• Tue, 24 December, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

نیٖٹ اسکینڈل : سی بی آئی نے جانچ اپنے ہاتھ میں لی، ٹیمیں گجرات اور بہار روانہ

Updated: June 24, 2024, 11:11 AM IST | Agency | New Delhi

این ٹی اے کے سربراہ کے ہٹائےا ور معاملہ سی بی آئی کو سونپے جانے کے بعد اپوزیشن کے حوصلے بلند، وزیرتعلیم دھرمیندر پردھان کے استعفیٰ کی مانگ کی۔

The persons arrested in Bihar in the NET sheet leak case were produced in the court. Photo: INN
نیٹ پرچہ لیک کیس میں بہار میں گرفتارکئے گئے افراد کو عدالت میں پیش کیاگیا۔ تصویر : آئی این این

: نیٹ -پی جی امتحان کا پرچہ لیک ہونے کے معاملے این ٹی اے (وہ ایجنسی جو امتحان کا انعقاد کراتی ہے) کے ڈائریکٹر جنرل سبودھ کمار سنگھ کے ہٹائے جانےاور معاملہ سی بی آئی کو سونپ دیئے جانے سے اپوزیشن کے حوصلے بلند ہوگئے ہیں۔ اپوزیشن نے اب اس معاملے میں  وزیراعلیٰ دھرمیندر پردھان سے اخلاقی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے استعفیٰ دینے کی مانگ کی ہے۔ 
 اُدھر سی بی آئی نے نیٹ امتحان کے انعقاد میں  ’’بے ضابطگی‘‘کی جانچ کی ذمہ داری ملتے ہی اتوار کو ایف آئی آر درج کی اور اپنی خصوصی تفتیشی ٹیمیں   بہار اور گجرات کیلئے روانہ کردیں۔ افسران کے مطابق معاملہ سی بی آئی کو سونپتے ہوئے وزارت تعلیم نے شکایت کی ہے کہ امتحان کے انعقاد کے دوران چند ریاستوں  میں ’’کچھ الگ تھلگ واقعات‘‘ ہوئے ہیں۔ ملک بھر میں  جاری طلبہ کے احتجاج اور اپوزیشن کے جارحانہ رخ کے بیچ سی بی آئی نے اس معاملے کو ترجیحی بنیادوں  پر لیتے ہوئے فوری طو رپر خصوصی ٹیمیں  تشکیل دے دی ہیں  جنہیں  گودھرا ور پٹنہ روانہ کیاگیاہے۔ 
  واضح  رہے کہ ان دونوں  ہی مقامات پر پرچوں   کے لیک ہونے ا ور بے ضابطگیوں کے معاملات سامنے آئے ہیں۔ بہار میں  اتوار کو بھی اکنامک آفنس ونگ نے کئی گرفتاریاں  کی ہیں۔ سی بی آئی گجرات اور بہار میں  مقامی پولیس اوردیگر ایجنسیوں   کے ذریعہ شروع کی گئی جانچ کو اپنے ہاتھ میں  لے لے گی۔ سی بی آئی کے ایک اہلکار نے بتایا کہ ’’ریاستوں میں درج معاملات کو اپنے ہاتھ میں  لینے کی کارروائی جاری ہے۔ ‘‘ 

یہ بھی پڑھئے: بھیونڈی: کپل پاٹل کی مرباڈ اسمبلی حلقہ پر خاص نظر، میٹنگوں کا سلسلہ دراز

دوسری طرف کانگریس نے ملک بھر میں  زبردست احتجاج کے بعد مودی حکومت کے ذریعہ کئے گئے اقدامات کو ’’ پردہ پوشی اور داغ دھونے کی کوشش‘‘ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس کا کوئی فائدہ نہیں ہوگا۔ کانگریس الزام لگایا ہے کہ اس کی ذمہ داری براہ راست مودی حکومت پر عائد ہوتی ہے جبکہ سی پی ایم نے وزیر تعلیم دھرمیندر پردھان کو ذمہ دار ٹھہراتے ہوئے ان کے استعفیٰ کی مانگ کی ہے۔  کانگریس صدر ملکارجن کھرگے اور پارٹی جنرل سیکریٹری پرینکا گاندھی واڈرا نے کہا کہ’’ پیپر لیک ہونے کی وجہ سے بڑے  اور اہم امتحانات کو منسوخ کرنا مودی حکومت کے کام کرنے کا اندازبن گیا ہے، لیکن پیپر منسوخ کرنا اور عہدیداروں کو تبدیل کرنا اس مسئلہ کا  حل نہیں ہے، اس لیے اس سمت بلا امتیاز کام کرنے اور سب کے مفاد میں قدم اٹھانے کی ضرورت ہے۔‘‘ کھرگے نے کہاکہ’’ نیٹ گھوٹالے میں ذمہ داری حکومت کے اعلیٰ عہدیداروں کی ہے۔سرکاری ملازمین کو تبدیل کرنا بی جے پی کے ذریعہ تباہ شدہ تعلیمی نظام کے مسئلے کا حل نہیں ہے۔ این ٹی اے کو ایک خود مختار ادارہ کے طور پر پیش کیا گیا تھا لیکن حقیقت میں اسے بی جے پی اور آر ایس ایس کے مذموم مفادات کی تکمیل کے لیے بنایا گیا تھا۔‘‘
 سنیچر کی رات  نیٹ -پی جی کا امتحان ملتوی کرنے کے مودی سرکار کےفیصلے کا حوالہ دیتے ہوئے کھرگے نے کہا کہ ’’۱۰؍  دنوں میں، ۴؍امتحانات منسوخ یا ملتوی کر دیئے گئے ہیں۔ پیپر لیک، بدعنوانی، بے ضابطگیوں اور تعلیمی مافیا نے ہمارے تعلیمی نظام کو تباہ وبرباد کردیا  ہے۔دیر سے کی گئی کارروائی اور پردہ پوشی کا  اب کوئی فائدہ نہیں کیونکہ لاتعداد نوجوان اس کا شکار بن چکے ہیں۔ پرینکا گاندھی نے بھی  کہا کہ ’’ بی جے پی کے دور میں پورا تعلیمی ڈھانچہ تباہ و برباد ہو گیا ہے۔حالت یہ ہے کہ بی جے پی حکومت شفاف طریقے سے ایک امتحان کا انعقاد  تک بھی نہیں کراپارہی ہے۔‘‘ سی پی ایم کے پولٹ بیوروکی جانب سے جاری کئے گئے بیان میں کہا ہے کہ ’’نئی حکومت کا اس معاملے کی جانچ سی بی آئی کو سونپنا اسی طرح آنکھوں میں دھول جھونکنے کی کوشش ہے جس طرح ویاپم گھوٹالے میں کیاگیاتھا۔‘‘ پارٹی نے اسے اعلیٰ تعلیمی نظام میں حکومت کی پالیسیوں کی مکمل ناکامی کا مظہر قراردیا اس کیلئے مودی حکومت اور اس میں بھی براہ راست وزیرتعلیم کو ذمہ دار ٹھہراتے ہوئے کہا کہ ’’ان کیلئے ضروری ہے کہ وہ استعفیٰ  دے دیں۔‘‘

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK