مساجد کے نیچے مندر تلاش کرنے کے ایک نئے مشغلے کی تازہ ترین کڑی کے طور پر منگل کو ہندوتوا گروپ ہندو سینا کے قومی صدر وشنو گپتا نے ڈائریکٹر جنرل آرکیالوجیکل سروے آف انڈیا کو ایک خط لکھ کر دارالحکومت دہلی کی تاریخی جامع مسجد کے سروے کا مطالبہ کیا ہے۔
EPAPER
Updated: December 04, 2024, 10:42 PM IST | Inquilab News Network | New Delhi
مساجد کے نیچے مندر تلاش کرنے کے ایک نئے مشغلے کی تازہ ترین کڑی کے طور پر منگل کو ہندوتوا گروپ ہندو سینا کے قومی صدر وشنو گپتا نے ڈائریکٹر جنرل آرکیالوجیکل سروے آف انڈیا کو ایک خط لکھ کر دارالحکومت دہلی کی تاریخی جامع مسجد کے سروے کا مطالبہ کیا ہے۔
منگل کو ہندوتوا گروپ ہندو سینا کے قومی صدر وشنو گپتا نے ڈائریکٹر جنرل آرکیالوجیکل سروے آف انڈیا کو ایک خط لکھ کر دارالحکومت کی تاریخی جامع مسجد کے سروے کا مطالبہ کیا ہے۔ خط میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ دہلی کی تاریخی جامع مسجد جودھ پور اور ادے پور میں سینکڑوں مندروں کو منہدم کرنے کے بعد ان مندروں کی باقیات کو استعمال کرکے تعمیر کی گئی تھی۔ خط میں الزام لگایا گیا ہے کہ مندروں کی باقیات بشمول دیوتاؤں کی مورتیوں کو مغل حملہ آوراورنگ زیبب نے ہندوؤں کو ذلیل کرنےکیلئے مسجد کی سیڑھیوں پر رکھا تھا۔ اس خط میں مزید لکھا ہے کہ ’’اس سے میرے مذہبی جذبات اورسیڑھیوں کے نیچے دبے دیوتاؤں کی پوجا کرنے کے حق کو ٹھیس پہنچ رہی ہے۔‘‘
یہ بھی پڑھئے: بدایوں کی ۸۰۰؍ سال پرانی جامع مسجد پر بھی دعویٰ
واضح رہے کہ یہ خط ۱۹۹۱ءکے عبادت گاہوں کے ایکٹ کو کمزور کرکے مساجد کے سروے کے عدالتی فیصلے سے متعلق جاری تنازعات کے درمیان آیا ہے، اس ایکٹ کا مقصد ہی مساجد کے خلاف اس طرح کی ہندوتوا مہم کو بند کرنا تھا۔ لیکن اس قانون کو درکنار کر کے مساجد کے سروے کی اجازت دے کر عدالت نے ہندوتوا گروپ کو مسجد کے نیچے مندر ہونے کا دعویٰ کرنے کی کھلی اجازت دے دی ہے۔ واضح رہے کہ گزشتہ ماہ اتر پردیش کے سنبھل کی جامع مسجد کے اسی طرح کے سروے کے بعد پیدا ہوئی کشیدگی کے سبب چار مسلم نو جوانوں کی پولیس فائرنگ میں شہادت ہو گئی تھی۔ اس سے قبل وشنو گپتا نے اجمیر درگاہ پربھی شیوا مندر ہونے کا دعویٰ کرتے ہوئے اس کے سروے کا مطالبہ کیا تھا۔