملے میں بھیڑ کے خلاف کیس تو درج کیا گیا تھا مگر اب تک نہ ملزمین کی گرفتاری عمل میں آئی ہے اور نہ ہی پولیس نے اس بات کی شناخت ہی کی ہے بھیڑ میں شامل افراد کی  شناخت کر لی گئی ہے۔  شاملی میں تھانہ بھون  پولیس اسٹیشن کے انچارج  راجیندر پرساد نے جاویدقریشی کی گرفتاری کے تعلق سے  بتایا کہ ’’ایف آئی آر درج کرنے کے بعد سنیچر کو ہی  جاوید کے گھر پر چھاپہ مارا گیا مگر وہ وہاں نہیں ملا۔ سنیچر کی رات ہمیں  ٹپ ملی کہ وہ کہاں  چھپا ہوا ہے اور ایک ٹیم نے وہاں پہنچ کر اسے گرفتارکرلیا۔ ‘‘  مذکورہ افسر نےبتایا کہ یوپی پولیس کی قانونی کارروائی مکمل ہونے کے بعد جاوید کو ہماچل پولیس کے حوالے کیا جائے گا۔اُدھرہماچل میں  اس معاملے میں فرقہ وارانہ منافرت کو فروغ دینے کی کوششیں  یہ بات واضح  ہوجانے کے بعد بھی  جاری ہیں کہ جاوید نے گئو کشی نہیں کی ہے۔ وہاں بھاگرہ یوگ سادھن آشرم منڈل کے  یشویر مہاراج  نے دھمکی دی ہے کہ اگر جاوید اور اس کے اہل خانہ کو گرفتار نہ کیاگیاتو ۲۴؍ جون کو مہاپنچایت بلائی جائے گی۔ 

 ناہن سے مسلمان نقل مکانی  پر مجبور
ہماچل کے ناہن میں کشیدگی  کم ہونے کا نام نہیں لے رہی ہے۔ مسلمانوں کے خلاف   اشتعال انگیزی کے پیش نظر کم از کم  ۱۶؍ مسلم خاندان نقل مکانی کرچکے ہیں۔  یہ بات ناہن کے مقامی ذمہ داران نے ایک ویڈیو جاری کرکے بتائی ہے۔  اس کے ساتھ ہی  ۲۴؍  جون  اور  ۲۶؍ جون کو ہونے والے میٹنگوں  کے تعلق سے اقلیتوں میں خوف وہراس پھیلا ہوا ہے کیوں کہ شرپسند مطالبہ کررہے ہیں کہ ناہن  سے اُن  مسلمانوں کو نکال باہر کیا جائے جو ہماچل  کے نہیں ہیں۔ گزشتہ دنوں بجرنگ دل کے لیڈر مانو شرما مسلمانوں کو علاقہ خالی کرنے  یا پھر نتائج بھگتنے کیلئے تیار رہنے کی وارننگ دے چکے ہیں۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK